سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے بھارت جین اجلاس میں بھارتی زبانوں کے لیے دیسی ساخت کے پہلے حکومت کی مالی اعانت والے مصنوعی ذہانت پر مبنی ملٹی ماڈل ایل ایل ایم ‘بھارت جین’ کا آغاز کیا


بھارت جین، اخلاقی، شمولیاتی، کثیر لسانی اور بھارتی اقدار اور روح میں پیوست مصنوعی ذہانت تیارکرنے کا قومی مشن ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

مقامی زبانوں میں بولنے والے اے آئی ڈاکٹر نے دور دراز کے گاوؤں میں ٹیلی میڈیسن کے شعبہ میں انقلابی تبدیلیاں برپا کی ہیں: ڈاکٹر سنگھ

این ای پی2020 نے طلبہ کو ہمہ جہت سیکھنے کے قابل بنانے کے لیےعلم وادب اور  ٹیکنالوجی  کاامتزاج پیش کیا ہے

Posted On: 02 JUN 2025 5:25PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کےمرکزی وزیرمملکت(آزادانہ چارج)  جتیندر سنگھ نے آج باوقار ‘بھارت جین اجلاس’  میں بھارتی زبانوں کے لیے دیسی ساخت کے پہلے حکومت کی مالی اعانت والے مصنوعی ذہانت پر مبنی ملٹی ماڈل ایل ایل ایم ‘بھارت جین’ کا آغاز کیا۔  بھارت جین اجلاس ، جنریٹو مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور ایل ایل ایم کانفرنس اور ہیکاتھون کا بھارت کا سب سے بڑا انعقاد ہے۔

بین علوم  سائبر-فزیکل سسٹم (این ایم-آئی سی پی ایس)کے قومی مشن کے تحت ڈیولپ کردہ اور آئی او ٹی اور آئی  او ای کے ذریعے آئی آئی ٹی بامبے کے ٹی آئی ایچ فاؤنڈیشن کے ذریعے نافذ کردہ بھارت جین کا مقصد بھارت کے لسانی اور ثقافتی دائرۂ کارکی اے آئی پیش رفت میں انقلابی تبدیلیاں لانا ہے۔اس پہل کو سائنس اورٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی ایس ٹی) کی حمایت حاصل رہی ہےاور اس نے سرکردہ تعلیمی اداروں، ماہرین اور اختراع کاروں کے وسیع تر مجموعے کو یکجا کیا ہے۔

image001MMIP.jpg

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے  سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر کے وزیر،  عملے، عوامی شکایات، پنشن، نیوکلیائی  توانائی اور خلاء  کے وزیر مملکت، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بھارت جین کو ‘ اخلاقی، شمولیاتی، کثیر لسانی اور بھارتی اقدار اور روح میں پیوست مصنوعی ذہانت تیارکرنے کا قومی مشن  قرار دیا’۔ یہ پلیٹ فارم متن، تقریراورتصویری طریقۂ کار کو مربوط کرتے ہوئے 22 بھارتی زبانوں میں آسان اے آئی حل کی پیشکش کرتا ہے۔

ڈاکٹر سنگھ نے کہاکہ ‘‘یہ پہل صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، زراعت اور حکمرانی جیسے اہم شعبوں  میں بااختیار بناتے ہوئے   ہر بھارتی کے لیے قابل استعمال اور قابل فہم خطہ جاتی مخصوص اے آئی حل فراہم کرے گی’’۔

اپنے حلقے کی کامیابی کی داستان کو دوہراتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اے آئی سے تقویت پانے والی ٹیلی میڈیسن خدمات کا ذکر کیا جہاں اے آئی ڈاکٹر اپنے مریضوں سے ان کی مقامی زبان میں بات کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘یہ نہ صرف پلاسیبو اثر جیسے نفسیاتی اثرات مرتب کرکے اعتماد پیدا کرتا ہے بلکہ بھارت بھر میں   سپر اسپیشلٹی ہسپتالوں  کو دوردراز کے خطوں میں بہتر صحت دیکھ بھال سے جوڑتا ہے’’۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت جین ،وزیر اعظم نریندر مودی کےنظریے ‘‘انڈیاز ٹیک اہیڈ’’ کے وژن کے مطابق ہے،نہ صرف اختراع کے لیے بلکہ شمولیت کے لیے بھی۔انہوں نے سی پی جی آر اے ایم ایس جس کاکئی ممالک کی جانب سے  حکمرانی میں اصلاح کے مثالی نظام کے طور پر مطالعہ کیا جارہا ہے، کا بھارت کی اے آئی پیش رفت میں عالمی پیمانہ قائم کرنے پر ستائش کی۔

image002QZPH.jpg

وزیر موصوف نے اس بات کو دوہرایا کہ انوسندھان این آر ایف ، بھارت کے آر اینڈ ڈی اور اختراعی ایکو نظام کو مزید تقویت بخشے گا۔انہوں نے پی ایم مدرا یوجنا، پی ایم سواندھی اور پی ایم وشوکرما یوجنا، جس کے ذریعے خوانچہ فروشوں، ہاتھ کاریگروں اور چھوٹے کاروباریوں کی بہتری پر عمل کیا جاتا ہے، جیسی فلیگ شپ اسکیموں کے ذریعے جاری بدلاؤ کو اجاگر کیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بنیادی سطح پر حکمرانی میں جنریٹو اے آئی کے یکسر تبدیلی لانے والے رول پر روشنی ڈالی اور شکایات دورکرنے اور شہریوں کی شمولیت کو ممکن بنانے کے لیے سی پی جی آر اے ایم ایس جیسے پلیٹ فارمس پر کثیر لسانی فیڈ بیک نظام مربوط کرنے کا ذکر کیا۔انہوں نے این ای پی 2020 کے شمولیاتی نظریے کو بھی اجاگر کیا جوطلبہ کوتکنیکی اور علم وادب جیسے بین علوم سیکھنے کے قابل بناتا ہے اور اس سے ان کی روزگار پانے کی صلاحیت اور اختراعی اہلیت میں اضافہ ہوتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ 3 ہزار سے زیادہ زرعی – تکنیکی اسٹارٹ اپس بالخصوص جو جموں وکشمیر میں گل عباس کی کھیتی کی سربراہی کررہے ہیں، کی کامیابی کو میٹروز اور آئی ٹی شعبوں کی کامیابی سے آگے کے ثبوت کے طو رپر پیش کیا۔اجلاس کے دوران مفاہمت ناموں کے تبادلوں کی تقریب منعقد ہوئی جو سرکاری محکموں اور تحقیقی مراکز کے درمیان بڑھتے اشتراک پر مرکوز رہی۔

image003NZVI.jpg

جنریٹو اے آئی ہیکاتھون 2025، اےآئی کے ذریعے طلبہ اختراع کاروں کو حقیقی دنیا کے مسائل حل کرنے میں شامل کرنے کا بڑا قدم رہا۔بھارت جین پہل پر،25 ٹیکنالوجی اختراعی ہبس (ٹی آئی ایچ ایس) کے نیٹ ورک، جن میں سے چار ترقی پاکر ٹیکنالوجی ٹرانسلیشنل ریسرچ پارکس  (ٹی ٹی آر پی ایس) بن گئے ہیں، کے ذریعے عمل کیا جارہاہے۔مشن کے چاراہم ستونوں میں ٹیکنالوجی کی ترقی، کاروباریت، انسانی وسائل کی ترقی اور بین الاقوامی اشتراک شامل ہے۔

بھارت جین سربراہی اجلاس میں معزز شخصیات نے شرکت کی، جن میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی ایس ٹی) کے سکریٹری پروفیسر ابھے کرندیکر، انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے (ڈی اےآر پی جی) کے سکریٹری وی سری نواس، ہنرمندی کے فروغ اور کاروباریت کی وزارت کے سکریٹری راجیت پنہانی اور الیکٹرانکس  و آئی ٹی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) کے ایڈیشنل سکریٹری ابھیشیک سنگھ شامل تھے۔تقریب  میں سرکردہ صنعت کار جیسے انفوسس کے بانی شریک کرس گوپال کرشنن اور بھارت جین کے پرنسپل انویسٹی گیٹر پروفیسر گنیش راما کرشنن بھی موجود تھے۔

تقریب میں سینئر حکومتی افسران، سرکردہ ماہرین تعلیم اور نوجوان طلبہ اختراع کاروں کی شمولیت نے بھارت کے اے آئی ایکو نظام کی ترقی کو فروغ دینے کے اجلاس کے نظریے کو وسعت بخشی۔

-----------------------------------------------------

 

ش ح۔ض ر-ج ا

UN-NO-1368


(Release ID: 2133362)
Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil