کوئلے کی وزارت
توانائی کے شعبے میں کوئلہ مختص کئے جانے کیلئے نظرثانی شدہ شکتی پالیسی
Posted On:
08 MAY 2025 12:09PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں 7 مئی 2025کو ہوئی اقتصادی امور سے متعلق کابینہ کمیٹی (سی سی ای اے) کی میٹنگ میں توانائی کے شعبے میں کوئلہ کی تقسیم کے لئے نظرثانی شدہ شکتی (ہندوستان میں شفاف طریقے سے کوئلہ استعمال کرنے اور مختص کرنے کی اسکیم) پالیسی کو منظوری دے دی ہے۔ نظرثانی شدہ شکتی پالیسی حکومت کی جانب سے کوئلے کے شعبے میں کی جانے والی اصلاحات کے سلسلے میں اضافہ کرتی ہے۔
سال 2017 میں شکتی پالیسی کے متعارف ہونے کے ساتھ، کوئلہ مختص کرنے کا طریقہ کار نامزدگی پر مبنی نظام سے نیلامی/ٹیرف پر مبنی بولی کے ذریعے کوئلے کے لنکیج کو مختص کرنے کے زیادہ شفاف طریقوں میں تبدیل ہواہے۔ اب، کوئلہ لنکیج کے لیےشکتی پالیسی کے متعدد پیرا کونظرثانی شدہ شکتی پالیسی میں صرف دو ونڈو میں میپ کیاگیا ہے، جو کاروبار کرنے میں آسانی، مسابقت کی حوصلہ افزائی کرنے، کارکردگی، صلاحیت کا بہتر استعمال، ہموار پِٹ ہیڈ تھرمل صلاحیت میں اضافہ اور ملک کو سستی بجلی فراہم کرنے کے جذبے سے ہم آہنگ ہیں۔
جدید خصوصیات کے ساتھ موجودہ نظرثانی، شکتی پالیسی کے دائرہ کار اور اثرات کو مزید بڑھا ئے گی اور اس کے ذریعے توانائی کے شعبے کو سپورٹ کرے گی۔
- زیادہ لچک
- وسیع تر اہلیت اور
- کوئلے تک بہتر رسائی
نئی پالیسی تمام پاور پروڈیوسرز کے لیے کوئلے کے لنکیج کو یقینی بنائے گی ، جس کے نتیجے میں زیادہ بجلی کی پیداوار، سستے ٹیرف اور معیشت پر مجموعی طور پر مثبت اثر پڑے گا، جس سے روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔ مختلف شعبوں کو قابل بھروسہ اور سستی بجلی کی فراہمی معاشی سرگرمیوں کو متحرک کرے گی اور آتم نر بھر بھارت اقدام کی حمایت کرے گی۔ گھریلو کوئلے کی بڑھتی ہوئی دستیابی، ایک آسان طریقے سے باقی ماندہ طاقت کے اثاثوں کی بحالی میں بھی سہولت فراہم کرے گی۔ لنکیج کوئلہ اب غیر مطلوبہ سرپلس (یو آرایس) صلاحیت سے بجلی پیدا کرنے کے لیے، پاور مارکیٹوں میں فروخت کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، جو نہ صرف پاور ایکسچینجز میں بجلی کی دستیابی کو بڑھا کر پاور مارکیٹوں کو گہرا کرے گا بلکہ بجلی پیدا کرنے والے اسٹیشنوں کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو بھی یقینی بنائے گا۔
مزید برآں، پاور سیکٹر کے لیے پیش کیے گئے نئے لنکیج سے پاور سیکٹر کے لیے کوئلے کی دستیابی میں اضافہ ہوگا اور کوئلہ والے علاقوں میں کان کنی کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا، جس کے نتیجے میں ریاستی حکومتوں کو زیادہ ریونیو حاصل ہوگا اور اس کا استعمال عام طور پر ان علاقوں اور مقامی آبادی کی ترقی کے لیے کیا جاسکتا ہے۔ یہ پالیسی پٹ ہیڈ تھرمل صلاحیت میں اضافے کی حوصلہ افزائی کرے گی اور امپورٹڈ کول بیسڈ (آئی سی بی) پلانٹس میں درآمدی کوئلے کے متبادل کی سہولت فراہم کرے گی جو ملکی کوئلے کو محفوظ بنا سکتے ہیں اور اس طرح ان کے درآمدی کوئلے پر انحصار کم ہو گا۔
نظر ثانی شدہ شکتی پالیسی کے التزامات درج ذیل ہیں۔
سنٹرل سیکٹر/ریاستی سیکٹر/آزاد پاور پروڈیوسرز (آئی پی پی ایس) کے تھرمل پاور پلانٹس کو نیا کوئلہ لنکیج دینے کے لیے، نظر ثانی شدہ شکتی پالیسی کے تحت درج ذیل دو ونڈو کو منظوری دی گئی ہے:
- سنٹرل پاور جنریشن کمپنیاں /ریاستوں کو مقرر کردہ قیمت پر کوئلہ فراہمی:ونڈو-1
- سبھی سنٹرل پاور جنریشن کمپنیوں کو مقررہ قیمت سے زیادہ پریمیم پر کوئلہ کی فراہمی:ونڈو-2
ونڈو-1(سرکار کی طرف سے مقرر کردہ قیمت پر کوئلہ):
1.سنٹرل سیکٹر تھرمل پاور پروجیکٹس (ٹی پی پی) بشمول جوائنٹ وینچرز (جے وی) اور ان کے ذیلی اداروں کو کوئلہ لنکیج دینے کا موجودہ طریقہ کار جاری رہے گا۔
2.وزارت بجلی کی سفارش پر، موجودہ میکانزم کے مطابق ریاستوں اور ریاستوں کے گروپ کی طرف سے اختیار کردہ ایجنسی کو کوئلے کے لنکجز مختص کئے جائیں گے۔ ریاستوں کے لیے مختص کوئلہ لنکیج ریاستوں کے ذریعے اپنے جینکو میں استعمال کیا جا سکتا ہے، آئی پی پی کی شناخت ٹی بی سی بی کے ذریعے کی جائے گی یا بجلی ایکٹ 2003 کے سیکشن 62 کے تحت پی پی اے رکھنے والے موجودہ آئی پی پی سیکشن 62 کے تحت پی پی اے والے ایک نئے توسیعی یونٹ کے قیام کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
ونڈو-2 (سرکار کی طرف سے مقرر کردہ قیمت سے زیادہ پریمیم):
کوئلے پر مبنی کوئی بھی گھریلو پاور پروڈیوسر جس کے پاس پی پی اے ہے یا جو غیر منسلک ہےاور درآمد شدہ کوئلے پر مبنی پاور پلانٹس (اگر انہیں اس کی ضرورت ہو) مقرر کردہ قیمت سے زیادہ پریمیم کی ادائیگی کر کے 12 ماہ تک کی مدت کے لئے یا 12 ماہ سے زیادہ کی مدت سے لے کر 25 سال تک کی مدت کے لئے نیلامی کی بنیاد پر کوئلہ حاصل کر سکتا ہے اور پاور پلانٹس کو اپنی مرضی کے مطابق بجلی فروخت کرنے کی سہولت فراہم کر سکتا ہے۔
یہ نظرثانی شدہ شکتی پالیسی گھریلو کوئلے کے استعمال کو زیادہ سے زیادہ یقینی بنائے گی، بغیر کسی رکاوٹ کے تھرمل صلاحیت میں اضافہ ہوگا، عالمی منڈیوں پر کوئلے کے لیے انحصار کو کم کرے گی، جو سبھی کے لئے توانائی کی حفاظت کے لیے حکومت کی کوششوں کے عین مطابق ہوگی۔
***
ش ح۔ ک ا۔ م ش
U.NO.665
(Release ID: 2127660)