الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے صنعت اور تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ وہ ہندوستان کی مینوفیکچرنگ کی ترقی کے لیے مستقبل کے لیےمتحرک افرادی قوت تیار کریں


مرکزی وزیر نے ایم آئی ٹی کے وفد کا خیرمقدم کیااور نیم ٹیک میں صنعت اور تعلیمی شعبے کے  مابین ہم آہنگی پر روشنی ڈالی

نیم ٹیک اور جی ایس وی وڈودرا نے اسمارٹ مینوفیکچرنگ اور ٹرانسپورٹیشن جیسے شعبوں میں تعاون کے لیے مفاہمت نامے پر دستخط کیے

ایم ای ٹی پلیٹ فارم باہمی تعاون کے ماحول کو فروغ دے کر ان قومی ترجیحات کی تکمیل کرتا ہے جو علم کے اشتراک کو قابل بناتا ہے

Posted On: 22 MAY 2025 9:52PM by PIB Delhi

الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی (ایم ای آئی ٹی وائی) کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے تصور کردہ وکست بھارت 2047 مشن  کی حمایت میں صلاحیت اور صلاحیت  سازی  کے لیے ٹھوس کارروائی پر زور دیا ۔ صنعت کے قائدین اور ماہرین تعلیم پر مشتمل ایک گول میز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے  انہوں نے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ ہندوستان کی مینوفیکچرنگ کی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے مستقبل کے لیے تیار افرادی قوت کی ترقی کو تیز کریں ۔

گول میز مباحثے میں صلاحیت کے فروغ اور پائیدار مینوفیکچرنگ کے لیے صلاحیت سازی پر توجہ مرکوز کی گئی ، جس میں ملکی کارروائی کے ساتھ عالمی نقطہ نظر کو جوڑا گیا ۔ وزیر موصوف نے ایک نئے شعبے  مینوفیکچرنگ ، انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی (ایم ای ٹی) کے ابھرنے کی تعریف کی جو کہ نیم ٹیک (نیو ایج میکرز انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی)-ایم ای ٹی انوویشن اسکول کی پہل ہے ۔ اس پہل کا مقصد صنعت 4.0 اور اس سے آگے کے مطالبات کو پورا کر کے ، خاص طور پر ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں صلاحیت کے فرق کو دور کرکے اور ہندوستان میں تبدیلی لانے کے قابل انتہائی ہنر مند افرادی قوت اور مستقبل کے لیڈروں کو تیار کرناہے ۔

image001GI0S.jpg

وکست بھارت @2047 کے لئے حکومت ہند کے وژن کے مطابق اور ڈیجیٹل انڈیا ، اسکل انڈیا ، نیشنل مینوفیکچرنگ مشن اور سیکٹر سے متعلق پروڈکشن سے منسلک ترغیبی (پی ایل آئی) اسکیموں جیسے فلیگ شپ پروگراموں کی مدد سے ، یہ پہل ہندوستان کو مینوفیکچرنگ اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں عالمی رہنما کے طور پر قائم کرنے کے قومی عزم کو تقویت دیتی ہے ۔

حکومت نے کئی اہم مشن شروع کیے ہیں ، جن میں انڈیا سیمی کنڈکٹر مشن ، اے آئی مشن ، نیشنل روبوٹکس اسٹریٹجی ، موبلٹی مینوفیکچرنگ مشن ، اور نیشنل ہائیڈروجن مشن شامل ہیں ، جو جدید ٹیکنالوجی کی ترقی اور اپنانے کو دی جانے والی ترجیح کی عکاسی کرتے ہیں ۔ ہندوستان کی قومی تعلیمی پالیسی 2020 مجموعی ترقی اور پیشہ ورانہ اور ڈیجیٹل تعلیم کو مرکزی دھارے کی اسکولی تعلیم میں ضم کرنے پر بھی زور دیتی ہے ۔

ان کی تکمیل ہنر پر مبنی فریم ورک جیسے اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب ، آئی ٹی آئی اپ گریڈیشن اسکیم ، چپ ٹو اسٹارٹ اپ ، اور نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم (این اے پی ایس) ہیں۔یہ سب صنعت سے منسلک ، جامع ہنر مندی کے ماڈلز پر زور دیتے ہیں ۔

افتتاح کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے ایم آئی ٹی کی ٹیم کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہیں عالمی سطح پر بہترین اداروں میں سے ایک قرار دیا ، جس کا تصور جدید مینوفیکچرنگ کے لیے عالمی معیار کے ادارے کے طور پر کیا گیا ہے ۔ انہوں نے سوزوکی ، سیمنز ، اے بی بی ، انوکس اور دیگر ہندوستانی صنعتوں کے لیڈروں کو بھی تسلیم کیا اور اس بات پر زور دیا کہ نیم ٹیک(این اے ایم ٹی ای سی ایچ) کو حقیقی معنوں میں اثر انگیز بنانے اور وزیر اعظم کے وژن کے مطابق بنانے کے لیے صنعت کی شرکت ضروری ہے ۔

انہوں نے صنعت و تعلیمی شعبے کے اشتراک کے لیے ایک ماڈل کے طور پر گتی شکتی پلیٹ فارم کی کامیابی پر روشنی ڈالی ، جہاں کمپنیوں نے صرف علم کا اشتراک کرکے بغیر کسی مالی سرمایہ کاری کے ملازمت کے لیے تیار نصاب تیار کیا ۔ انہوں نے پہلے دن سے ہی روزگار کو یقینی بنانے کے لیے تمام شعبوں میں اس طرح کے ماڈلز کی نقل تیار کرنے پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ نیم ٹیک (این اے ایم ٹی ای سی ایچ) کا مقصد جدت طرازی اور ذہنیت کی تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے مکمل سرکاری تعاون اور ایم آئی ٹی کی سرپرستی کے ساتھ ہر سطح کے شاپ فلور ، ڈیزائن اور تحقیق میں ہنر مندی پیدا کرنا ہے ۔ جناب ویشنو نے یہ کہتے ہوئے کہ واقعی تبدیلی لانے والی چیز بنانے کا موقع اب ہے، تمام شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ اگلے اقدامات کریں۔

ایم ای ٹی پلیٹ فارم ایک باہمی تعاون کے ماحول کو فروغ دے کر ان قومی ترجیحات کی تکمیل کرتا ہے جو علم کے اشتراک ، صلاحیت سازی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو قابل بناتا ہے ۔

ایم ای آئی ٹی وائی ایسے ماحولیاتی نظام پر مبنی اقدامات کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے جو مہارت کے اہم فرق کو ختم کرتے ہیں ، جدید ٹیکنالوجی کی تعلیم تک رسائی کو جمہوری بناتے ہیں ، اور الیکٹرانکس اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں ہندوستان کی عالمی مسابقت میں حصہ ڈالتے ہیں ۔

اس تقریب میں نیم ٹیک اور گتی شکتی وشو ودیالیہ (جی ایس وی) وڈودرا کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخط بھی ہوئے ۔ جی ایس وی کے وائس چانسلر پروفیسر منوج چودھری کی موجودگی میں دستخط کیے گئے اس مفاہمت نامے کا مقصد اسمارٹ مینوفیکچرنگ ، ٹرانسپورٹیشن سسٹم ، لاجسٹک انوویشن اور مستقبل کے لیے تیار ہنر مندی میں مشترکہ اقدامات کو تلاش کرنے اور شروع کرنے کے لیے تعاون کے لیے ایک فریم ورک قائم کرنا ہے ۔

نیم ٹیک نے سیمی کنڈکٹر ، اسمارٹ مینوفیکچرنگ اور روبوٹکس جیسے ترجیحی شعبوں میں لیبارٹریوں ، تربیتی مراکز ، ہنر مندی کے بنیادی ڈھانچے اور اسکالرشپ کی ترقی کے لیے سیمنز انڈیا ، اینالاگ ڈیوائسز انکارپوریٹڈ اور اپلائیڈ میٹریل انکارپوریٹڈ جیسے دیگر شراکت داروں کے ساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے ہیں ۔ صنعت کے تمام سرکردہ لیڈروں اور ماہرین تعلیم نے وزیر اعظم کے وکست بھارت 2047 کے وژن کے لیے مل کر کام کرنے کو یقینی بنایا ۔

******

ش ح۔م ح۔ ج ا

U-1020


(Release ID: 2130696)
Read this release in: English , Hindi , Bengali , Kannada