سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندوستان کو ابھرتے ہوئے بایوٹیک کا عالمی مرکز قرار دیا


سائنس کے وزیر نے انٹرنیشنل سینٹر فار جینیٹک انجینئرنگ اینڈ بایوٹیکنالوجی (آئی سی جی ای بی) کے بورڈ میٹنگ آف گورنرز سے خطاب کیا ، جس میں دنیا کے 60 سے زیادہ ممالک نے شرکت کی

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 31 ویں آئی سی جی ای بی بورڈ آف گورنرز میٹنگ میں ہندوستان میں عوامی فنڈ سے اپنی نوعیت کی پہلی ڈی ایس ٹی-آئی سی جی ای بی ’بایو فاؤنڈیشن‘ کو وقف کیا

وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ہندوستان کی بایو اکانومی میں تیز اضافہ-2014 میں 10 بلین ڈالر سے بڑھ کر2024 میں 165.7 بلین ڈالر تک  اور 2030 تک 300 بلین ڈالر کرنے کا ہدف

ہندوستان ایک فعال سیاسی نظام کے ساتھ اگلے بایوٹیک انقلاب کی قیادت کرنے کے لیے صحیح وقت پر صحیح جگہ ہے : ڈاکٹر جتیندر سنگھ

بایو-ای 3 پالیسی کو بایو پر مبنی مصنوعات کے لیےمستحکم ماحولیاتی نظام بنانے اور اعلیٰ کارکردگی والی بایو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے گیم چینجر قرار دیا

Posted On: 14 MAY 2025 5:28PM by PIB Delhi

انٹرنیشنل سینٹر فار جینیٹک انجینئرنگ اینڈ بایوٹیکنالوجی (آئی سی جی ای بی) بورڈ میٹنگ آف گورنرز سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر مملکت برائے سائنس و ٹیکنالوجی (آزادانہ چارج)، وزیر مملکت برائے ارضیاتی سائنس (آزادانہ چارج)، پی ایم او  کے وزیر مملکت، محکمہ جوہری توانائی اور خلاکے وزیر مملکت، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندوستان کو بایوٹیک کا ابھرتا ہوا عالمی مرکز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایسے وقت میں اس طرح کی بات چیت کے لیے سب سے موزوں مقام ہے، جب ہندوستان کے پاس عالمی برادری سے تال میل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001YPXU.jpg

اس اجلاس میں دنیا کے 60 سے زائد ممالک کے نمائندے شرکت کر رہے ہیں۔

اس موقع پر، وزیر موصوف نے نئی دہلی میں انٹرنیشنل سینٹر فار جینیٹک انجینئرنگ اینڈ بایوٹیکنالوجی (آئی سی جی ای بی) کے گورنروں کی 31 ویں بورڈ میٹنگ میں ہندوستان میں عوامی فنڈ سے اپنی نوعیت کی پہلی ڈی ایس ٹی-آئی سی جی ای بی ’بایو فاؤنڈری‘ کو وقف کیا ۔

سال 1983 میں قائم ہونے والا انٹرنیشنل سینٹر فار جینیٹک انجینئرنگ اینڈ بایوٹیکنالوجی (آئی سی جی ای بی) اہم بین حکومتی ادارہ ہے، جو حیاتی علوم میں تحقیق کو آگے بڑھانے کے لیے وقف ہے ۔ ہندوستان آئی سی جی ای بی کے بانی ارکان میں شامل ہے ۔ یہ تنظیم تین اہم مراکز کے ذریعے کام کاج انجام دیتی ہے: نئی دہلی (ہندوستان) جو تحقیق اور بایوٹیکنالوجی کی ایپلی کیشنز پر مرکوز ہے ؛ ٹریسٹے (اٹلی) جو ہیڈ کوارٹر کے طور پر کام کرتا ہے اور عالمی کام کاج کو مربوط کرتا ہے ؛ اور کیپ ٹاؤن (جنوبی افریقہ) جو تحقیق ، ترقی اور بین الاقوامی تال میل کے لیے اہم مرکز کے طور پر کام کرتا ہے ۔

آئی سی جی ای بی کے 69 رکن ممالک ہیں اور یہ تحقیق ، تربیت اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے ذریعے بایو ٹیکنالوجی کے زیر اثر پائیدار عالمی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0022W84.jpg

بورڈ آف گورنرز سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ’’یہ سنگ میل حکومت ہند کی بایو ای3 پالیسی (معیشت ، ماحولیات اور روزگار کے لیے بایو ٹیکنالوجی) کے ساتھ ہم آہنگ ہے، جو وزیر اعظم نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں منظور کی گئی ہے‘‘۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کی تصدیق کی کہ مودی حکومت کے تحت ، ہندوستان کی بایو اکانومی میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے-جو 2014 میں 10 بلین ڈالر سے بڑھ کر 2024 میں 165.7 بلین ڈالر ہو گئی ہے، جس کا ہدف 2030 تک 300 بلین ڈالر حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان بایوٹیکنالوجی کے اگلے عالمی انقلاب کی قیادت کرنے کے لیے ایک انتہائی قابل سیاسی ماحولیاتی نظام کے ساتھ صحیح وقت پر ، صحیح جگہ ہے ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بایوٹیکنالوجی کے شعبے میں ہندوستان کی خاطر خواہ پیش رفت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اب بایوٹیکنالوجی میں عالمی سطح پر 12 ویں نمبر پر ہے اور ایشیا پیسیفک خطے میں تیسرے نمبر پر ہے ۔ ہمارا ملک دنیا میں ٹیکے تیار کرنے والے سب سے بڑے ملک کے طور پر ابھرا ہے اور عالمی سطح پر تیسرے سب سے بڑے اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کا مرکزہے ۔ اس ترقی کا ثبوت بایوٹیک اسٹارٹ اپس میں تیزی سے اضافہ ہے ، جن کی تعداد 2014 میں صرف 50 سے بڑھ کر 2024 میں 10,000 سے زیادہ ہو گئی ہے۔

مشن کووڈ سرکشا کی کامیابی کا ذکر  کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے دنیا کی پہلی ڈی این اے پر مبنی ویکسین تیار کرنے کا تذکرہ کیا ۔ انہوں نے فخر کے ساتھ کہا کہ ہندوستان نے ویکسین میتری پہل کے تحت دنیا کو یہ ٹیکے تحفے میں دیے ہیں ، جو عالمی صحت کی مساوات کے تئیں اس کے  عزم کو ظاہر کرتی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بیکٹیریل نمونیا نیفیتھرومائسن میں مونو تھراپی کے لیے ہندوستان کی طرف سے اپنی نوعیت کی پہلی مقامی نسل کی اینٹی بایوٹک کی ترقی کا ذکر کیا ، جسے جزوی طور پر ڈی بی ٹی-بی آئی آر اے سی کی حمایت حاصل ہے ۔ انہوں نے ڈینگو اور ایچ آئی وی کے لیے تشخیصی کٹس بنانے کا بھی تذکرہ  کیا ۔

بایو مینوفیکچرنگ کی قومی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے بایو پر مبنی مصنوعات کے لیے مستحکم ماحولیاتی نظام کی تعمیر اور اعلیٰ کارکردگی والی بایو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے میں گیم چینجنگ پہل کے طور پر بائیو ای3 پالیسی کی ستائش کی ، جسے اگست 2024 میں مرکزی کابینہ نے منظور کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اب پائیدار بایوٹیک پر مبنی مینوفیکچرنگ کے طریقوں کے ساتھ صنعتی انقلاب کی اگلی لہر کی قیادت کرنے کے لیے تیار ہے ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بایو ای3 پالیسی کو نافذ کرنے میں آئی سی جی ای بی نئی دہلی کے اہم کردار پر فخر کا اظہار کیا ، خاص طور پر نئی وقف شدہ بایو فاؤنڈری کےتوسط سے۔ یہ سہولت اسٹارٹ اپس اور محققین کے تال میل سے بایو پر مبنی اختراعات کو بڑھانے کے پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی ۔

انہوں نے بتایا کہ 29 ممالک کے 105 بین الاقوامی طلبہ نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے، جبکہ 112 پوسٹ ڈاکٹریٹ ریسرچرس مصروف عمل ہیں، جس سے اس کی عالمی تعلیمی مہارت کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہوں نے اسپیس بایو ٹیکنالوجی اور اسپیس میڈیسن کو آگے بڑھانے کے لیے ڈی بی ٹی اور آئی این-اسپیس کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخط کرنے کا بھی انکشاف کیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندوستان کی بایوٹیکنالوجی کی ترقی کے اگلے مرحلے کو آگے بڑھانے کے لیے پانچ کلیدی شعبوں پر مضبوط توجہ برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا ۔ ان میں بایو انرجی ، بایو انڈسٹریل ، بایو پلانٹیشن ، بایو میڈیکل اور بایو مینوفیکچرنگ شامل ہیں ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان شعبوں میں اسٹریٹجک ترقی نہ صرف ہندوستان کی بایو اکانومی کو مضبوط کرے گی بلکہ پائیدار ترقی اور عالمی مسابقت میں بھی نمایاں کردار ادا کرے گی ۔

وزیر موصوف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ’’آج ہندوستان میں بایوٹیکنالوجی کے لیے سب سے زیادہ سازگار ماحول ہے ۔ یہی صحیح وقت ہے، ماحولیاتی نظام پختہ ہے ، اور ہمارے پاس دور اندیش قیادت ہے، جو ہمیں عالمی بایو اکانومی  کا سرخیل بننے کی طرف گامزن کرنے کے لیے تیار ہے۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00348EY.jpg

آئی سی جی ای بی کی بورڈ میٹنگ میں آئی سی جی ای بی بورڈ آف گورنرز کی صدر ڈاکٹر جیلینا بیگووچ نے نمائندگی کی ، جنہوں نے آج کی تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا کی ضروریات کو پورا کرنے میں بایوٹیکنالوجی کی اہم اہمیت پر زور دیا۔

آئی سی جی ای بی (اٹلی) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر لارنس بینک نے بایوٹیک کے شعبے میں ہندوستان کی غیر معمولی عہد بندی اور متاثر کن پیش رفت کی تعریف کی۔

اجلاس کی کارروائیوں کے دوران آئی سی جی ای بی کےبورڈ آف گورنرز کی سکریٹری ماریانا میکولن بھی موجود تھیں ۔

محکمہ بایوٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی) کے سکریٹری ڈاکٹر راجیش گوکھلے نے بایو میڈیکل اور بایو انڈسٹریل شعبوں میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی قیادت پر روشنی ڈالتے ہوئے ان شعبوں کے مستقبل کو نئی شکل دینے والے حالیہ اقدامات پر زور دیا۔ 31 ویں بورڈ میٹنگ میں ڈی بی ٹی کی سینئر ایڈوائزر ڈاکٹر الکا شرما اور آئی سی جی ای بی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رمیش سونٹی بھی موجود تھے ۔

********

ش ح۔م ش ع۔ ش ہ ب

U-782


(Release ID: 2128718)
Read this release in: Tamil , English , Marathi