امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) نے لائسنس یافتہ فریکوینسی وائرلیس ڈیوائسز (واکی ٹاکیز) کی غیر قانونی فروخت پر ای کامرس پلیٹ فارمز کو 13 نوٹس جاری کیے

Posted On: 09 MAY 2025 4:51PM by PIB Delhi

سنٹرل اتھارٹی فار کنزیومر پروٹیکشن (سی سی پی اے) نے فریکوئنسی ، لائسنس کی معلومات یا ٹائپ آف ایکوپمنٹ (ای ٹی اے) کی منظوری کے بغیر ای –کامرس پلیٹ فارمز پر واکی ٹاکیز کی شمولیت اور فروخت کے خلاف اہم ڈیجیٹل مارکیٹوں کو تیرہ نوٹس جاری کیے ہیں، جو 2019 کے صارفین کے تحفظ کے قانون کی خلاف ورزی ہے ۔

ان پلیٹ فارمز میں امازون، فلپ کارٹ، میشو، او ایل ایکس، ٹریڈ انڈیا، فیس بک، انڈیا مارٹ، وردان مارٹ، جیو مارٹ، کرشنامارٹ، چمیا، ٹاک پرو واکی ٹاکی اور ماسک مین ٹوائز شامل ہیں۔

واک ٹاکیز ای -کامرس پلیٹ فارمز پر بغیر کسی لازمی اور واضح انکشافات کے فروخت ہو رہے ہیں، جس میں وائرلیس آپریٹنگ لائسنس کی ضرورت یا متعلقہ قوانین کی تعمیل کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ واک ٹاکیز کی مصنوعات کی فہرست میں یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ آیا اس ڈیوائس کے استعمال کے لیے متعلقہ اتھارٹی سے لائسنس کی ضرورت ہے یا نہیں۔ تفصیلات جیسے کہ فریکوئنسی رینج، انڈین ٹیلی گراف ایکٹ 1885 کے تحت لائسنسنگ کی ذمہ داریاں، وائرلیس ٹیلی گرافی ایکٹ 1933 اور لو پاور، ویری لو پاور شارٹ رینج ریڈیو فریکوئنسی ڈیوائسز (لائسنسنگ کی ضرورت سے استثنا) ضابطہ 2018 اور غیر مجاز استعمال کے قانونی نتائج کا ذکر نہ کرنا صارفین کو یہ غلط تاثر دیتا ہے کہ یہ آلات عوامی طور پر آزادانہ استعمال  کیے  جارہے ہیں۔

اس کے علاوہ صارف تحفظ (ای کامرس) ضابطہ 2020 کے تحت مارکیٹ پلیس ای کامرس اداروں کو واضح اور قابل رسائی معلومات فراہم کرنا ضروری ہے تاکہ صارفین خریداری سے پہلے اچھے فیصلے کر سکیں۔ ضروری ریگولیٹری انکشافات کے بغیر غیر متفقہ وائرلیس آلات کی فروخت صارفین کےلیے گمراہ کن ہیں اور یہ قانونی ذمہ داریوں کی سنگین خلاف ورزی  بھی ہے۔

سینٹرل اتھارٹی نے مشاہدہ کیا کہ کئی پلیٹ فارم واکی ٹاکیز کی فروخت کی اجازت دے رہے ہیں:

  • فریکوئنسی رینج کو واضح طور پر بتائے بغیر؛
  • وائرلیس پلاننگ اینڈ کوآرڈینیشن(ڈبلیو پی سی) ونگ سے درست آلات کی قسم کی منظوری (ای ٹی اے) کے بغیر؛ اور
  • صارفین کو لائسنس کی ضروریات سے متعلق مناسب انکشاف کے بغیر ۔

ایک ابتدائی تجزیے سے مزید انکشاف ہوا کہ ان پلیٹ فارمز پر اس طرح کی فہرستوں کی ایک تشویشناک تعداد موجود ہے، جن میں امازون پر تقریباً 467 فہرستیں، فلپ کارٹ پر 314، میشو پر 489 اور ٹریڈ انڈیا پر 423 فہرستیں شامل ہیں، جو اس مسئلے کے کافی بڑے ہونےکی نشاندہی کرتے ہیں۔ اس لیے مرکزی اتھارٹی نے ہر فروخت کنندہ کے نام اور رابطہ کی تفصیلات، واکی ٹاکی ڈیوائسز کی مصنوعات کے یو آر ایل اور فہرست آئی ڈیز، فریکوئنسی کی وضاحتوں کی تفصیلات اور فہرستوں پر دکھائی جانے والی لائسنسنگ کی معلومات، یہ کہ ای ٹی اے ؍ ڈبلیو پی سی سرٹیفیکیشن کی تفصیلات ان مصنوعات کے لیے جمع یا تصدیق کی گئی ہیں اور جنوری 2023 سے لے کر اب تک ہر فہرست سے فروخت ہونے والی یونٹس کی تعداد کی معلومات فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔

اس کے علاوہ ای کامرس اداروں کی جانب سے موجودہ قانونی دفعات کی مسلسل خلاف ورزی کے پیش نظر سینٹرل کنزومر پروٹیکشن اتھارٹی ( صارفین کے تحفظ سے متعلق مرکزی اتھارٹی)(سی سی پی اے) نے قانون پر عمل آوری کو یقینی بنانے اور صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لیے مخصوص رہنما اصول کو جاری کرنا ضروری سمجھا ہے۔ یہ رہنما اصول کنزومر پروٹیکشن ایکٹ 2019 کے سیکشن 18(2)(l) کے تحت جاری کیے جائیں گے۔

واکی ٹاکی سمیت لائسنس یافتہ فریکوئنسی رینج وائرلیس ٹیلی گرافی آلات کی غیر قانونی فروخت اور استعمال کی روک تھام اور ضابطے کے لیے مسودہ رہنما خطوط بشمول ای کامرس پلیٹ فارمز، 2025 جلد ہی عوامی تبصروں/مشوروں/مشوروں کے لیے محکمہ امور صارفین کی ویب سائٹ پر دستیاب کرایا جائے گا۔ اس سلسلے میں وزارت داخلہ اور محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن کو خط لکھا گیا ہے تاکہ ان سے قیمتی معلومات حاصل کی جاسکیں۔ ان رہنمااصول کے مسودے کا مقصد:

  • ایسی مصنوعات کی فہرست سازی سے پہلے پلیٹ فارمز کی جانب سے ضروری احتیاطی تحقیق کو یقینی بنانا؛
  • فروخت کنندگان کے اسناد اور سرٹیفیکیشن کی تصدیق کو لازمی بنانا؛
  • غیر مجاز فہرستوں کے لیے خودکار نگرانی اور ہٹانے کے نظام کومتعارف کروانا؛
  • صحیح انکشافات کے ذریعے صارفین میں آگاہی کو فروغ دینا؛ اور
  • عدم تعمیل کی صورت میں جرمانے اور پلیٹ فارم کی ذمہ داری کو نافذ کرنا

اس اقدام کے تحت  حکومت  ہندکے محکمہ امور صارفین نے 03.05.2025 کو ایک اسٹیک ہولڈرز مشاورتی  میٹنگ کا انعقاد کیا، جس میں ای کامرس اور او ٹی ٹی پلیٹ فارمز کو شامل  تھے، تاکہ انہیں ریگولیٹری کی ضروریات، متوقع تعمیل اور وائرلیس کمیونیکیشن ڈیوائسز کی غیر قانونی فروخت کو روکنے میں پلیٹ فارم کی ذمہ داریوں کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔اسٹیک ہولڈروں کی اس  مشاورتی میٹنگ کے دوران رکاء شرکا کو آگاہ کیا گیا کہ جہاں قانون کسی مصنوعات کی فروخت اور ملکیت کے حوالے سے مخصوص دفعات یا تفصیلات فراہم کرتا ہے، وہاں ان قانونی ضروریات کی سختی سے پابندی کرنا ضروری ہے۔ ای کامرس پلیٹ فارمز کو ہدایت دی گئی کہ وہ اپنے پلیٹ فارمز پر فہرستوں کی نگرانی کریں اور متعلقہ قوانین، ضابطے اور گائیڈ لائنز کی تعمیل میں ناکام رہنے والے تمام فروخت کنندگان کو فوراًہٹائیں۔ یہ  میٹنگ محکمہ امور صارفین کی سکریٹری محترمہ نیدی کھرے کی زیر صدارت منعقد ہوئی، جس میں مختلف ای کامرس پلیٹ فارمز جیسے کہ امازون، فلپ کارٹ، میشو، انڈیا مارٹ، اور میٹا نے شرکت کی۔

مرکزی اتھارٹی نے الیکٹرانک کامرس کے اداروں کی نگرانی میں مسلسل ایک فعال نقطہ نظر اپنایا ہے ۔آن لائن پلیٹ فارم پر موٹر گاڑیوں کے اہم حفاظتی اجزاء کی غیر قانونی فروخت پر وزارت ٹرانسپورٹ اور روڈ ٹریفک کی طرف سے موصولہ مراسلے کے مطابق ، سی سی پی اے نے فوری اقدامات کیے اور الیکٹرانک ٹریڈنگ پلیٹ فارمز کو ہدایت کی کہ وہ آٹوموبائل کی سیفٹی بیلٹ اور موٹر گاڑیوں کے متعلقہ حصوں کے الارم کلپس کو ہٹا دیں ۔اس مداخلت کے نتیجے میں الیکٹرانک کامرس کے مختلف پلیٹ فارمز سے کل 13,118 درج شدہ  فہرستوں کو ہٹا دیاگیا ۔

 

سی سی پی اے ملک بھر کے صارفین کے لیے ایک منصفانہ ، محفوظ اور شفاف ڈیجیٹل مارکیٹ کی ضمانت کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے ۔

 

 * * * ** * * *

ش ح۔م ع ن- ن م

U-NO: 699


(Release ID: 2127963) Visitor Counter : 2
Read this release in: English , Hindi , Gujarati , Tamil