وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

آئی این ایس سنینا (آئی او ایس ساگر) ماہ بھر کی کامیاب تعیناتی مکمل کر کے کوچی واپس پہنچ گیا


آئی او ایس ساگر – علاقائی سلامتی اور مشترکہ سمندری تعاون کے لیے بھارت کے عزم کا مظہر، مہاساگر کے وژن کی عکاسی

ساگر مشن نے سمندری پڑوسیوں سے روابط مضبوط کرنے، محفوظ، جامع اور مستحکم بحرِ ہند کے بھارت کے مسلسل عزم کی توثیق کی ہے

بھارتی بحریہ آئی او آر ممالک کے ساتھ بحری تعلقات، صلاحیت سازی اور دیرپا شراکت داری کے فروغ میں اہم  رول ادا کررہی ہے

Posted On: 08 MAY 2025 5:43PM by PIB Delhi

بھارتی بحریہ کے پہلے بین الاقوامی اقدام انڈین اوشین شپ  ساگر،نے جو بحرِ ہندخطے (آئی او آر) کے 9 ممالک کے افسران پر مشتمل عملے کے ساتھ تعینات کیا گیا تھا، جنوب مغربی بحرِ ہند کے علاقے میں ایک ماہ کی کامیاب تعیناتی مکمل کر کے 8 مئی 2025 کو کوچی واپسی کی۔وائس ایڈمرل وی سری نیواس، فلیگ آفیسر کمانڈر ان چیف، جنوبی بحری کمانڈ نے کوچی بحری بیس پر منعقدہ استقبالیہ تقریب میں بھارتی اور دوست ممالک کے عملے کو مبارکباد دی۔یہ کامیاب مشن آئی اوآر ممالک کے ساتھ بحری تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز ہے اور خطے کے اجتماعی سمندری مفادات کے تحفظ، صلاحیت سازی اور دیرپا شراکت داری کے لیے بھارت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔

آئی او ایس ساگر کو5 اپریل 2025 کو عزت مآب وزیرِ دفاع جناب راجناتھ سنگھ نے کاروار سے روانہ کیا تھا۔اس دوران جہاز نے دارالسلام، ناکالا، پورٹ لوئیس، پورٹ وکٹوریہ اور مالے کی بندرگاہوں کےدورے کیے۔اہم سرگرمیوں میں مشترکہ بحری مشقیں، پیشہ ورانہ و ثقافتی تبادلے، اور تنزانیہ، موزمبیق، ماریشس و سیشلز جیسے کلیدی ممالک کے ای ای زیڈ کی مشترکہ نگرانی شامل رہی۔ بھارت اورافریقی ممالک کے درمیان خطے میں بحری تعاون کو مستحکم کرتے ہوئے جہاز نے آئی این ایس چنئی اورآئی این ایس کیسری کے ساتھ اے آئی کے ای وائی ایم ای 2025 مشق میں  حصہ لیا، جس کی میزبانی بھارت اور تنزانیہ نے مشترکہ طور پر 13 سے 18 اپریل 2025 کے دوران کی تھی ۔اس مشق نے آئی او ایس ساگر کے عملے کے لیے مشترکہ بندرگاہی مرحلہ میں حصہ لینے اور شریک بحری افواج کےساتھ تبادلہ خیال کرنے کاموقع فراہم کیا۔موزمبیق میں تعاون پر مبنی مختلف سرگرمیاں اور کمیونٹی کی شمولیت پر مبنی پروگرام منعقد کیے گئے، جنہوں نے موزمبیق بحریہ کے ساتھ عملی ہم آہنگی اور باہمی تعاون کو فروغ دیا۔

ہندوستان اور ماریشس کے درمیان پائیدار تعلقات کو مضبوط کرتے ہوئے، آئی او ایس ساگر کے عملے نے ماریشس پولیس فورس کے ساتھ نتیجہ خیز سرگرمیاں انجام دیں اور ماریشس  ساحلی محافظ دستے کے ساتھ مربوط گشت کا آغاز کیا۔ پورٹ وکٹوریہ کا دورہ، سیشلز  میں متعدد کراس ڈیک وزٹ، تربیت کا تبادلہ، مشترکہ یوگا نشستیں اور سیشلز دفاعی افواج کے ساتھ بحری سرگرمیاں انجام دی گئیں ۔ کوچی میں داخل ہونے سے قبل اس جہاز نے مالدیپ میں باہمی تعاون کے ساتھ بحری سلامتی اور علاقائی رسائی سے متعلق مشن کا انعقاد کیا۔ یہ تعیناتی علاقائی بحریہ اور آئی اوآر ممالک کے بحری سلامتی کے فریقین کے ساتھ ہندوستانی بحریہ کی مسلسل سرگرمیوں کی مثال پیش کرتی ہے تاکہ باہمی تعاون پرمبنی تربیت حاصل کی جا سکے، بہترین طور طریقوں کا تبادلہ کیا جا سکے اور باہمی تعاون اور باہمی افہام و تفہیم میں اضافہ کیا جا سکے۔

یہ ایک منفرد تجربہ تھا ان 44 بین الاقوامی اہلکاروں کے لیے جو نو شراکت دار ممالککوموروس، کینیا، مڈغاسکر، مالدیپ، ماریشس، موزمبیق، سیشلز، سری لنکا اور تنزانیہسے تعلق رکھتے ہیں  اور جنہوں نے بھارتی بحریہ کے عملے کے ساتھ مل کر جہاز کو مشترکہ طور پر چلایا۔ یہ شراکت داری حقیقتاً  ‘‘ایک سمندر، ایک مشن’’ نعرےکی عملی تصویر تھی۔آئی او ایس ساگر کا سفر مارچ 2025 میں کوچی کے جنوبی بحری کمانڈ میں مشترکہ بندرگاہی اور سمندری تربیت سے شروع ہوا، جو تمام عملے کے اراکین کے لیے ایک ناقابلِ فراموش تجربہ ثابت ہوا۔بین الاقوامی عملے کی پیشہ ورانہ، مربوط اور ہم آہنگ انداز میں ٹیم ورک نے دوستی، بھائی چارے اور سمندری تعاون کی حقیقی جذبے کی عکاسی کی۔یہ مشن بحرِ ہند خطے میں بھارتی بحریہ کے کردار کو بطور‘‘پہلا مددگار’’ اور‘‘ترجیحی سلامتی شراکت دار’’کے طور پراجاگر کرتا ہے، جو حکومتِ ہند کے اسٹریٹجک وژن مہاساگرخطے میں سلامتی کے لیے باہمی اور ہمہ گیر پیش رفت کے عین مطابق ہے۔

_____________________________________________________________

*********

 

UN-675

(ش ح۔  ش ب۔ف ر)

 


(Release ID: 2127764) Visitor Counter : 4
Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil