وزارت اطلاعات ونشریات
azadi ka amrit mahotsav

 آ کاش تیر: ہندوستان کی نئی جنگی صلاحیت کے پیچھے کی پوشیدہ قوت


جب تک دشمن کو معلوم ہو ا کہ ان پر نظر رکھی جا رہی ہے، تب وہ پہلے ہی نشانہ بن چکے تھے

Posted On: 16 MAY 2025 5:54PM by PIB Delhi

تاریک آسمانوں میں ایک نئی قسم کا جنگجو بیدار ہوا۔ یہ لڑاکا طیارے کی طرح دہاڑتا یا میزائل کی طرح چمکتا نہیں تھا۔ اس نے سنا۔ حساب لگایا۔ حملہ کیا۔ یہ پوشیدہ ڈھال، آکاش تیر، اب دفاعی جرائد تک محدود تصور نہیں ہے۔ یہ بھارت کے فضائی دفاع کا موثر ہتھیار ہے،  ایک ایسی نظر نہ آنے والی تلوار جس نے  9 اور 10 مئی کی درمیانی شب کو پاکستان کی جانب سے بھارت کے  فوجی اور شہری علاقوں پر کیے گئے مہلک میزائل حملوں اور ڈرونس کو روک دیا۔  آکاش تیر بھارت کا مکمل طور پر دیسی، خودکار ایئر ڈیفنس کنٹرول اور رپورٹنگ سسٹم ہے، جس نے داخل ہونے والے ہر پروجیکٹائل کو روکا اور بے اثر کر دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001T2VY.png

ان کے اور ان کے مطلوبہ اہداف کے درمیان جو چیز حائل تھی وہ صرف ٹیکنالوجی نہیں تھی بلکہ آتم نر بھر بھارت کے لیے برسوں کی وابستگی تھی۔ ایسے وقت میں جب پاکستان  درآمد شدہ ایچ کیو -9 اور ایچ کیو -16 سسٹمز پر انحصار  کر رہا تھا جو ہندوستانی حملوں کا پتہ لگانے اور اسے روکنے میں ناکام رہے، آکاش تیر نے حقیقی وقت میں، خودکار فضائی دفاعی جنگ میں ہندوستان کے غلبے  کا مظاہرہ کیا۔

آکاش تیر نے یہ دکھا دیا کہ وہ دنیا کی  نصب کردہ کسی بھی چیز سے زیادہ تیزی سے دیکھتا، فیصلہ کرتا اور حملہ کرتا ہے۔

 

متعدد عناصر کو مربوط کرنے سے آپس میں ہی فائرنگ کے امکانات  کم ہوتے ہیں اور اس سے مقابلہ جاتی فضائی حدود میں ہوائی جہازوں کی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے  دشمن کے ٹھکانوں کو  نشانہ بنانا  ممکن ہوتا ہے۔ مربوط سینسرز میں ٹیکٹیکل کنٹرول ریڈار رپورٹر، تھری ڈی ٹیکٹیکل کنٹرول ریڈار، لو لیول لائٹ ویٹ ریڈار اور آکاش ویپن سسٹم کے ریڈار شامل ہیں۔

آکاش تیر: غیر فعال ریڈار سے ذہین لڑائی تک

آکاش تیر وحشیانہ طاقت کے بارے میں نہیں ہے، یہ سوجھ بوجھ بھری جنگ کے بارے میں ہے۔ یہ نظام تمام متعلقہ فریقوں (کنٹرول روم، ریڈارز اور ڈیفنس گن) کو ایک مشترکہ، حقیقی وقت کی فضائی تصویر فراہم کرتا ہے، جس سے فضائی دفاع کے مربوط آپریشنز کو قابل  عمل بنایا جا سکتا ہے۔ یہ ایک ایسا نظام ہے جو دشمن کے طیاروں، ڈرونز اور میزائلوں کا پتہ لگانے، ٹریکنگ اور مشغولیت کو خودکار بنانے کے لیے بنایا گیا ہے۔ یہ مختلف ریڈار سسٹمز، سینسرز اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کو ایک ہی آپریشنل فریم ورک میں ضم کرتا ہے۔ آکاش تیر متعدد ذرائع سے ڈیٹا اکٹھا کرتا ہے، اس پر کارروائی کرتا ہے اور خودکار، ریئل ٹائم مصروفیت کے فیصلوں کی اجازت دیتا ہے۔ آکاش تیر وسیع تر سی 4  آئی ایس آر (کمانڈ، کنٹرول، کمیونیکیشنز، کمپیوٹرز، انٹیلی جنس، سرویلنس اور جاسوسی) فریم ورک کا حصہ ہے، جو دوسرے نظاموں کے ساتھ ہم آہنگی میں کام کر رہا ہے۔ یہ نظام چلتی پھرتی گاڑی پر مبنی ہے جو اسے موبائل اور مخالف ماحول میں اس کے استعمال کو آسان بناتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002YI85.png

زمین پر مبنی ریڈار اور دستی فیصلوں پر انحصار  کرنے والے روایتی فضائی دفاعی ماڈلز کے برعکس آکاش تیر جنگی علاقوں میں نچلی سطح کی فضائی حدود کی خود کار نگرانی اور زمین پر موجود ایئر ڈیفنس ویپن سسٹمز کے موثر کنٹرول کو ممکن بناتا ہے۔ یہ ہندوستان کے اسٹریٹجک اصول میں خاموش دفاع سے فعال جوابی کارروائی کی طرف ایک واضح تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے - ۔ ہندوستان کے بڑے C4ISR (کمانڈ، کنٹرول، کمیونیکیشنز، کمپیوٹرز، انٹیلی جنس، سرویلنس، اور جاسوسی) ماحولیاتی نظام کے ساتھ اس کا ہموار انضمام فوج، بحریہ اور فضائیہ کو بے مثال ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنے کو ممکن بناتا ہے۔

ہندوستان کا یونیفائیڈ اے ڈی  نیٹ ورک:زور دار اثر پیدا کرنے والی خاموش قوت

آکاش تیر ہندوستانی فوج کے ایئر ڈیفنس (اے اے ڈی) نظام کا مرکز ہے۔ یہ آئی اے سی سی ایس (ہندوستانی فضائیہ) اور ٹی آر آئی جی یو این (ہندوستانی بحریہ) کے ساتھ آسانی سے جڑتا ہے، جس سے میدان جنگ کی ایک واضح اور حقیقی وقت کی تصویر بنتی ہے۔ یہ جارحانہ اور دفاعی دونوں ہتھیاروں کو فوری اور موثر استعمال کے قابل بناتا ہے۔

چونکہ تینوں قوتیں آکاش تیر کے ذریعے مل کر کام کرتی ہیں، اس لیے اتفاقی طور پر دوستانہ اہداف کو نشانہ بنانے کا خطرہ بہت کم ہوتا ہے۔ یہ حالات سے متعلق آگاہی کو بہتر بناتا ہے اور درست، طاقتور کارروائی کی اجازت دیتا ہے۔ چونکہ آکاش تیر گاڑی میں نصب اور انتہائی موبائل ہے، اس لیے یہ خطرناک اور فعال جنگی علاقوں میں تعیناتی کے لیے بہترین ہے۔

سو دیسی برتری

آکاش تیر اکیلا نہیں ہے۔ یہ مقامی دفاعی پلیٹ فارمز کے بڑھتے ہوئے ماحولیاتی نظام کا حصہ ہے جو ہندوستان کی جنگ لڑنے کی صلاحیتوں کو نئی شکل دے رہے ہیں۔ میک ان انڈیا پہل نے ترقی کو تقویت بخشی ہے اور جدید فوجی پلیٹ فارمز کو ترقی کو قابل بنایا ہے جس میں دھنش آرٹلری گن سسٹم، ایڈوانسڈ ٹووڈ آرٹلری گن سسٹم (اے ٹی اے جی ایس)، مین بیٹل ٹینک (ایم بی ٹی) ارجن، لائٹ اسپیشلسٹ وہیکلز، ہائی موبلٹی وہیکلز، لائٹ کامبیٹ ایئر کرافٹ (ایل سی اے) تیجس ایڈوانسڈ لائٹ ہیلی کاپٹر (اے ایل ایچ)، لائٹ یوٹیلٹی ہیلی کاپٹر (ایل یوایچ)، ویپن لوکیٹنگ ریڈار، 3 ڈی  ٹیکٹیکل کنٹرول ریڈار اور سوفٹ ویئر ڈیفائنڈ ریڈیو (ایس ڈی آر )اور ڈسٹرائیرس، دیسی ساخت کے طیارہ بردار بحری جہاز، آبدوز ، کشتیاں،   کارویٹس،  تیز رفتار گشتی کشتیاں، فاسٹ اٹیک کرافٹ ،اورساحلی گشتی کشتیاں جیسے بحری اثاثے شامل ہیں۔

ہندوستان نے 2029 تک دفاعی پیداوار میں 3 لاکھ کروڑ  روپے کا ہدف مقرر کیا ہے، جس سے عالمی دفاعی مینوفیکچرنگ مرکزکے طور پر اس کی پوزیشن مضبوط ہو گی۔

نجی شعبہ ایک اہم کردار ادا کرتا ہے، جو کل دفاعی پیداوار میں 21 فیصد تعاون کرتا ہے، جدت اور کارکردگی کو فروغ دیتا ہے۔

ایک مضبوط دفاعی صنعتی بنیاد میں 16 ڈی پی ایس یوز، 430 سے ​​زیادہ لائسنس یافتہ کمپنیاں، اور تقریباً 16,000 ایم ایس ایم ایز شامل ہیں، جو دیسی ساخت کی پیداواری صلاحیتوں کو استحکام بخش رہی ہیں۔

دفاعی سازوسامان کا 65فیصد اب سو دیسی طرز  پر تیار کیا جاتا ہے، جو پہلے کے 70-65فیصد درآمدی انحصار سےانحراف کی جانب اہم تبدیلی ہے،اور یہ  دفاعی شعبے میں ہندوستان کی خود انحصاری کو ظاہر کرتا ہے۔

 

آکاش تیر: ایک نظام سے زیادہ- دنیا کے لیے ایک پیغام

دنیا بھر کے ماہرین آکاش تیر کو ‘‘جنگی حکمت عملی میں زبردست تبدیلی’’  قرار دے رہے ہیں۔ اس نظام کے ساتھ، ہندوستان مکمل طور پر مربوط، خودکار ایئر ڈیفنس کمانڈ اور کنٹرول کی صلاحیت والے ممالک کی صف میں شامل ہو گیا ہے۔ یہ صرف تیز نظر نہیں آتا ہے- یہ تیزی سے فیصلہ کرتا ہے، اور یہ عالمی سطح پر میدان میں آنے والی کسی بھی چیز سے زیادہ تیزی سے حملہ کرتا ہے۔

آکاش تیر صرف ایک ٹیکنالوجی نہیں ہے۔ یہ غیر متناسب جنگ، ہائبرڈ خطرات اور سرحد پار دہشت گردی کو  ہندوستان کا جواب ہے۔ آپریشن سندور کے دوران پاکستان کی جارحیت کو بے اثر کرنے میں اس کا کامیاب استعمال اس بات کا ثبوت ہے کہ ہندوستان کا مستقبل امپورٹڈ پلیٹ فارمز میں نہیں، بلکہ اس کی اپنی اختراع میں ہے، جو کہ حقیقی معنوں میں آتم نربھر ہے۔

پی ڈی ایف فائل کے لیے یہاں کلک کریں۔ 

***

 

ش  ح ۔ض  ر ۔ ا ک م

UN- 836


(Release ID: 2129175)
Read this release in: English , Hindi , Gujarati , Tamil