قومی انسانی حقوق کمیشن
قومی انسانی حقوق کمیشن نے جھارکھنڈ کے ضلع دیوگھر میں پولیس کی زیرحراست ایک شخص کی مبینہ موت کا از خود نوٹس لیا
جھارکھنڈ کے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو نوٹس جاری کر کے چھ ہفتوں کے اندر اس معاملے کی تفصیلی رپورٹ طلب کی
تفصیلی رپورٹ میں موت کی وجہ کے ساتھ ساتھ مجسٹریل انکوائری رپورٹ سمیت انکوائری اور پوسٹ مارٹ کی رپورٹ شامل ہونے کی توقع ہے
کمیشن نے ریاست کے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی سےیہ وضاحت بھی طلب کی ہے کہ ضلع پولیس نے اپنی ہدایات کے مطابق 24 گھنٹے کے اندر اس حراستی موت کی اطلاع کیوں نہیں دی
Posted On:
28 MAY 2025 3:53PM by PIB Delhi
قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی)نے اخبارات میں شائع میڈیا رپورٹ کا ازخود نوٹس لیا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ 21 مئی 2025 کو جھارکھنڈ کے ضلع دیوگھر میں پولیس کی حراست میں ایک شخص کی موت ہوگئی۔ اطلاع کے مطابق، اسے سائبر کرائم کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے اس کی رہائش گاہ سے پالاجوری تھانے میں لایا گیا تھا۔ متاثرہ کے اہل خانہ نے مبینہ طور پر الزام لگایا ہے کہ پولیس حراست میں اس پر جسمانی تشدد کیا گیا جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہوئی۔
انسانی حقوق کمیشن نے کہا ہے کہ اگر خبر کے مندرجات درست ہوں ، تو یہ متاثرہ کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا سنگین مسئلہ بنتا ہے۔اسی لیے اس نے جھارکھنڈ کے چیف سکریٹری اور پولیس ڈائریکٹر جنرل کو نوٹس جاری کر کے چھ ہفتوں کے اندر اس معاملے میں تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ اس میں موت کی وجہ کے ساتھ ساتھ مجسٹریل انکوائری کی رپورٹ ، پوسٹ مارٹم رپورٹ نیز موت کی وجہ بھی شامل ہونے کی توقع ہے۔
کمیشن نے ضلعی پولیس کی جانب سے اس حراستی موت کے بارے میں کوئی اطلاع نہ بھیجنے پر بھی سنجیدگی سے غور کیا ہے، جو کہ تمام ریاستی اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کو اپنی رہنما ہدایات کے مطابق سنگین واقعہ پیش آنے کے 24 گھنٹوں کے اندر بھیجنا ضروری ہے۔ اس لیے اس نے جھارکھنڈ کے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی سے اس کوتاہی پر وضاحت بھی طلب کی ہے۔
گزشتہ ہفتے 22 مئی 2025 کو شائع ہونے والی میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس کے ذریعے پوچھ گچھ کے دوران متاثرہ کی طبیعت بگڑ گئی تھی، جس کے بعد اسے دیوگھر صدر اسپتال لے جایا گیا، جہاں موجود ڈاکٹر نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
*****
)ش ح – م ش ع - م ذ(
U.N. 1198
(Release ID: 2132088)