سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سڑک، ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں اور کارپوریٹ امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب ہرش ملہوترا نے کُشی نگر کے معزز رکن پارلیمنٹ جناب وجے کمار دوبے کے ساتھ مل کر یو پی میں گاڑیوں کے لیے پانچ انڈر پاس کا سنگ بنیاد رکھا


ہندوستان میں اب دوسرا سب سے بڑا سڑک نیٹ ورک ہے اور نیشنل ہائی وے (این ایچ) نیٹ ورک میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے: ہرش ملہوترا

کشی نگر کے راستے میں 1780 کروڑ روپے کی تخمینی لاگت سے بن رہے 75 کلو میٹر لمبے گورکھپور رنگ روڈ کا معائنہ کیا

مشرقی اتر پردیش کے جاری این ایچ اے آئی پروجیکٹوں کا جائزہ لیا

عوامی بنیادی ڈھانچہ اقتصادی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے جو رابطے، تجارت اور مجموعی معیار زندگی کو بڑھاتا ہے: ہرش ملہوترا

Posted On: 20 MAY 2025 7:18PM by PIB Delhi

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں اور کارپوریٹ امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب ہرش ملہوترا نے آج کشی نگر میں گاڑیوں کے لیے پانچ انڈر پاسس - باغناتھ، کین یونین چوک، فاضل نگر، سلیم گڑھ اور پتھیریا کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر ریاستی وزیر برائے دیہی ترقیات، حکومت اتر پردیش، محترمہ وجے لکشمی گوتم، کشی نگر کے معزز ایم پی، جناب وجے کمار دوبے، ایم ایل اے جناب موہن ورما، ایم ایل اے؛ ڈاکٹر عاصم کمار، ایم ایل اے سریندر کمار کشواہا اور ایم ایل سی ڈاکٹر رتن پال سنگھ اور نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) کے عہدیدار بھی موجود تھے۔

گاڑیوں کے لیے انڈر پاس، جن کا تصور بھیڑ کو کم کرنے اور سڑکوں پر ہونے والی ہلاکتوں کو کم کرنے کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر کیا گیا تھا، 5.4 کلومیٹر کی مشترکہ لمبائی کے ساتھ 111 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے تیار کیے جا رہے ہیں اور یہ 2026 کے آخر تک مکمل ہو جائیں گے۔

معزز وزیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ منصوبے خطے میں خوشحالی کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوں گے جو نہ صرف سڑک کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے بلکہ خطے میں نمایاں طور پر معاون ثابت ہوں گے اور سماجی اور اقتصادی بہبود کو فروغ دیں گے۔

جناب ملہوترا نے مزید کہا کہ ان انڈر پاسوں سے شہر میں ٹریفک کی بھیڑ کا مسئلہ حل ہونے کے ساتھ ساتھ حادثات کی تعداد میں بھی کمی آئے گی۔ سفر زیادہ محفوظ ہوگا اور وقت اور ایندھن کی بچت ہوگی جس سے علاقے میں آلودگی کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

جناب ہرش ملہوترا نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی دور اندیش قیادت میں، ہندوستان میں اب سڑکوں کا دوسرا سب سے بڑا نیٹ ورک ہے اور نیشنل ہائی وے (این ایچ) نیٹ ورک میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے جو کہ 2014 میں 91,287 کلومیٹر سے بڑھ کر 1,46,195 کلومیٹر ہو گیا ہے۔ جناب ملہوترا نے یہ بھی کہا کہ اتر پردیش میں گزشتہ ایک دہائی میں 4300 کلومیٹر سے زیادہ قومی شاہراہیں تیار کی گئی ہیں اور یہ ملک کی دوسری سب سے بڑی قومی شاہراہ ریاست بن گئی ہے۔

ریاستی وزیر جناب ہرش ملہوترا نے 75 کلومیٹر گورکھپور رنگ روڈ کا بھی معائنہ کیا جو کشی نگر، اتر پردیش کے راستے میں ہے جس پر 1780 کروڑ روپے کی لاگت کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ عہدیداروں نے وزیر موصوف کو پروجیکٹ کے بقیہ 26 کلومیٹر حصے کے بارے میں بریفنگ دی۔ جناب ملہوترا نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ باقی ماندہ پروجیکٹ کی رفتار تیز کریں تاکہ اسے شیڈول کے مطابق عام لوگوں کے لیے کھولا جا سکے۔

جناب ہرش ملہوترا نے مشرقی اتر پردیش میں جاری این ایچ اے آئی منصوبوں کا بھی جائزہ لیا۔ عزت مآب وزیر نے کہا کہ جناب نریندر مودی جی کی قابل قیادت اور جناب نتن گڈکری جی کی رہنمائی میں وکاس اور وراثت ایک ساتھ چل رہے ہیں اور تمام مذہبی مقامات جیسے ایودھیا، گورکھپور، پریاگ راج، چترکوٹ، وارانسی کو ان شاہراہوں کے ذریعے آپس میں جوڑا جا رہا ہے اور چار رنگ روڈ ان شہروں میں گاڑیوں کی ٹریفک کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ جناب ملہوترا نے افسران کو جاری منصوبوں میں تیزی لانے کی ہدایت دی۔

جناب ہرش ملہوترا نے مزید کہا کہ عوامی بنیادی ڈھانچہ اقتصادی ترقی کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے جو رابطے، تجارت اور زندگی کے مجموعی معیار کو بڑھاتا ہے۔ ہندوستان جو دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت ہے اس نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں قابل ذکر پیش رفت کی ہے اور بنیادی ڈھانچے پر خرچ کیے جانے والے ہر روپے کا ملک کے جی ڈی پی میں 3.2 گنا زیادہ اثر پڑتا ہے۔

چار یا اس سے زیادہ لین والی قومی شاہراہ 2.6 گنا بڑھ کر 2014 میں 18,371 کلومیٹر سے 2024 میں 48,422 کلومیٹر ہو گئی ہے جب کہ قومی شاہراہ کی تعمیر کی رفتار 2014-15 میں 2.8 گنا بڑھ کر 12.1 کلومیٹر فی دن سے 33.8 کلومیٹر فی دن ہو گئی ہے۔

جناب ملہوترا نے سڑک، ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت کی طرف سے شروع کیے گئے مختلف اقدامات کا ذکر کیا، یعنی سڑک حادثے کے متاثرین کے لیے ’کیش لیس گولڈن آور‘ اسکیم جس کے تحت وہ فی شخص زیادہ سے زیادہ 1.5 لاکھ روپے فی حادثہ کے کیش لیس علاج کے حقدار ہوں گے، ’گڈ سمیریٹنز‘ اسکیمیں جہاں سڑک حادثے کے متاثرین کی مدد کرنے والے افراد کو 500 روپے نقد انعام دیا جاتا ہے۔ ٹرک ڈرائیوروں کی فلاح و بہبود کے لیے سارتھی پروگرام جہاں انھیں میڈیکل چیک اپ، ’راج مارگ‘ اور ’سکھ دکھ‘ ایپ فراہم کی جاتی ہیں جو قومی شاہراہوں پر حقیقی وقت میں اپ ڈیٹ فراہم کرتی ہیں۔

عزت مآب وزیر جناب ہرش ملہوترا نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی صرف سڑکوں تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ یہ ہندوستان کو ایک اقتصادی پاور ہاؤس میں تبدیل کرنے کی بنیاد رکھے گی اور اس کے بعد وکست بھارت کے لیے ایک اہم پیرامیٹر ہوگا۔

 

 

**********

 

ش ح۔ ف ش ع

                                                                                                                                          U: 955


(Release ID: 2130128)
Read this release in: English , Hindi