کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کابینہ نے بجلی کے شعبے کو کوئلہ مختص کرنے کے لیے نظر ثانی شدہ شکتی (ہندوستان میں کوئلےکو شفاف طریقے سے استعمال کرنے اور مختص کرنے کی اسکیم) پالیسی کو منظوری دی

Posted On: 07 MAY 2025 12:09PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے سنٹرل سیکٹر/اسٹیٹ سیکٹر/آزاد پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے تھرمل پاور پلانٹس کو نئے کوئلے  کی ترسیل کی منظوری دے دی ہے ۔نظر ثانی شدہ شکتی پالیسی کے تحت درج ذیل دو ونڈوز تجویز کی گئی ہیں:

الف: نوٹیفائیڈ قیمت پر سینٹرل جینکوس/ریاستوں کے ساتھ کوئلے کی ترسیل:ونڈو-1
ب: نوٹیفائیڈ قیمت سے اوپر پریمیم پر تمام جینکوس کے ساتھ کوئلے کی ترسیل:ونڈوII-

 

ونڈو-1 (نوٹیفائیڈ قیمت پر کوئلہ)

· جوائنٹ وینچرز (جے وی) اور ان کے ذیلی اداروں سمیت سینٹرل سیکٹر تھرمل پاور پروجیکٹس (ٹی پی پیز) کو کوئلے  مہیا کرانے کا موجودہ طریقہ کار جاری رہے گا ۔

· بجلی کی وزارت کی سفارش پر موجودہ طریقہ کار کے مطابق ریاستوں اور ریاستوں کے گروپ کے ذریعہ مجاز ایجنسی کے لیے کوئلے کی فراہمی کا تعین کیا جائے گا ۔ریاستوں کے لیے مختص کوئلے کا استعمال ریاستیں اپنے جینکو ، ٹیرف بیسڈ کمپٹیٹیو بولنگ (ٹی بی سی بی) کے ذریعے شناخت کیے جانے والے آزاد پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) یا بجلی ایکٹ 2003 کی دفعہ 62 کے تحت بجلی کی خریداری کا معاہدہ (پی پی اے) رکھنے والے موجودہ آئی پی پیز میں سیکشن 62 کے تحت پی پی اے والی نئی توسیعی یونٹ کے قیام کے لیے کر سکتی ہیں ۔

ونڈو-11(نوٹیفائیڈ قیمت پر پریمیم)

کوئلے پر مبنی کوئی بھی گھریلو پاور پروڈیوسر جس کے پاس پی پی اے یا انٹیڈ ہے اور درآمد شدہ کوئلے پر مبنی پاور پلانٹس (اگر ضرورت ہو تو) نیلامی کی بنیاد پر 12 ماہ تک یا 12 ماہ سے زیادہ کی مدت کے لیے 25 سال تک کوئلہ حاصل کر سکتا ہے ۔

عمل درآمد کی حکمت عملی:
مذکورہ فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل)/سنگارینی کولیریز کمپنی لمیٹڈ (ایس سی سی ایل) کو ہدایات جاری کی جائیں گی ۔اس کے علاوہ ، متعلقہ وزارتوں اور تمام ریاستوں کو متعلقہ محکموں/حکام اور ریگولیٹری کمیشنوں تک مزید رسائی کے لیے نظر ثانی شدہ شکتی پالیسی سے بھی آگاہ کیا جائے گا ۔

روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت سمیت بڑے اثرات:

  1. رسائی کے عمل کو آسان بنانا: نظرثانی شدہ شکتی پالیسی کے آغاز کے ساتھ، کوئلہ مختص کرنے کے لیے موجودہ آٹھ پیروں کو کاروبار کرنے میں آسانی کے جذبے کے تحت، صرف دو ونڈوز میں میپ کیا گیا ہے۔ ونڈو-I (اطلاع شدہ قیمت پر کوئلہ لنکیج) اور ونڈو-II (کوئلہ لنکیج مطلع شدہ قیمت سے اوپر پریمیم پر)۔
  2. پاور سیکٹر کی متحرک کوئلے کی ضرورت کو پورا کرتا ہے: نظرثانی شدہ شکتی پالیسی پاور پلانٹس کو اس قابل بنائے گی کہ وہ طویل مدتی / مختصر مدت کے لیے ان کی مانگ کے مطابق کوئلے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے منصوبہ بندی کر سکیں۔
  3. سنٹرل سیکٹر تھرمل پاور پروجیکٹس (ٹی پی پی) کو وزارت بجلی کی سفارش پر نامزدگی کی بنیاد پر کوئلہ لنکیج ملنا جاری رہے گا، جب کہ وزارت بجلی کی سفارش پر نامزدگی کی بنیاد پر ریاستوں کے لیے مختص کیے گئے لنکیج کو ریاستیں پیدا کرنے والی کمپنی میں استعمال کر سکتی ہیں۔
  4. ونڈو-II میں پی پی اے کی کوئی ضرورت نہیں: ونڈو-II کے تحت محفوظ کوئلے کے ذریعے پیدا ہونے والی بجلی فروخت کرنے کے لیے پی پی اے کی ضرورت کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے، اس طرح پاور پلانٹس کو ان کی پسند کے مطابق بجلی فروخت کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
  5. تھرمل صلاحیت میں اضافے کے لیے آزاد پاور پروڈیوسرز(آئی پی پیز) /نجی ڈویلپرز کو فعال کرنا:پی پی اے کے ساتھ یا اس کے بغیر 12 ماہ سے لے کر 25 سال تک کی مدت کے ساتھ نئی صلاحیت کے اضافے کے لیے موثر لنکیج کی سہولت اور آئی پی پی  کو نئی تھرمل صلاحیتوں کی منصوبہ بندی کرنے کی ترغیب دے گا، جو مستقبل میں تھرمل صلاحیت کے اضافے میں معاون ثابت  گا۔
  6. کوئلے کی درآمد میں کمی کو فروغ دیں درآمدی کوئلے کے متبادل کی وجہ سے حاصل ہونے والے فوائد کا تعین مناسب ریگولیٹری کمیشن کرے گا اور اسے بجلی کے صارفین/مستحقین تک پہنچایا جائے گا۔
  7. 'پِٹ ہیڈ' پاور پلانٹس کو ترجیح: نظرثانی شدہ شکتی پالیسی، براؤن فیلڈ کی توسیع کی حمایت کے علاوہ، بنیادی طور پر پٹ ہیڈ سائٹس یعنی کوئلے کے منبع کے قریب گرین فیلڈ تھرمل پاور پروجیکٹس کے قیام کو فروغ دے گی۔
  8. لنکیج ریشنلائزیشن: تھرمل پاور پلانٹ کے اختتام پر کوئلے کی ' آمد  کی لاگت' کو کم کرنے کے مقصد کے ساتھ، کوئلے کے ماخذ کو ریشنلائز کیا جائے گا۔ اس سے نہ صرف ریلوے کے بنیادی ڈھانچے میں آسانی ہوگی بلکہ اس کے نتیجے میں بجلی کے صارفین کے لیے ٹیرف میں بھی کمی آئے گی۔
  9. تفویض اختیارات: نظرثانی شدہ شکتی پالیسی متعلقہ وزارتوں (ایم او سی اور ایم او پی) کی سطح پر پالیسی میں معمولی تبدیلیوں کو فعال کرنے کے لیے اختیارات کی تفویض فراہم کرتی ہے۔ مزید، آپریشنل/عمل درآمد کے مسائل سے نمٹنے کے لیے، سیکریٹری (بجلی)، سیکرٹری (کوئلہ) اور چیئرپرسن، سی ای اے پر مشتمل ایک "بااختیار کمیٹی" تجویز کی گئی ہے۔
  10. موجودہ ایف ایس اے ہولڈرز کے لیے لچک: موجودہ فیول سپلائی ایگریمنٹ (ایف ایس اے) ہولڈرز کی ونڈو-II کے تحت کوئلے کی ان کے سالانہ معاہدہ شدہ مقدار (اے سی کیو) کے 100 فیصدسے زیادہ حصہ لینے سے بجلی پیدا کرنے والوں کو فائدہ پہنچے گا۔ پرانی پالیسیوں کے تحت محفوظ کوئلے کے لنکیجز کی میعاد ختم ہونے پر، پاور پروڈیوسرز [سینٹرل جینکوز، اسٹیٹ جینکوز اور انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسر ( آئی پی پی )موجودہ مجوزہ نظرثانی شدہ پالیسی کے تحت، جیسا کہ قابل اطلاق ہو، نئی ترسیل  کو محفوظ بنانے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

11. پاور مارکیٹس میں غیر مطلوبہ سرپلس کی اجازت دینا: یہ پاور مارکیٹس میں لنکیج کوئلے کے ذریعے پیدا ہونے والی بجلی کی فروخت کے قابل بنائے گا۔ یہ نہ صرف پاور ایکسچینجز میں بجلی کی دستیابی کو بڑھا کر پاور مارکیٹ کو گہرا کرے گا بلکہ بجلی پیدا کرنے والے اسٹیشنوں کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو بھی یقینی بنائے گا۔

شامل اخراجات:

نظرثانی شدہ شکتی پالیسی میں کوئلہ کمپنیوں پر کوئی اضافی لاگت شامل نہیں ہوگی۔

 

فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد:

تھرمل پاور پلانٹس، ریلوے، کول انڈیا لمیٹڈ/ سنگارینی کولیریز کمپنی لمیٹڈ، اختتامی صارفین اور ریاستی حکومتوں کو فائدہ ہوگا۔

پس منظر:

شکتی پالیسی، 2017 کے متعارف ہونے کے ساتھ، کوئلے کی تقسیم کے طریقہ کار کو نامزدگی پر مبنی نظام سے نیلامی/ٹیرف پر مبنی بولی کے ذریعے کوئلے کے رابطوں کو مختص کرنے کے زیادہ شفاف طریقے میں تبدیل کیا گیا تھا۔ نامزدگی پر مبنی مختص صرف مرکزی / ریاستی سیکٹر کے پاور پلانٹس کے لیے جاری رہا۔ شکتی پالیسی میں 2019 میں وزراء کے گروپ کی سفارشات پر ترمیم کی گئی ہے۔ شکتی پالیسی میں 2023 میں مزید ترمیم کی گئی۔ شکتی پالیسی میں پاور پلانٹس کے مختلف زمروں کے لیے کوئلے کے لنکج کو مختص کرنے کے لیے مختلف پیراز ہیں، اہلیت کے معیار پر پورا اترنے سے مشروط ہے۔ نظرثانی شدہ  توانائی کی پالیسی کے آغاز کے ساتھ، توانائی کی پالیسی کے موجودہ آٹھ پیراز، کوئلہ مختص کرنے کے لیے، کاروبار کرنے میں آسانی کے جذبے کے تحت، صرف دو ونڈوز پر اکتفا کیاگیا ہے۔

************

ش ح۔ع و۔ ج ا

 (U: 644)


(Release ID: 2127434) Visitor Counter : 6