سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
ڈی ای پی ڈبلیو ڈی نے آج نئی دہلی میں یومِ آگاہی برائے عالمی رسائی کے موقع پر ’انکلوزیو انڈیا سمٹ‘ کا انعقاد کیا
Posted On:
15 MAY 2025 6:12PM by PIB Delhi
اجلاس میں ملک میں معذور افراد کی شمولیت، ترقی، اور ڈیجیٹل رسائی کو فروغ دینے کے لیے اقدامات پر زور دیا گیا۔ جس میں ڈی ای پی ڈبلیو ڈی اور معذور افراد کو بااختیار بنانے والی دیگر تنظیموں کے درمیان تین مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے
معذور افراد کو خود کفیل بنانا، ساتھ ہی رسائی اور شمولیت کو یقینی بنانا، معاشرے کی مجموعی ذمہ داری ہے: سیکرٹری (ڈی ای پی ڈبلیو ڈی)
یوم آگاہی برائے عالمی رسائی (جی اے اے ڈی )کے موقع پر 15 مئی 2025 کو ’’انکلوسیو انڈیا سمٹ‘‘ کا انعقاد انڈیا انٹرنیشنل سینٹر، نئی دہلی میں کیا گیا۔ یہ تقریب ہائبرڈ انداز) مخلوط طرز( میں منعقد کی گئی، جس کا اہتمام محکمہ برائے معذور افراد کی بااختیاری )ڈی ای پی ڈبلیو ڈی )وزارت سماجی انصاف و تفویض اختیارات، حکومتِ ہند، کے اشتراک سے کیا گیا۔ اس میں ایس بی آئی فاؤنڈیشن اور نیشنل ایسوسی ایشن فار دی بلائنڈ(این اے بی )دہلی، نے بھی تعاون کیا، جبکہ ایسوسی ایشن آف پیپل وِد ڈس ایبلٹی (اے پی ڈی )اور مشن ایکسیسبلٹی (دھننجے سنجوگتا فاؤنڈیشن) نے اس پروگرام کی معاونت کی۔

مہمانِ خصوصی، جناب راجیش اگروال، سیکرٹری (ڈی ای پی ڈبلیو ڈی ) نے اس بات پر زور دیا کہ معذور افراد کی زندگیوں میں رسائی اور شمولیت کو یقینی بنانا صرف حکومت کی ذمہ داری نہیں بلکہ پورے معاشرے کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے زندگی کے تین اہم پہلوؤں زندگی، تعلیم، اور روزگار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ہر دیویانگجن (معذور فرد) کو باعزت زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے ٹیکنالوجی کے انقلابی کردار کو اجاگر کیا جو معذور افراد کی روزمرہ زندگی کو آسان بناتی ہے، اور اس ٹیکنالوجی کو مزید قابلِ رسائی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم ہر بچے کا حق ہے، اور ہمیں ایسا جامع انفراسٹرکچر تیار کرنا ہوگا جو دیویانگجن(معذور) بچوں کو بغیر کسی امتیاز کے مرکزی دھارے کی تعلیم تک رسائی دے سکے۔ اگرچہ خصوصی اسکول اہم ہیں، تاہم آج کے دور میں جامع اسکولوں کی اہمیت کہیں زیادہ ہے۔
روزگار کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب اگروال نے دیویانگجن(معذور) کو خود کفیل بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے نوجوان مرد و خواتین معذور ہونے کے باوجود مختلف شعبوں میں کامیابی کی مثالیں قائم کر رہے ہیں۔ انہوں نے دیویانگ(معذور) بچوں کے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں پر یقین رکھیں اور انہیں مواقع فراہم کریں۔
انہوں نے معذور نوجوانوں کو روزگار دے کر جامع معاشرہ بنانے میں تعاون کرنے پر کارپوریٹ سیکٹر کی بھی تعریف کی۔
تقریب کے دوران، ڈی ای پی ڈبلیو ڈی نے مختلف اداروں کے ساتھ تین مفاہمت ناموں پر دستخط کیے۔
1۔آئی فار ہیومینٹی فاؤنڈیشن -اس مفاہمت نامے کا مقصد ایک تعمیر شدہ ماحول اور قابل رسائی نقل و حمل کا نظام تیار کرنا ہے ۔ اس میں عوامی عمارتوں میں تعمیل کی جانچ پڑتال اور تصدیق کے لیے ایک توثیقی فہرست ، ایک ٹول کٹ اور ایک ’’رسائی انڈیکس‘‘(ایکسیسبیلیٹی انڈیکس) کی تخلیق بھی شامل ہے ۔

2۔نپ مین فاؤنڈیشن اور ینگ لیڈرز فار ایکٹو سٹیزنشپ (وائی ایل اے سی) ۔ اس مفاہمتی یادداشت کا مقصد معذور افراد کے حقوق کے بارے میں آگاہی اور جدت طرازی کو فروغ دینا ہے۔ اس شراکت داری کے تحت ہیکاتھون، قومی مقابلے، اور ایکوَل اپورچونیٹی ایوارڈز کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ شمولیتی اقدامات کو تسلیم کیا جا سکے۔

3. ریمپ مائی سٹی فاؤنڈیشن۔ یہ شراکت داری عوامی انفراسٹرکچر کو بغیر رکاوٹوں کے قابلِ رسائی بنانے پر مرکوز ہے، جس میں صحت کے مراکز، سیاحتی مقامات، اور سرکاری عمارتیں شامل ہیں۔

سمِٹ میں ایک وائس اور واٹس ایپ پر مبنی اے آئی سےفعال چیٹ بوٹ کا مظاہرہ بھی کیا گیا، جو اس وقت سروم اے آئی کے تعاون سے تیار کیا جا رہا ہے۔ یہ چیٹ بوٹ معذور افراد (دیویانگجن) کے لیے معذوری سے متعلق اسکیموں اور اقدامات کی معلومات تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔
اس موقع پر محترمہ من میت کور نندا، ایڈیشنل سیکریٹری (ڈی ای پی ڈبلیو ڈی)نے کہا کہ رسائی (ایکسیسبیلیٹی) کوئی انفرادی کوشش نہیں بلکہ ایک اجتماعی اقدام ہے۔ انہوں نے ایک مؤثر نظام کی ضرورت پر زور دیا جو ایک جامع معاشرے میں دیویانگ(معذور) کمیونٹی کی بہتر شرکت کو یقینی بنائے۔ انھوں نے کہا کہ رسائی کسی بھی معذور فرد کے لیے شمولیت اور ترقی کی بنیاد ہے۔
جناب سنجے پرکاش، مینیجنگ ڈائریکٹر، ایس بی آئی فاؤنڈیشن، نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رسائی (ایکسیسبیلیٹی )صرف جسمانی انفراسٹرکچر تک محدود نہیں بلکہ یہ معذور افراد کی پوری زندگیوں میں مثبت تبدیلی لانے کا ذریعہ ہے۔
یہ سمِٹ ایک جامع بھارت کی تعمیر کی جانب ایک اہم قدم تھا، جس نے حکومت اور معاشرے کی مشترکہ کوششوں سے ایک قابل رسائی اور جامع مستقبل کی مضبوط بنیاد رکھی۔ اس موقع پر ڈی ای پی ڈبلیو ڈی کے سینئر افسران، این اے بی ، اے پی ڈی ، مشن ایکسیسبلٹی، ایس بی آئی فاؤنڈیشن اور مختلف غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندگان بھی موجود تھے۔
***
ش ح۔ ش آ۔م ذ
Uno-808
(Release ID: 2128910)