قومی انسانی حقوق کمیشن
اس موسم گرما میں شدیدگرمی سے اقتصادی طور پر کمزور لوگوں کی زندگیوں کو بچانے کے لیے این ایچ آر سی، انڈیا کا 11 ریاستوں سے احتیاطی اقدامات کا مطالبہ
گرمی اور لُو لگنے کی وجہ سے 2018 سے 2022 کے درمیان 3,798 اموات کے این سی آر بی ڈیٹا کو نمایاں کیا
مناسب شیلٹر اور وسائل کی کمی کی وجہ سے اقتصادی طور پر کمزور طبقات،باہر کام کرنےوالے کارکنوں، بزرگوں، بچوں اور خاص طور پر بے گھر افراد کودرپیش خطرے پر زور دیا
ریاستوں میں موجودہ ایس او پیز یا این ڈی ایم اے کے رہنما خطوط کے مطابق شدید گرمی سے نمٹنے کے لیے کئے گئے اقدامات کی رپورٹس کا مطالبہ
Posted On:
01 MAY 2025 4:28PM by PIB Delhi
موسم گرما کے دوران خاص طور پر ملک کے شمالی، وسطی اور مغربی حصوں میں شدید گرمی کے پیش نظر، انسانی حقوق کے قومی کمیشن (این ایچ آر سی) نے 11 ریاستوں سے کہا ہے کہ وہ ان کمزور لوگوں خصوصاً اقتصادی طور پر کمزور طبقوں، باہر کام کرنے والوں، بزرگوں، بچوں اور بے گھر افراد کی حفاظت کے لیے فوری طور پر پیشگی اقدامات کریں، جو مناسب شیلٹراور وسائل کی کمی کی وجہ سے خطرے میں ہیں۔ 2018 سے 2022 کے درمیان گرمی اور لُو لگنے کی وجہ سے 3,798 افراد کی موت کے بارے میں این سی آر بی کے اعداد و شمار کو اجاگر کرتے ہوئے، کمیشن نے مربوط اور شمولیاتی اقدامات کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔
کمیشن نے پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش، بہار، جھارکھنڈ، مغربی بنگال، اڈیشہ، آندھرا پردیش، تلنگانہ، مہاراشٹرا اور راجستھان کے چیف سکریٹریز کو لکھے گئے خط میں پناہ گاہوں کی فراہمی، امدادی سامان کی فراہمی، کام کے اوقات میں ترمیم اور گرمی سے متعلق بیماریوں کے علاج کے لیے معیاری طریقہ کار کی دستیابی پر زور دیا ہے۔
ریاستوں سے اپنے مراسلے میں کمیشن نے شدید گرمی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے این ڈی ایم اے کے رہنما خطوط کا اعادہ کیا ہے، جن میں شامل ہیں:
- گرمی سے متعلقہ بیماریوں کے علاج اور علاج کے پروٹوکول کے لیے معیاری طریقہ کار کا قیام اور نفاذ؛
- عوامی مقامات جیسے کہ اسکول، آنگن واڑی مراکز اور کمیونٹی ہالوں میں مناسب وینٹیلیشن، پنکھے، پینے کا پانی اور بنیادی طبی سامان کی فراہمی؛
- غیر قانونی بستیوں اور مزدور کالونیوں میں کنبوں کو پنکھے، چھت کوٹھنڈا رکھنے کا سامان اوراوآر ایس کے پیکٹ فراہم کرنا۔ اور
- کام کاج کے اوقات میں ترمیم کرنا، سایہ دار ریسٹ زون فراہم کرنا، ہائیڈریشن سپورٹ دینا اور حفاظتی لباس کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرنا۔
ان ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ وہ موجودہ معیاری ضابطہ کار(ایس او پی) یا قدرتی آفات کے بندوبست کی قومی اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی طرف سے ریاستوں کو شدید گرمی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق شدید گرمی کے خطرے سے دوچار لوگوں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے کئے جانے والے اقدامات کی رپورٹیں پیش کریں۔
*************
UN-437
(ش ح۔ک ح۔ف ر)
(Release ID: 2125805)
Visitor Counter : 10