زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
نو ‘کلین پلانٹ’ پروجیکٹ پورے ملک میں شروع کیے جائیں گے، جن میں سے 3 مہاراشٹر میں ہوں گے: زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان
پونے میں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ جناب دیوندر فڑنویس اور زراعت و کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان کی موجودگی میں ہندوستان کی پہلی بین الاقوامی ایگری ہیکاتھون اختتام پذیر
Posted On:
03 JUN 2025 5:53PM by PIB Delhi
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ جناب دیوندر فڑنویس اور زراعت وکسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے پونے میں ہندوستان کے پہلے بین الاقوامی ایگری ہیکاتھون کے اختتامی اجلاس میں شرکت کی۔
اس موقع پر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیوندر فڑنویس نے کہا کہ موجودہ موسمیاتی تبدیلی کے پس منظر میں زراعت کے شعبہ کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ہی اس کا واحد حل ہے۔ انہوں نے پونے ایگری ہیکاتھون سے مفید ٹیکنالوجیز تیار کرنے اور انہیں براہ راست کسانوں تک لے جانے کی ضرورت کا بھی اظہار کیا۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ اگر زرعی ٹیکنالوجی کے میدان میں اس انقلاب کو آگے بڑھایا جائے تو اس سے زراعت کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔
15PN.jpeg)
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیرجناب شیوراج سنگھ چوہان نے شرکا کے ذریعہ دکھائے گئے اختراعات اور جوش و خروش کی تعریف و توصیف کی اور باغبانی کی بہتری میں مہاراشٹر کےکلیدی تعاون کی تعریف کی۔
جناب شیورارج سنگھ چوہان نے کہا-‘‘مہاراشٹر ملک میں باغبانی کے مرکز کے طور پر ابھرا ہے۔ حکومت کی مشترکہ کوششوں اور اس کے کسانوں کی محنت نے پوری قوم کے لیے ایک مثال قائم کی ہے’’ا۔ انہوں نے انگور، انار، سنگترے، چنے اور مختلف سبزیوں کی ریکارڈ پیداوار کے لیے مہاراشٹر کو بھی مبارکباد دی۔
اس بات کی کوئی ضمانت نہیں ہے کہ باغبانی کے شعبہ میں کاشت کے لیے دستیاب پودے بیماریوں سے پاک اور پیداواری ہیں۔ اس مسئلہ کو حل کرنے کے لیے مرکزی وزیر نے کہا کہ مرکزی حکومت ‘ سوچھ پودھا’ پروگرام شروع کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کسانوں کو دستیاب پودے بیماریوں سے پاک ہوں۔ ملک بھر میں 9 ‘سوچھ پودھا’ پروجیکٹ شروع کیے جائیں گے، جن میں سے 3 پروجیکٹ مہاراشٹر میں 300 کروڑ روپے کی لاگت سے لگائے جائیں گے۔ اس کے تحت پونے میں انگور، ناگپور میں سنگترے اور سولاپور میں انار کے لیے پروجیکٹ شروع کیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ان منصوبوں کے ساتھ جدید نرسریاں بھی قائم کی جائیں گی۔ یہ نرسریاں کھیتی باڑی کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے والوں کی مدد کریں گی۔ بڑی نرسریوں کے لیے 3 کروڑ روپے اور درمیانے درجے کی نرسریوں کے لیے 1.5 کروڑ روپے دیے جائیں گے۔ ان نرسریوں کے ذریعے کسانوں کو ہر سال 8 کروڑ بیماریوں سے پاک پودے دستیاب ہوں گے۔ لہذا، وزیر موصوف نے اس یقین کا اظہار کیا کہ مہاراشٹر کی باغبانی دنیا کا مقابلہ کرنے کے قابل ہو جائے گی۔ شیوراج سنگھ چوہان نے یہ بھی کہا کہ اس پروگرام کو نافذ کرنے کے لیے اسرائیل اور ہالینڈ جیسے ممالک سے بھی تعاون لیا جائے گا۔
R4L6.jpeg)
مرکزی وزیر برائے زراعت و کسانوں کی فلاح و بہبود نے وزیر اعظم نریندر مودی کی پیش کردہ ترقی یافتہ بھارت کی قرارداد کا اعادہ کیا۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد تب تک حقیقت میں تبدیل نہیں ہو سکتی جب تک زراعت ترقی یافتہ اور کسان خوشحال نہ ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسے اقدامات کی ضرورت ہے جن سے پیداوار فی ہیکٹر بڑھ سکے، پیداواری لاگت کم ہو، کسانوں کو زرعی مصنوعات کے مناسب دام ملیں اور نقصان کی صورت میں کسانوں کو معاوضہ ملے تاکہ وہ زراعت سے فائدہ اٹھا سکیں۔
وزیر موصوف نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سائنسدان لیبارٹریز میں اچھے بیج تیار کرتے ہیں، پیداوار بڑھاتے ہیں اور بیماریوں کی تشخیص کرتے ہیں۔ تاہم، ان کی تحقیق کسانوں تک بروقت نہیں پہنچتی۔ اس خلا کو پر کرنے کے لیے، حکومت ‘لیب سے زمین تک’ منصوبے کے ذریعہ سائنسدانوں اور کسانوں کو ایک ساتھ لانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس مقصد کے لیے، انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ایک اہم فیصلہ کیا ہے کہ ملک بھر سے سولہ ہزار سائنسدان لیبارٹریوں سے باہر آ کر براہ راست کسانوں کے ساتھ اور مرکزی حکومت کے زراعت کے شعبے کے ساتھ کام کریں گے۔ انہوں نے اپنے یقین کا اظہار کیا کہ اگر سائنسدان اور کسان ایک ساتھ آئیں گے اور انہیں حکومت اور زرعی یونیورسٹیوں کی حمایت حاصل ہو گی تو زراعت کے شعبے میں معجزے رونما ہوں گے۔


جناب شیوراج سنگھ چوہان نے یہ بھی کہا کہ یہ ایک غلط فہمی ہے کہ نوجوان زراعت کے شعبے میں قدم نہیں رکھنا چاہتے۔ تاہم، انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی صلاحیتوں کا استعمال کریں اور زراعت کے شعبے میں قدم رکھیں اور اسٹارٹ اپس شروع کریں۔انہوں نے یہ بھی ضرورت محسوس کی کہ ایسے بیج کی اقسام تیار کی جائیں جو موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق ہوں تاکہ نقصان سے بچا جا سکے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت کسانوں کے ہر مسئلے کو حل کرنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔
4QJ6.jpeg)
مرکزی وزیر برائے زراعت و کسانوں کی فلاح و بہبود، جناب شیوراج سنگھ چوہان نے یہ عزم بھی ظاہر کیا کہ بھارت کے شہریوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے بعد ملک کی زرعی مصنوعات کو دنیا بھر میں برآمد کیا جائے گا اور بھارت کو دنیا کا ‘‘فوڈ بینک’’ بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس میں مہاراشٹر کا اہم کردار ہوگا۔ انہوں نے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی زراعت کو ترقی دیں اور ترقی یافتہ بھارت کے سفر میں اپنا حصہ ڈالیں۔
ایونٹ کے دوران معززین نے شریک ہونے والے اسٹارٹ اپس، زرعی مخترعین، اور کاروباری کسانوں میں انعامات تقسیم کیے۔ ان انعام یافتگان کو مختلف زمروں میں اعزاز دیا گیا جیسے کہ زرعی شعبے میں مصنوعی ذہانت، مٹی اور آبپاشی کے انتظام، مٹی کی صحت کا انتظام،کھیتوں کی میکانائزیشن، پانی کے ذریعہ کھادوں کی ترسیل اور کیڑوں سے متعلق بیماریوں کا انتظام، فصل کی کٹائی کے بعد والی ٹیکنالوجیز اور باقیات کا انتظام ، زرعی معیشت اور مارکیٹ روابط، اور دیگر زرعی اختراعات۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔۔ ا ک۔ ظ ا ۔ر ب
U-1399
(Release ID: 2133615)