سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو نے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی اور آندھرا پردیش میں سائنس اور اختراعی اسکیموں کو مہمیز دینے کے لیے مرکزی حکومت سے مدد طلب کی
آندھرا پردیش سائنس اور ٹیکنالوجی کے اقدامات کو فروغ دینے کے لیے مرکز سے تعاون چاہتا ہے
Posted On:
23 MAY 2025 5:47PM by PIB Delhi
آندھرا پردیش کے چیف منسٹر جناب این چندرا بابو نائیڈو نے آج مرکزی وزیر مملکت برائے سائنس و ٹیکنالوجی (آزادانہ چارج)، ارتھ سائنسز اور وزیر اعظم کے دفتر میں ریاستی وزیر، جوہری توانائی، محکمہ خلائی، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن، وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی اور آندھرا پردیش کو ایک جدید ہائی ٹیک مرکز کے طور پر تیار کرنے کے لیے تکنیکی مدد طلب کی۔ انہوں نے ریاست کو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور سائنسی اختراعات کے مرکز میں بدلنے کے مقصد سے کئی تجاویز بھی پیش کیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تجاویز کو مثبت طور پر تسلیم کیا اور متعلقہ محکموں کی طرف سے مکمل غور اور مناسب پیروی کی کارروائی کا یقین دلایا۔
میٹنگ کے دوران، وزیر اعلیٰ جناب نائیڈو نے ریاست میں مرکزی حکومت کی "وگیان دھارا" اسکیم کے بہتر استعمال کی ضرورت پر زور دیا۔ مسٹر نائیڈو نے آندھرا پردیش میں نچلی سطح پر اختراعات اور تحقیقی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے لیے زیادہ تعاون پر زور دیا۔
اہم تجاویز میں تروپتی میں نیشنل سپر کمپیوٹنگ سینٹر کا قیام بھی شامل ہے۔ یہ خطے کے تعلیمی اور سائنسی اداروں کی اعلیٰ سطحی تحقیق اور حساب کی ضروریات کو پورا کرے گا۔ وشاکھاپٹنم میں آندھرا پردیش میڈ ٹیک زون (اے ایم ٹی زیڈ) کو سائنس اور ٹکنالوجی سے چلنے والے ماحولیاتی نظام کے طور پر تیار کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس میں ریاستی اور مرکزی سائنسی ایجنسیوں کے ساتھ مستقبل میں تعاون کی کوشش کی گئی ہے۔

چیف منسٹر نے آندھرا پردیش میں کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (سی ایس آئی آر) لیبارٹری کے قیام کی درخواست کی۔ مسٹر نائیڈو نے لائف سائنسز میں تحقیق اور صنعت کے روابط کو آگے بڑھانے کے لیے ایک وقف بائیوٹیک پارک اور بائیو ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے قیام کی بھی تجویز پیش کی۔
آندھرا پردیش کے چیف منسٹر نے اس کے علاوہ ریاست کو کوانٹم ٹیکنالوجی کے مرکز کے طور پر ترقی دینے کے مقصد سے نیشنل کوانٹم مشن میں شامل ہونے میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔ ریاست نے کسانوں کے لیے زرعی ٹیکنالوجی کے حل کو مضبوط بنانے کے لیے مرکزی مدد بھی مانگی ہے۔ چیف منسٹر نے آندھرا پردیش کو مستقبل کی ٹکنالوجیوں بشمول گہری ٹیک اور مربوط اختراعی پلیٹ فارمس کے لئے ترجیحی منزل کے طور پر برانڈ کرنے میں مدد پر زور دیا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ریاست کے فعال نقطہ نظر کی تعریف کی اور تمام شعبوں میں سائنس پر مبنی ترقی کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش میں سائنسی ترقی کے لیے ایک مضبوط ماحولیاتی نظام موجود ہے۔ مرکزی وزیر نے یقین دلایا کہ تمام تجاویز کا سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل (سی ایس آئی آر)، محکمہ بائیو ٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی)، محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی ) اور دیگر متعلقہ محکموں کے ساتھ مشاورت سے جائزہ لیا جائے گا۔

مرکزی وزیرموصوف نے بڑے قومی مشنوں میں ریاستی حکومتوں کو شامل کرنے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ تمام تجاویز کو زیادہ سے زیادہ اور جامع نتائج کو یقینی بنانے کے لیے مناسب عمل اور پالیسی فریم ورک پر عمل کرنا چاہیے۔
مرکز-ریاست تعاون کو گہرا کرنے اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ہم آہنگی پیدا کرنے کے ایک مضبوط ارادے کی نشاندہی کرتی ہے۔ مرکز کے تعاون سے، یہ اقدامات خطے میں اختراع پر مبنی ترقی کے لیے ایک نئی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔
****
U.No:1040
ش ح۔ح ن۔س ا
(Release ID: 2130869)