وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ نے ماہی پروری میں تریپورہ کی صلاحیت پر روشنی ڈالی، بنیادی ڈھانچے سے تریپورہ کو "فش سرپلس اسٹیٹ" بنانے کی اپیل کی


تریپورہ میں 42.4 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیے جانے والے مربوط واٹر پارک کا سنگ بنیاد رکھاگیا۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ ریاست کو آرگینک فش کلسٹر کے طور پر تیار کیا جائے گا

Posted On: 18 MAY 2025 4:37PM by PIB Delhi

اگرتلہ، 18 مئی، 2025: ماہی پروری، مویشی پروری ، ڈیری اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے آج اگرتلا ، تریپورہ میں منعقدہ ایک تقریب میں، پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (PMMSY) کے تحت 42.4 کروڑ روپے کی لاگت سے کیلاشہر، تریپورہ میں ایک مربوط واٹر پارک کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ اس کے علاوہ اس تقریب میں ریاست کی بھرپور ثقافت کی نمائش اور مختلف قسم کی مچھلیوں پر مشتمل فش فیسٹیول کا بھی افتتاح کیا۔جناب  جارج کورین، ریاستی وزیر، ماہی پروری، مویشی پروری، ڈیری اور اقلیتی امور کے وزیر، جناب  سدھانشو داس، وزیر ماہی پروری، تریپورہ حکومت اور سری ٹنکو رائے، کھیل اور نوجوانوں کے امور کے وزیر، تریپورہ حکومت نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔

11.jpg

اپنے خطاب میں، مرکزی وزیر، جناب راجیو رنجن سنگھ نے ہندوستان کی معیشت کو فروغ دینے میں اس شعبے کے اہم کردار کے بارے میں بات کی اور کہا کہ ماہی گیری کا شعبہ 2014-15 سے 9.08 فیصد کی شرح سے ترقی کر رہا ہے جو کہ ہندوستان میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں سب سے زیادہ ہے۔ ماہی گیری کے شعبے میں تریپورہ کی بڑی صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے، انہوں نے جدید ٹیکنالوجی، مربوط کاشتکاری اور اختراع کے ذریعے طلب اور رسد کے درمیان فرق کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ جناب راجیو رنجن نے کہا کہ ملک کے 11 مربوط واٹر پارکس میں سے 4 شمال مشرقی علاقے میں بنائے جا رہے ہیں۔ ان میں سے ایک تریپورہ میں بنایا جا رہا ہے۔ مرکزی وزیر نے اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ تریپورہ کو "فش سرپلس ریاست" میں تبدیل کرنے اور تریپورہ کی ڈیڑھ لاکھ ٹن کی مانگ سے زیادہ 2 لاکھ ٹن مچھلی کی پیداوار کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے تندہی سے کام کریں تاکہ یہ مچھلی برآمد کرنے کے قابل ہو۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی تریپورہ میں بھی سکم کی طرح آرگینک فش کلسٹر تیار کیا جائے گا۔ انٹیگریٹڈ واٹر پارک کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مرکزی وزیر نے مچھلی کے کسانوں کو ادارہ جاتی تربیت فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ ماہی گیروں کو فشریز اینڈ ایکوا کلچر انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (FIDF) اور PMMSY جیسی سرکاری اسکیموں سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دیتے ہوئے، انہوں نے NFDB کے ذریعے تربیت اور صلاحیت سازی میں مدد کے لیے مرکزی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ جناب راجیو رنجن سنگھ نے جھینگوں کی پیداوار کو بڑھانے، آرائشی ماہی پروری کو فروغ دینے، بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے، مارکیٹ تک آسان رسائی کو یقینی بنانے اور اس شعبے میں اختراعات اور پائیداری کو فروغ دینے جیسے مسائل کے بارے میں بھی بات کی۔ اس موقع پر مرکزی وزیر نے مختلف مستحقین میں سرٹیفکیٹ اور منظوری کے احکامات تقسیم کئے۔

22.jpg

222.jpg

ماہی پروری، حیوانات اور ڈیری اور اقلیتی امور کے وزیر مملکت جناب جارج کورین نے تریپورہ میں مچھلی کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ریاست کی تقریباً 98 فیصد آبادی مچھلی کھاتی ہے۔ انہوں نے ریاست کی غذائی تحفظ اور معیشت میں ماہی گیری کے اہم کردار کا اعتراف کیا۔

تریپورہ حکومت کے ماہی پروری، اے آر ڈی ڈی اور ایس سی بہبود کے وزیر جناب سدھانشو داس نے ہدفی اقدامات کے ذریعے ماہی گیروں اور مچھلی کاشتکاروں کی ترقی کے لیے ریاست کے عزم پر زور دیا۔ وزیر نے یہ بھی بتایا کہ متسیہ سہایاتا یوجنا کے تحت، شناخت شدہ ماہی گیروں اور مچھلی کاشتکاروں کو ان کی روزی روٹی کے لیے 6000 روپے کی سالانہ مالی امداد مل رہی ہے۔ نوجوانوں کو ماہی گیری کو روزگار کے ایک قابل عمل ذریعہ کے طور پر اپنانے کی ترغیب دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ تریپورہ میں اس شعبے میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ جبکہ سری ٹنکو رائے، کھیل اور نوجوانوں کے امور کے وزیر، تریپورہ حکومت نے ماہی گیری کے شعبے کو ترقی دینے اور تریپورہ میں ماہی گیروں کی روزی روٹی بڑھانے کے لیے مسلسل تعاون اور اجتماعی کوششوں کی حوصلہ افزائی کی۔

ڈاکٹر ابھیلکش لکھی، سکریٹری، مرکزی وزارت ماہی پروری، جانوروں کی پرورش اور ڈیری نے، محکمہ کی اہم اسکیموں اور اقدامات کے بارے میں بات کی - PMMSY، FIDF اور پردھان منتری متسیا کسان سمردھی کوآپریٹیو اسکیم (PMMKSSY)۔ ان کا مشترکہ سرمایہ کاری تقریباً 38,000 کروڑ روپے ہے۔ قابل ذکر ہے کہ شمال مشرقی خطے کے لیے 2,114 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے، بشمول 319 کروڑ روپے خاص طور پر تریپورہ کے لیے۔ جناب لکھی نے ماہی گیروں اور مچھلی کاشتکاروں پر زور دیا کہ وہ تحقیق اور ترقی میں ہونے والی پیشرفت کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے رسکیولیرٹری ایکواکلچر سسٹم (آر اے ایس)،بایو فلوک اور ڈرون پر مبنی ایپلی کیشنز جیسی جدید ٹکنالوجی کو اپنایں۔ روزی روٹی کی حفاظت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے ماہی گیروں کے لیے انشورنس کوریج فراہم کرنے کے فوائد کی بھی وضاحت کی۔ اس کے علاوہ متنوع اقسام بالخصوص پبڈا اور سنگھی جیسی اعلیٰ قیمت والی دیسی اقسام کی پیداوار بڑھانے پر بھی خصوصی زور دیا گیا۔

اس تقریب میں ماہی پروری کے محکمہ کے جوائنٹ سکریٹری شری ساگر مہرا، ماہی پروری، حیوانات اور دودھ کی پیداوار کی وزارت، ڈاکٹر بیجے کمار بہیرا، چیف ایگزیکٹیو، این ایف ڈی بی کے ساتھ مرکزی اور ریاستی ماہی پروری محکموں کے دیگر سینئر افسران بھی اس تقریب میں موجود تھے۔

تریپورہ میں ماہی گیری کی موجودہ صورتحال

تریپورہ نے حالیہ برسوں میں 29 کلوگرام فی کس فی کس اعلیٰ مچھلی کی کھپت کی شرح کے ساتھ قابل ذکر ترقی کی ہے۔ پی ایم ایم ایس وائی کے تحت ریاست میں 178 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ پچھلے پانچ سالوں میں، تریپورہ نے سیکٹر میں 258.61 کروڑ روپے کی مجموعی قیمت کے ساتھ 69 منظور شدہ پروجیکٹوں کو نافذ کیا ہے۔ صرف کیلاشہر میں انٹیگریٹڈ واٹر پارک میں 42.4 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہے اور توقع ہے کہ یہ مچھلی کی پیداوار اور مارکیٹنگ کے جدید انفراسٹرکچر کے لیے ریڑھ کی ہڈی کے طور پر کام کرے گا جس سے آبی زراعت کے کاموں میں مصروف تمام اسٹیک ہولڈرز کو فائدہ پہنچے گا۔ اس سے ریاست میں تقریباً 100 لوگوں کے لیے براہ راست اور 500 سے زیادہ لوگوں کے لیے بالواسطہ روزگار پیدا ہونے کی امید ہے۔

پروگرام کے دوران مستحقین کو انعامات سے نوازا گیا

آج کے پروگرام میں مرکزی وزیر نے ماہی گیری سے فائدہ اٹھانے والوں میں سرٹیفکیٹ اور منظوری کے احکامات تقسیم کئے۔ اعزاز حاصل کرنے والوں کی فہرست میں شامل ہیں، موہن پور آر ڈی بلاک، مغربی تریپورہ سے مسٹر دیباشیش سرکار؛ بموتیا آر ڈی بلاک، مغربی تریپورہ سے مسٹر بھجن سرکار؛ محترمہ پرمیتا بسواس بھومک، سچ چند آر ڈی بلاک، جنوبی تریپورہ سے؛ دکلی آر ڈی بلاک، مغربی تریپورہ سے مسٹر سدرشن چکرورتی؛ اور دکلی آر ڈی بلاک، مغربی تریپورہ کے مسٹر نرمل داس کو کسان کریڈٹ کارڈ دیے گئے۔ مزید برآں، بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے فشریز اسٹارٹ اپس بشمول میسرز برکوچک فرمنٹڈ فش انٹرپرائز، کھوئی، اور میسرز جل راجہ فش فیڈ فیکٹری، دکلی انڈسٹریل ایریا، ویسٹ تریپورہ کو ان کے تعاون کے لیے نوازا گیا۔ فشریز فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف ایف پی اوز) میں سے راج نگر، بیلونیا، جنوبی تریپورہ کے بورڈوش ایف ایف پی او اور ڈھلائی فش فارمر کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ، امباسہ، دھلائی تریپورہ کو اس شعبے میں ان کی شاندار کارکردگی کے لیے اعزاز سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ماہی پروری کوآپریٹو سوسائٹیوں- میلاگھر متسیا جیبی سمابے سمیتی لمیٹڈ، سپاہیجالا تریپورہ، اور جاٹیہ متسیا جیبی سمابے سمیتی لمیٹڈ، کسمارا، کاکربن، گومتی کو بھی ریاست میں ماہی گیری کے شعبے کو مضبوط بنانے میں ان کی مثالی کوششوں کے لیے اعزاز سے نوازا گیا۔ پی ایم ایم ایس وائی کے تحت مستفید ہونے والوں میں جناب تپن برمن، سپاہیجالا، تریپورہ، جناب پریتوش دیببرما، جیرانیا آر ڈی بلاک مغربی تریپورہ، محترمہ بسواجیت داس، جیرانیا آر ڈی بلاک، مغربی تریپورہ، انجلی رانی داس، سپاہیجالا، تریپورہ کو فن فش ہیچری ، آئس باکس کے ساتھ تھری وہیلر اور فش کیوسک فراہم کیے گئے۔

*****

 

U.No:.881

ش ح۔ح ن۔س ا


(Release ID: 2129501)
Read this release in: Bengali-TR , English , Hindi , Tamil