وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

سارناتھ جاتے ہوئے بدھ کے مقدس آثار کو خراج عقیدت

Posted On: 03 JUN 2025 10:00PM by PIB Delhi

راہبوں، راہباؤں، عقیدت مندوں اور سفارت کاروں نے آج قومی عجائب گھر میں  جمع ہوئے   جسے دارالحکومت میں بدھ کے مقدس آثار کو آخری خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کل سارناتھ واپس  لایاجائے گا اور ایک بار پھر مولاگند ھا کوٹی وہار مندر میں  نصب کیا جائے گا۔

قومی عجائب گھر اور بین الاقوامی بدھسٹ کنفیڈریشن کے زیر اہتمام وزارت ثقافت کے تعاون سے مقدس آثار کی وطن واپسی کے لیے ویتنام میں 30 دن کے 9 شہروں کے نمائش پروگرام کے بعد ایک اعزازی نشست  میں مقررین نے اپنے تجربے کا اظہار کرتے ہوئے ویتنام کے   انتہائی بھکتی ، صبر و تحمل اور  سیلف ڈسپلن پر روشنی ڈالی، کیونکہ وہ ‘اوشیش ویدی’ پر پر اپنی باری کا انتظار کرنے کے لئے  گھنٹوں انتظار کررہے تھے۔

وہ چوبیس گھنٹے قطاروں میں  کھڑے رہے ، جہاں تک آنکھ دیکھ سکتی تھی قطاریں پھیلی ہوئی تھیں۔ اپنے بوڑھے  ماں باپ کو کندھوں پر اٹھائے بچے؛ خاندان کے ارکان کی طرف سے معذور افراد کی حمایت کی جا رہی تھی؛ چھوٹے بچے خاموشی سے اپنے والدین کے قریب - صرف حاضری میں رہنے اور ‘ پربدھ’کی ایک جھلک حاصل کرنے کے لیے گھنٹوں کھڑے رہے ۔

سب سے زیادہ قابل احترام سیوالی بھنٹے، ویتنام میں ریلک کے رکھوالے(کسٹوڈین) نے اپنا تجربہ بیان کرتے ہوئے مزید کہا کہ ‘‘ہم متاثر ہوئے، ان کے ہونٹوں پر مسکراہٹ تھی لیکن آنکھیں آنسوؤں سے تر تھیں، ہر وقت دعا کرتے ہوئے، یہ ایک جذباتی  منظر تھا’’۔

سیوالی بھنٹے  نے مزید کہا- ‘‘یہ ایک عظیم ملک ہے- ویتنام کے لوگوں کا شکر گزار ہے، ہم اس ملک کے لیے امن اور خوشحالی کے لیے دعا گو ہیں۔ اس نمائش سے ہماری جمع کردہ تمام خوبیاں ہم سب کے ساتھ بانٹتے ہیں’’۔

منگولیا کے سفیر مسٹر گن بولڈ دم باجو نے چند سال قبل اپنے ملک میں مقدس آثار کے دورے کو یاد کیا۔ وہ یہ دیکھ کر حیران رہ  گئےکہ نوجوان منگولیائی بڑی تعداد میں نمائش کے لیے آ رہے ہیں۔ بڑی عمر کی نسل کو قطار میں دیکھنا معمول کی بات تھی کیونکہ وہ اپنے والدین کے ساتھ بدھ دھرم کی پیروی  کررہے ہوتے ہیں ، لیکن پوجا کے لیے آنے والے نوجوان سب کے لیے حیرت کا باعث تھے۔

منگولیا میں مقدس آثار کی نمائش کے دوران ہونے والی ایک اور اچھی علامت -ہاتھی کی شکل میں بادلوں کا بننا تھا۔ اس سے ان سب  کو بہت خوشی ہوئی جنہوں نے اس کا مشاہدہ کیا۔

ویتنام کے ڈپٹی چیف آف مشن مسٹر ٹران تھن تنگ نے کہا کہ وہ یہ جان کر بہت متاثر ہوئے کہ ویتنام میں اپنے تجربے کے بارے میں محترم نے کیا کہا۔ انہوں نے لوگوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ویتنام کے ساتھ مقدس آثار کو بانٹنے اور لوگوں کی زبردست مانگ کی وجہ سے نمائش میں 10 دن کی توسیع کرنے کے لئے  بے پناہ  حمایت اور سخاوت کے لئے ہندوستان کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بتاتے ہوئے کہ مقدس آثار سے آشیرواد حاصل کرنے کا یہ ایک بہترین موقع ہے۔ نیپال کے سفیر ڈاکٹر شنکر پرساد شرما نے نوٹ کیا کہ یہ عوام سے عوام کے تعلقات کو بھی جوڑ رہا ہے اور بدھ کی تعلیمات سفارتی تعلقات کو مضبوط کرنے کی بنیاد بن سکتی ہیں۔

اپنے مشاہدات کا اشتراک کرتے ہوئے  وین پروفیسر دھما جیوتی نے کہا کہ ویتنام ایک ایسا ملک ہے جس نے بہت سی جدوجہد کی ہے، بہت سی رکاوٹیں دیکھی ہیں، پھر بھی اس نے بدھ دھرم کو جسمانی اور نفسیاتی طور پر محفوظ رکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘لوگوں کو قطاروں میں کھڑا کرنے کے لیے کوئی پولیس یا سکیورٹی نہیں تھی، یہ عقائد کی طاقت تھی جو سبھی پر عیاں تھی’’۔

آئی بی سی کے سکریٹری جنرل شارٹسے کھنسور جنگ چپ چوڈن رنپوچے نے اظہار خیال کیا کہ یہ عالمی بدھ برادری کو اکٹھا کرنے کا موقع ہے۔ فلسفے میں اختلاف ہو سکتا ہے، لیکن بدھ مت کا اقدار ایک جیسا ہیں جو ہم سب کو متحد کرتا ہے۔ یہ بدھ دھرم ہی ہے جو ٹوٹے ہوئے سماج کے زخموں کو بھر سکتا ہے اور ہندوستان کو دھرم کے پیغام کو زندہ کرنا چاہیے۔

آئی بی سی کے سکریٹری شارٹسے کھینسور جنگ چپ چوئڈن رن پوچے  نے کہا کہ یہ عالمی بدھ برادری کو ایک ساتھ لانے کا موقع ہے۔ فلسفہ میں اختلاف ہوسکتے ہیں ،لیکن  بدھ اقدار ہم سبھی کو ایک ساتھ لاتے ہیں ، یہ بدھ دھرم ہی ہے جو ٹوٹے ہوئے سماجوں کو زخموں کو بھر سکتے ہیں۔اور ہندوستان کودھرم کےپیغام کو زندہ  کرنا  چاہئے ۔

آئی بی سی کے ایک افسر اور ویتنام بودھ کنفیڈریشن (وی بی ایس ) اور باقیات کے ساتھ آئے  ہندوستانی راہبوں کے ساتھ تال میل قائم کرنے کیلئے لگاتار دستیاب تھے۔ایک شہر سے دوسرے شہر میں جانے کی ہر سرگرمی کو آئی بی سی اور ہنوئی میں ہندوستانی سفارت خانہ نے  وی بی ایس  کے ساتھ مل کر  لوگوں کے جذبات کو دھیان میں  اور اسے جاری رکھتے ہوئے انتہائی چابکدستی سے  سنبھالا۔

مقدس  باقیات  کو کل صدارتی قافلہ میں وارانسی جاتے ہوئے ہوائی اڈے پر لے جایا جائے گا جس میں ریاست کے سربراہ کے مکمل پروٹوکول کے ساتھ سارناتھ کی طرف سفر کیا جائے گا، اور پھر مولاگندھا کوٹی وہار واپس آ جائیں گے۔

 باقیات  کا ویتنام کا سفر — جہاں ایک ریکارڈ 17. 80 ملین لوگوں نے روشن خیال شخصیت کو خراج عقیدت پیش کیا وہ ایک پروقار موقع تھا، جہاں بھی یہ یاترا ئیں ہوئیں-وہاں خوشیاں اور امیدیں  لے کر آئیں ۔  باقیات نے لاکھوں لوگوں کو اجتماعی دعاؤں میں اکٹھا کیا، جو ثقافتی اور روحانی طور پر قدیم روابط کا ایک  روشن  تعلق کو اجاگر کیا۔

*******

ش ح۔ ظ ا-   ف ر

UR  No.1416


(Release ID: 2133721)
Read this release in: English , Hindi , Bengali