ریلوے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

رتلام – ناگدا تیسرا اور چوتھا ریل لائن پروجیکٹ سے ریل کی بھیڑ کم ہوگی، اندرونی علاقوں سے بندرگاہوں تک رابطے کو بڑھانے اور معیشت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی


رتلام-ناگدا سیکشن کی 41.4 کلومیٹر چار لیننگ کے لیے 1,018 کروڑ روپے منظور کیے گئے ہیں۔ پہلے سال میں 38 کروڑ کلو CO₂ اور 7.5 کروڑ لیٹر ڈیزل کی بچت کا منصوبہ

مدھیہ پردیش میں 80 ریلوے اسٹیشنوں کو جدید سہولیات کے ساتھ امرت بھارت اسٹیشن اسکیم کے تحت دوبارہ تیار کیا جارہا ہے، مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے کہا

ریلوے کی وزارت نے سمہاستھ کمبھ میلہ 2028 کے لیے تیاریاں شروع کر دیں؛ ہموار سفر کو یقینی بنانے اور عقیدت مندوں کے متوقع بھاری بھیڑ سے نمٹنے کے لیے اعلیٰ سطحی میٹنگوں کا منصوبہ بنایا گیا

جناب اشونی ویشنو نے مسافروں کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے ریوا-پونے، جبل پور-رائے پور، اور گوالیار-بنگلور سے 3 نئی ٹرین خدمات شروع کرنے کا اعلان کیا؛ دو ماہ میں آپریشن شروع کر دیا جائے گا

Posted On: 29 MAY 2025 7:37PM by PIB Delhi

ریلوے، الیکٹرانکس اور آئی ٹی اور اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج ریل بھون، نئی دہلی میں میڈیا سے بات چیت کی۔ اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی کے ذریعہ رتلام اور ناگدا کے درمیان حال ہی میں منظور شدہ تیسری اور چوتھی ریل لائن پروجیکٹ کے بارے میں کلیدی تفصیلات کا اشتراک کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے پروجیکٹ کے اہم پہلوؤں اور موجودہ ریل لائنوں کو کم کرنے، مال برداری اور مسافروں کی آمدورفت کی کارکردگی کو بڑھانے، اہم اقتصادی راہداریوں کے درمیان رابطے کو مضبوط بنانے اور اس کے مقررہ وقت کے لیے اس کے مقصد پر روشنی ڈالی۔

 

 

میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے، جناب اشونی ویشنو نے اس پروجیکٹ کی اسٹریٹجک اہمیت اور وسیع فوائد کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ انھوں نے مطلع کیا کہ 41.4 کلومیٹر سیکشن، ہائی ڈینسیٹی نیٹ ورک کا حصہ، 1,018 کروڑ روپے کی لاگت سے چار لائنوں والا ہوگا، جس سے لائن کی صلاحیت کا استعمال 116 فیصد سے کم ہو کر 65 فیصد ہو جائے گا۔ یہ کلیدی جنکشن رتلام۔ ناگدا (شمالی)، وڈودرا (جنوبی)، اندور (مشرق) اور چتور گڑھ (مغرب) کو جوڑ دے گا، علاقائی اور قومی رابطے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

یہ پروجیکٹ مدھیہ پردیش سے مغربی ساحل کی بڑی بندرگاہوں جیسے کنڈلا، موندرا، پیپاو، ہزیرہ، دہیج، جے این پی اے، اور مجوزہ وادھاون بندرگاہ تک مال کی نقل و حرکت میں اضافہ کرے گا جس سے وسطی اور شمالی اقتصادی زونوں تک رسائی میں اضافہ ہوگا۔ اس سے اندور ایس ای زیڈ، چھندواڑا ایس ای زیڈ، ایم ایم پی ایل اندور، ایم ایم ایل پی بھوپال، دہلی – ممبئی انڈسٹریل کوریڈور، اور اہم صنعتی مرکز جیسے ناگدا تھرمل پاور پلانٹ اور رتلام خطے میں اس سے وابستہ وزکوز اور کیمیائی صنعتوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔

 

 

وزیر ریلوے نے مزید روشنی ڈالی کہ یہ انفراسٹرکچر اپ گریڈ زرعی اجناس، کوئلہ، کنٹینر اور پیٹرولیم مصنوعات کی تیز رفتار اور زیادہ موثر نقل و حمل کا باعث بنے گا۔ مدھیہ پردیش میں سیاحت کو ثقافتی ورثے اور مذہبی مقامات جیسے کھجوراہو، گوالیار، کانہا نیشنل پارک، اومکاریشور جیوترلنگا، سانچی اسٹوپا، اجین، بھوپال، اندور، جبل پور، امرکنٹک اور بھیم جنم بھومی تک بہتر رسائی کے ساتھ فروغ ملے گا۔

اس پروجیکٹ سے 28 لاکھ انسانی دنوں کا روزگار پیدا کرنے اور پہلے سال میں 38 کروڑ کلوگرام CO کی بچت کر کے ماحولیاتی استحکام میں تعاون کی توقع ہے — جو کہ 1.5 کروڑ درخت لگانے کے برابر ہے — اور 11ویں سال تک 16.5 کروڑ درختوں کی بچت ہوگی۔ اس کے علاوہ 7.5 کروڑ لیٹر ڈیزل کی بچت ہوگی۔ وادھاون بندرگاہ کے شروع ہونے کے بعد، ہندوستان کی لاجسٹکس اور صنعتی مسابقت کو نمایاں طور پر مضبوط کرنے کے بعد، مال برداری کے پہلے سال میں 7 ایم ٹی پی اے سے بڑھ کر 11ویں سال تک 76.4 ایم ٹی پی اے تک پہنچنے کا امکان ہے۔

وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ امرت بھارت اسٹیشن اسکیم کے تحت، مدھیہ پردیش میں 80 ریلوے اسٹیشنوں کو جدید ترین مسافروں کی سہولیات، بہتر جمالیات اور جدید سہولیات کے ساتھ دوبارہ تیار کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ مدھیہ پردیش کے لیے بجٹ کی مختص رقم میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے اور ریاستی حکومت کے ساتھ قریبی تال میل میں پروجیکٹوں کو تیزی سے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ ریلوے ریاست میں تمام بڑے ریلوے پروجیکٹوں کو اگلے ایک سے دو سال کے اندر مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

ڈاکٹر امبیڈکر نگر-نئی دہلی سپر فاسٹ ایکسپریس کی زبردست مانگ اور طویل انتظار کی فہرستوں کے جواب میں، جناب ویشنو نے مسافروں کے بڑھتے ہوئے بوجھ سے نمٹنے کے لیے تین نئی ٹرین خدمات شروع کرنے کا اعلان کیا۔ نئی خدمات میں ریوا سے پونے جانے والی ٹرین جبل پور اور ستنا کے راستے، دوسری جبل پور سے رائے پور براستہ نین پور، بالاگھاٹ اور گونڈیا، اور تیسری گوالیار سے بنگلورو کے راستے گونا اور بھوپال تک شامل ہوگی۔ ان ٹرینوں کا آپریشن اگلے دو ماہ کے اندر شروع ہونے کی امید ہے۔

اجین میں آئندہ سمہستھا کمبھ میلہ 2028 کی تیاریوں کا ذکر کرتے ہوئے، جناب اشونی ویشنو نے کہا کہ ریلوے کی وزارت نے عقیدت مندوں کی متوقع بھاری بھیڑ سے نمٹنے کے لیے جامع منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔ انھوں نے یقین دلایا کہ میگا ایونٹ کے لیے ریلوے کی تیاریوں کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لینے اور اسے مضبوط بنانے کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیے جائیں گے۔ مربوط منصوبہ بندی اور مضبوط بنیادی ڈھانچے کی تیاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، انھوں نے یہ بھی بتایا کہ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ نے ہموار سفر اور ریلوے سے متعلق تمام انتظامات کو بغیر کسی رکاوٹ کے انجام دینے کو یقینی بنانے کے لیے مکمل تعاون کیا ہے۔

*********

ش ح۔ ف ش ع

U: 1263


(Release ID: 2132524)
Read this release in: English , Hindi , Marathi