عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مودی حکومت کے 11 سال جرات مندانہ فیصلوں اور مستقبل کو پیش نظر رکھ کر کی جانے والی  اصلاحات سے عبارت ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ


یہ 11 سال ہندوستان کی ترقی کی نئی کہانی لکھنے اور نظام پر عوام کے اعتماد کو بحال کرنے کا سبب بنے ہیں

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نےکہا کہ ہر قدم خود کفیل اور عالمی سطح پر مسابقتی ہندوستان کے وژن کے تحت اٹھایا گیا ہے

راکٹ سے دیہی رسائی تک: خلائی ٹیکنالوجی اب ٹیلی میڈیسن، زراعت اور تعلیمی شعبے میں انقلاب لا رہی ہے

مشن کرم یوگی طرز حکمرانی میں ایک نیا ثقافتی رجحان لا رہا ہے:ڈاکٹر جتیندر سنگھ

وقار کے ساتھ  پنشن: حکومت کا طلاق شدہ بیٹیوں اور دوبارہ شادی شدہ بیواؤں کے لیے  حکومت کا معاون قدم: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 05 JUN 2025 4:53PM by PIB Delhi

مودی حکومت کے 11 سال مکمل ہونے پر سائنس و ٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)  اور وزیر اعظم دفتر، محکمہ ایٹمی توانائی، خلا کے محکمے، عملے، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس سفر کو ’’جرات مندانہ فیصلوں، مستقبل  کو پیش نظر رکھتے ہوئے کی جانےوالی اصلاحات اور کایا پلٹ کر دینے والی  طرزِ حکمرانی‘‘ کا دور قرار دیا اور کہا کہ ان برسوں نے ہندوستان کی ترقی کی کہانی کو ازسرِنو لکھا اور  نظام پر عوام کے اعتماد  بحال کیا ہے۔

ایک خصوصی انٹرویو میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ گزشتہ دہائی میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے فیصلہ سازی میں نئے معیارات قائم کیے ہیں، جن میں طویل المدتی قومی مفادات کو اولین ترجیح دی گئی۔ انہوں نے کہا ’’چاہے جی ایس ٹی کا نفاذ ہو، ڈیجیٹل انڈیا کی مہم، یا خلاء اور ایٹمی توانائی جیسے اہم شعبوں کو نجی سرمایہ کاری کے لیے کھولنا، ہر اقدام خود کفیل اور عالمی سطح پر مسابقتی ہندوستان  کے وژن سے متاثر تھا۔‘‘

انہوں نے بایوٹیکنالوجی  کے محکمے (ڈی بی ٹی) کے بڑھتے ہوئے رول کی بھی نشاندہی کی، جو  اختراع، خصوصی طور پر  ویکسین کی تیاری، جینیاتی تحقیق اور بایو-انٹرپرینیورشپ کے فروغ میں نمایاں رہا ہے۔ یہ سب سائنس و ٹیکنالوجی کے وسیع تر ایجنڈے کا حصہ ہیں، جس نے ہندوستان کو ایک ابھرتے ہوئے عالمی ٹیکنالوجی مرکز کے طور پر پیش کیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مودی دور حکومت کی ایک اہم خصوصیت یہ رہی ہے کہ روایتی طرز حکمرانی کو جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ موثر انداز میں جوڑا گیا۔ انہوں نے کہا ’’وزیر اعظم مودی کی قیادت میں خلائی تحقیق، ایٹمی توانائی اور بایوٹیکنالوجی جیسے شعبوں کو بے مثال فروغ ملا۔ آج  ہندوستان کو ان شعبوں میں جو عالمی شناخت حاصل ہوئی ہے، وہ مسلسل حکومتی تعاون اور بصیرت افروز پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔‘‘

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ خلائی ٹیکنالوجی، جو کبھی صرف راکٹ لانچ تک محدود تھی، اب عام زندگی کو بہتر بنانے کے لیے استعمال ہو رہی ہے، جیسے ٹیلی میڈیسن، زراعت کے لیے موسمی معلومات اور آن لائن تعلیم جیسے شعبے۔ انہوں نے کہا ’’اب سائنس صرف تجربہ گاہوں تک محدود نہیں رہی—یہ زندگی کو آسان بنا رہی ہے اور یہی حقیقی معنوں میں اختراع کا اصل مقصد ہے۔‘‘

انہوں نے جے اے ایم (جن دھن-آدھار-موبائل) سہ رخی  کایا پلٹ کردینے والے اقدام کا بھی ذکر کیا، جو ملک بھر میں عوامی خدمات کی فراہمی کے طریقے کو یکسر بدل چکا ہے۔ انہوں نے کہا سوچھ بھارت مشن بھی اتنا ہی با اثر تھا، جو ایک عوامی سماجی تحریک کی شکل اختیار کر گیا، جس نے سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر عوامی رویے میں بنیادی تبدیلی پیدا کی۔

وزیر موصوف نے اسپیشل کمپین 4.0  کی بھی نشاندہی کی، جو سرکاری دفاتر میں صفائی، کارکردگی اور ذمہ دارانہ کچرے کے بندوبست کو فروغ دینے کے لیے شروع کی گئی۔ انہوں نے کہا’’اس مہم کے تحت مختلف محکموں نے نہ صرف پرانی فائلوں کا بوجھ کم کیا بلکہ ای-ویسٹ کو قیمتی وسائل میں بدل دیا۔‘‘ ایک مثال دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پرانے الیکٹرانک آلات کو الگ کر کے ان سے قیمتی دھاتیں نکالی گئیں، جبکہ ہزاروں مربع فٹ دفتر کی جگہ بے کار  سامان ہٹا کر خالی کی گئی۔ ڈاکٹر  جتیندر سنگھ نے کہا ’’یہ صرف صفائی  ستھرائی نہیں، بلکہ نظام کی کارکردگی ہے۔ جو کبھی کچرا تھا، اب دولت بن چکا ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ ایسی کوششوں سے سرکاری کام کاج میں  نظم و ضبط اور جواب دہی کے کلچر کو  فروغ ملا ہے۔

انتظامی اصلاحات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیوروکریٹک احتساب اور طرز حکمرانی میں آسانی نمایاں طور پر بہتر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا ’’پرفارمنس کی بنیاد پر جائزہ اور لیٹرل انٹری جیسے اقدامات نے انتظامیہ میں ایک نیا کلچر متعارف کروایا ہے۔‘‘ اس ضمن میں انہوں نے  مشن کرم یوگی  کو ایک بڑی ساختی اصلاح قرار دیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سوشل سیکیورٹی کے لیے حکومت کے عزم کو مزید اجاگر کرتے ہوئے خواتین کے فائدے کے لیے کی جانے والی ترقی پسند پنشن اصلاحات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اب بے اولاد بیوہ خواتین کو دوبارہ شادی کے بعد بھی خاندانی پنشن ملتی رہے گی اور طلاق شدہ بیٹیوں کو بھی  طلاق کی کارروائی والدین کی زندگی میں شروع  ہونے کی صورت  میں خاندانی پنشن کا حق حاصل ہوگا ۔ اس کے علاوہ نئے قوانین کے تحت سرکاری ملازمت کرنے والی خواتین کو ازدواجی تنازعات کی صورت میں اپنے بچوں کو خاندانی پنشن کے لیے نامزد کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔

خارجہ پالیسی پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نے ہندوستان کو ایک عالمی رہنما کے طور پر تسلیم کرایا ہے جو احترام اور اسٹریٹیجک اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا ’’عالمی بحرانوں، بشمول کووڈ-19 وبا، کے دوران ہندوستان کے ردعمل نے اسے ایک قابلِ اعتماد شراکت دار کے طور پر پیش کیا ہے۔‘‘

آنے والے وقت کے بارے میں  انہوں نے کہا کہ حکومت نے اگلے 25 برسوں — یعنی انڈیا@100 — کی بنیاد رکھ دی ہے۔ انہوں نے کہا ’’یہ تو صرف آغاز ہے۔ اگلا مرحلہ پچھلی دہائی کی کامیابیوں کو تیز رفتار سے آگے بڑھانے اور ہندوستان کو عالمی منظرنامے میں اس کا جائز مقام دلانے کا ہوگا۔‘‘

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ ۔ ن م۔

U-1481

        


(Release ID: 2134267)
Read this release in: Tamil , English , Hindi , Malayalam