زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زراعت کے مرکزی وزیر جناب شیو راج سنگھ چوہان نے زراعت کے ریاستی وزیروں سے ورچوئل طریقے سے بات چیت کی تاکہ آئندہ کے‘وکست کرشی سنکلپ ابھیان’ پر تبادلہ خیال کیا جا سکے
‘وکست کرشی سنکلپ ابھیان’ زرعی پیداوار میں اضافہ کرنے کی ایک بڑی پہل ہے: جناب چوہان
متفقہ طور سے مربوط کوششوں کے ذریعے زراعت میں یکسر تبدیلی لائی جا سکتی ہے: جناب چوہان
‘وکست کرشی سنکلپ ابھیان’ ایک اختراعی پہل ہے ،جس کا مقصد ترقی یافتہ زراعت کے ذریعے ترقی یافتہ بھارت کی تعمیر کرنا ہے: جناب چوہان
مرکزی وزیر جناب شیو راج سنگھ چوہان نے ریاستوں سے زور دے کر کہا کہ وہ ‘ایک ملک ، ایک ٹیم، ایک زراعت’ کے جذبے کے ساتھ کام کریں
Posted On:
19 MAY 2025 5:38PM by PIB Delhi
زراعت ، کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر جناب شیو راج سنگھ چوہان نے آج نئی دلّی کے کرشی بھون سے مختلف ریاستوں کے زراعت کے وزراء کے ساتھ ورچوئل وسیلے سے بات چیت کی تاکہ ملک بھر میں 29 مئی سے 12 جون ، 2025 ء تک ہونے والی ‘وکست کرشی سنکلپ ابھیان’ کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ جناب چوہان نے ریاستوں سے زور دے کر کہا کہ وہ اس مہم میں سرگرم طور پر حصہ لیں اور زیادہ سے زیادہ کسانوں تک رسائی حاصل کرنے کے لیے کام کریں تاکہ وہ زرعی اختراعات اور تکنیکی اقدامات سے مستفید ہو سکیں۔

مذکورہ مہم کو زرعی پیداوار بڑھانے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیتے ہوئے ، جناب چوہان نے کہا کہ یہ ‘وکست کرشی سنکلپ ابھیان’ بھارتی زراعت میں یکسر تبدیلی لانے والی ایک بڑی پہل ہے۔ انہوں نے کہا کہ “یہ ہماری زمین ہے، ہماری مٹی ہے اور ہمارے کسان ہیں،” ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ اس کا مقصد زراعت کو منافع بخش بنانا، خوراک کے تحفظ کو یقینی بنانا اور اناج، دالوں، پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار میں اضافہ کرنا ہےاور ساتھ ہی ساتھ تمام شہریوں کو تغذیہ بخش خوراک فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ زراعت بھارتی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، جس سے تقریباً نصف آبادی کو روزگار فراہم ہوتا ہے اور انہوں نے آئندہ نسلوں کے لیے قدرتی وسائل کے تحفظ کے ساتھ ، ان کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے مستقل کوششوں کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ وزیر موصوف نے اس سال کی ریکارڈ زرعی پیداوار پر اطمینان کا اظہار کیا، جس میں چاول، مکئی، دالیں اور تلہن شامل ہیں اور اس کامیابی میں تعاون فراہم کرنے والی تمام ریاستوں اور زراعت کے تمام وزراء کو مبارکباد دی۔

جناب چوہان نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تو محض شروعات ہے اور ابھی بہت کچھ کیا جانا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اداروں، محکموں، یونیورسٹیوں اور وسائل کے درمیان بہتر ہم آہنگی کے ساتھ، مرکزی اور ریاستی سطح پر، بھارتی زراعت اور بھی بڑی کامیابیاں حاصل کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ‘‘ منظّم اور متحد انداز میں کام کرنے سے کاشتکاری میں معجزے ہو سکتے ہیں ’’۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ‘وکست کرشی سنکلپ ابھیان’ ایک اختراعی پہل ہے ، جو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ‘لیب ٹو لینڈ’ ویژن کے عین مطابق ہےاو ر جس کا مقصد تحقیق اور کسانوں کی حقیقی زندگی کی ضروریات کے درمیان خلیج کو پُر کرنا ہے۔

مرکزی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ یہ مہم ترقی یافتہ بھارت کے لیے ایک ترقی یافتہ زرعی نظام قائم کرنے کے لیے مخصوص ہے اور ملک کے غذائی مستقبل کو محفوظ بنانے کی سمت ایک ٹھوس قدم ہے۔ انہوں نے اس مشن کو عملی جامہ پہنانے میں ریاستی حکومتوں کے اہم کردار کو اجاگر کیا اور تمام ریاستوں سے اپیل کی کہ وہ مشترکہ ذمہ داری اور جذبے کے ذریعے اس مہم کو کامیاب بنانے میں تعاون دیں ۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت اور انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ ( آئی سی اے آر ) کے مشترکہ تعاون سے ‘وکست کرشی سنکلپ ابھیان’ چلایا جائے گا۔ اس مہم کے تحت 2170 سائنسدانوں کی ٹیمیں ملک بھر کے گاؤوں کا دورہ کریں گی تاکہ کسانوں کو تربیت فراہم کی جا سکے اور براہِ راست ان سے رابطہ قائم کیا جا سکے۔ اس مہم میں آمنے سامنے کی بات چیت کا طریقہ کار اپنایا جائے گا، جس میں ایک طرف سائنسدان کسانوں کے ساتھ تحقیق اور تکنیکی معلومات مشترک کریں گے اور دوسری طرف کسانوں کے زمینی مسائل اور چیلنجوں کو جاننے کی بھی کوشش کریں گے۔ ان معلومات سے مستقبل کی تحقیقی کوششوں میں رہنمائی حاصل ہوسکے گی ، جس سے عملی، مقامی ضروریات کے مطابق حل فراہم کئے جا سکیں گے ۔
اپنی اختتامی تقریر میں ، جناب چوہان نے تمام ریاستوں سے اپیل کی کہ وہ “ایک ملک ، ایک زراعت، ایک ٹیم” کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھیں اور آئندہ خریف کی فصل کے بوائی کے موسم سے پہلے زرعی پیداوار میں اضافے کے اس اختراعی پروگرام کے لیے مکمل طور پر خود کو وقف کردیں۔
اس میٹنگ میں زراعت کی وزارت میں سکریٹری جناب دیویش چترویدی، ڈی اے آر ای کے سکریٹری اور آئی سی اے آر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ایم ایل جاٹ کے علاوہ دیگر سینئر حکام نے بھی شرکت کی ۔
.................. . ............................................. . ......................
( ش ح ۔ ش م ۔ ع ا )
U. No. 903
(Release ID: 2129690)