سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

عالمی یوم انٹلیکچوئل پراپرٹی ڈے 2025 کے موقع پر آئی آئی ایس سی بنگلور میں "آئی پی کے ساتھ اختراع کو فروغ دینا"کے موضوع پر قومی ورکشاپ کا انعقاد

Posted On: 03 MAY 2025 3:25PM by PIB Delhi

ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی (آئی پی) ڈے 2025 کے موقع پر ،حکومت ہند کے سائنسی اور صنعتی تحقیق کا شعبہ، سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے تحت نیشنل ریسرچ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این آر ڈی سی) نے ،انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (آئی آئی ایس سی ) بنگلور کے اشتراک سے، ہسٹورک فیکلٹی ہال آئی آئی ایس سی میں "آئی پی کے ساتھ جدت کو فروغ دینا: کمرشلائزیشن کے لئے اسٹریٹجک نقطہ نظر" کے موضوع پر ایک قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا ۔

آئی آئی ٹی  بنگلور، سی ایم ٹی آئی، سی۔ڈاٹ، سنٹرل سلک بورڈ، بیسٹ کلسٹر، آئی پی ٹیل اور آئی آئی ایس سی  سمیت سرکردہ اداروں کی طرف سے مشترکہ طور پرحمایت یافتہ اس پروگرام  میں تعلیمی دنیا، ریسرچ، اسٹارٹ اپس، انڈسٹری، PSUs اور حکومت کے 250 سے زیادہ ذاتی اور 500 ورچوئل شرکاء نے آئی پی  مینجمنٹ اور کمرشلائزیشن کی حکمت عملیوں پر غور کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017JMN.jpg

این آر ڈی سی کے سی ایم ڈی، کموڈور امیت رستوگی (ریٹائرڈ)،نے کلیدی خطبہ دیا، جس میں نیٹرا، ڈیزائن کلینک اور ملاوٹ شدہ فنڈنگ جیسے اقدامات کے ذریعے تعلیمی اختراعات کو ٹیکنالوجی ریڈینس لیول (ٹی آرایل) 7-9 تک تعلیمی اختراعات کو فروغ دینے میں این آر ڈی سی  کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے ٹیکنالوجی ایکسچینج پورٹل، آئی پی فیئر اور نیشنل ٹیکنیکل ٹرانسلیشن آرگنائزیشن (این ٹی ٹی او) سمیت آنے والے پروجیکٹوں کا اعلان کیا، جو ترقی یافتہ ہندوستان @2047 کے وژن کو تقویت دیتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0021WCQ.jpg

آئی آئی ایس سی  کے ڈائریکٹر پروفیسر گووندن رنگراجن نے تعلیمی دنیا میں آئی پی کے ڈھانچے کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا اور پیٹنٹنگ میں ثقافتی رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوششوں کا اعتراف کیا۔

ممتاز معززین میں محترمہ منجوشری این، آئی اے ایس، کمشنر، ڈی سی ٹی ای جی او کے، پروفیسر سوریاسرتھی بوس (آئی آئی ایس سی  )، ڈاکٹر یو ٹی وجے (کے ایس سی ایس ٹی)، پروفیسر دیببرتا داس (آئی آئی آئی ٹی۔بی)، ڈاکٹر ایس منتھیرا مورتی (سی ایس بی)، اور جناب پرکاش ونود (سی ایم ٹی آئی) شامل تھے۔ سبھی نے گہرے اکیڈمیا-انڈسٹری تعاون اور ایک مضبوط آئی پی  ماحولیاتی نظام کی وکالت کی۔

این آر ڈی سی اور آئی آئی آئی ٹی بنگلور کے درمیان ٹیکنالوجی کی کمرشلائزیشن کو آسان بنانے کے لیے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Screenshot2025-05-0315255445G8.png

اس کے ساتھ ساتھ، این آر ڈی سی ، سی ایس آئی آر-سی ایف ٹی آر آئی اور میمرس وار کارپوریٹ سالیوشنس کے درمیان سی ایس آئی آر ۔سی ایف ٹی آر آئی  اسپرولینا اناج اور چوکو بار ٹیکنالوجی کے لیے سہ فریقی لائسنسنگ معاہدے پر دستخط کیے گئے۔

ڈاکٹر دلیپ کرشنسوامی (سی۔ ڈات) اور ڈاکٹر وشال راؤ (انیمیشن میڈیکل ڈیوائسز) نے کاروباری حکمت عملی میں آئی پی  کو شامل کرنے کے بارے میں بصیرت کا اشتراک کیا۔

ڈاکٹر بی۔ ساہو (این آر ڈی سی ) نے کمرشلائزیشن کی رکاوٹوں پر قابو پانے کے لیے حکمت عملی پیش کی۔

دو کلیدی پینل مباحثوں میں بایو کون اکیڈمی، بیسٹ،سی ایس آئی آر۔ سی ایف ٹی آرآئی، آئی آئی آئی ٹی  انوویشن سینٹر اور آئی پی ٹیل  کے رہنما شامل ہوئے، جس میں تحقیق اور مارکیٹ کے درمیان فرق کو ختم کرنے، لائسنسنگ کی موثر حکمت عملیوں اور پالیسی اور ادارہ جاتی ذہنیت میں تبدیلیوں کے اہم کردار پر توجہ مرکوز کی گئی۔

ورکشاپ کا اختتام آئی پی کمرشلائزیشن،قومی ترقی اور عالمی مسابقت کو فروغ دینے کے ذریعے ہندوستان کے اختراعی ماحولیاتی نظام کو بڑھانے کے لیے ایک متحد کال ٹو ایکشن کے ساتھ ہوا۔

*****

U.No:531

ش ح۔ح ن۔س ا


(Release ID: 2126524) Visitor Counter : 14
Read this release in: English , Hindi , Tamil