زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پنڈت دین دیال اپادھیا جی کے 60ویں برسی کے  موقع پر ان کے ’ مربوط انسانیت ‘  کےفلسفہ سے متعلق  ایک قومی یادگاری سمپوزیم کا انعقاد


مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان  نےسمپوزیم سے خطاب کیا

 مربوط انسانیت کوئی پیچیدہ فلسفہ نہیں ہے۔ یہ ہندوستانی خیالات کا جوہر ہے  ۔جناب  شیوراج سنگھ چوہان

کاشتکاری ہندوستانی معیشت کی سب سے بڑی طاقت ہے ۔  جناب  چوہان

زمین صرف انسانوں کے لیے نہیں ہے۔ بلکہ  یہ تمام جانداروں  کے لئے ہے۔  جناب  شیوراج سنگھ چوہان

زندگی میں  دولت کا نہ ہونااور نہ ہی  اس کا زیادہ ہونا مناسب ہے –  جناب  چوہان

مرکزی وزیر زراعت نے 5 جون کو عالمی یوم ماحولیات کے موقع پرشجر کاری مہم میں حصہ لینے کے لئےبھی سبھی سے اپیل کی

Posted On: 01 JUN 2025 8:29PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی   فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے آج نئی دہلی کے این ڈی ایم سی کنونشن سینٹر میں پنڈت دین دیال اپادھیائے جی کے  60ویں برسی کے موقع پر ان کے  ’ مربوط انسانیت ‘ کے  فلسفہ کے بارے میں  منعقدہ ایک قومی یادگاری سمپوزیم سے خطاب کیا۔ اس موقع پر مرکزی وزیر نے اس بات کی وضاحت کی کہ ’ مربوط انسانیت ‘   کا کیا مطلب ہے اور موجودہ  صورت حال  میں اس کی مطابقت کو اُجاگر کیا۔

 

سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے،  جناب  شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ ’’میں قابل احترام پنڈت دین دیال اپادھیا جی کے قدموں میں جھک  کر انہیں خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ اور میں یہ پورے یقین کے ساتھ کہتا ہوں کہ آج دنیا کو جن مسائل کا سامنا ہے، ان کا حل ’ مربوط انسانیت ‘ کے فلسفے میں پوشیدہ ہے۔ یہ کوئی پیچیدہ فلسفہ نہیں ہے؛ بلکہ یہ ہندوستانی سوچ کا ایک لازمی عنصر ہے۔‘‘

 

 جناب  چوہان نے کہا کہ پہلے دنیا میں  بادشاہتیں تھیں، لیکن لوگوں نے بعد میں سوال کیا کہ صرف ایک شخص کو ہی کیوں حکومت کرنی چاہیے۔ آزادی، مساوات اور بھائی چارے کے نظریات کے تحت بادشاہتوں کو یا تو ختم کر دیا گیا یا ان کے اختیارات میں نمایاں کمی کر دی گئی۔ پنڈت دین دیال اپادھیائے جی نے کہا کہ مغرب کی اندھی تقلید نہ کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ہندوستان کا اپنا کوئی فلسفہ ہے جس پر سماج اور ریاست کی تعمیر کی جاسکے؟ اسی وقت ہی پنڈت دین دیال جی نے ’مربوط انسانیت ‘  سے متعلق  اپنا نظریہ  اور فلسفہ پیش کیا۔

 

 

زراعت کے تناظر میں بات کرتے ہوئے جناب شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ ہندوستانی معیشت کی اگر کوئی سب سے بڑی طاقت ہے تو وہ کاشتکاری ہے۔ ’’میں صرف وزیر زراعت نہیں ہوں؛ میں ’ کاشتکار ‘ کی طرح رہتا ہوں۔ کھیتی اور کسان میری رگوں میں دوڑتے ہیں۔‘‘

 


 انسانیت  کی مختلف شکلوں پر غور کرتے ہوئے  جناب  چوہان نے کہا،’’نیوٹن نے کشش ثقل کی قوت کو دریافت کیا، جس کی وجہ سے اشیاء زمین پر گرتی ہیں۔ اس دریافت سے انہیں جو خوشی حاصل  ہوئی اسے ذہانت اور عقل کی خوشی کہا جاتا ہے۔‘‘

زندگی میں دولت کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب  چوہان نے کہا کہ پنڈت دین دیال جی نے مادی وسائل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ زندگی گزارنے کے لئے اور خوراک، لباس اور رہائش جیسی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پیسہ اہم ہے۔ لیکن دولت ایک ایسی ضرورت ہے جس میں نہ تو ضرورت سے زیادہ کمی ہونی چاہیے اور نہ ہی اس  کی حد سے زیادہ فراوانی  ہونی  چاہیے۔

جناب چوہان نے کہا کہ ’مربوط انسانیت ‘ کا بنیادی اصول واحد شعور ہے اور یہی شعور فطرت میں موجود ہے۔ اس اصول کے تحت ہر شخص کو درخت لگانے کی عظیم مہم میں حصہ لینا چاہیے اور (ایک پیڑ ماں کے نام)کے  مہم کے تحت اپنی ماں کے نام پر ایک درخت لگانا چاہیے ۔ہمیں فطرت کا استحصال نہیں کرنا چاہیے، بلکہ اسے دانشمندی سے استعمال کرنا چاہیے۔ پیڑ پودے قدرتی اثاثہ ہیں۔ زمین صرف انسانوں کے لیے نہیں ہے۔ تمام جانداروں کا اس پر مساوی حق ہے، اور ہمیں ان کا خیال رکھنا چاہیے۔

انہوں نے  اپنے خطاب میں دیہی علاقوں میں غربت میں  خاطر خواہ  کمی اور ملک میں لوگوں کے معیار زندگی میں مثبت تبدیلیوں کا بھی ذکر کیا۔

جناب چوہان نے مزید کہا کہ لکھپتی دیدی یوجنا خواتین کو بااختیار بنانے کی ایک بڑی مہم ہے۔ ’’اگر ہم اپنی آدھی آبادی کو پیچھے چھوڑ دیں تو ملک کبھی ترقی نہیں کر سکتا۔ یہ گایتری، سیتا، ستیہ، ساوتری، درگا، لکشمی اور سرسوتی کی سرزمین ہے۔‘‘

زراعت کے شعبے میں پیشرفت پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے بتایا کہ حال ہی میں دھان کی دو نئی اقسام تیار کی گئی ہیں، جو پیداوار میں 30 فیصد اضافہ کریں گی، اس کے لئے 20 فیصد کم پانی کی ضرورت ہوگی، اور یہ 20 دن پہلے پختہ ہو جائیں گی۔

آخر میں، جناب چوہان نے کہا کہ ثقافتی ورثے اور جدیدیت کے باہمی امتزاج کے ساتھ، ہم بحیثیت قوم آگے بڑھیں گے، ماضی کی بنیاد پر ایک نئے ہندوستان کی تعمیر کریں گے اور دنیا کو ایک بہتر مستقبل کی طرف رہنمائی کریں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م م ع ۔رض

Urdu No: 1341

 


(Release ID: 2133228)
Read this release in: English , Hindi , Tamil