امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
گندم کی خریداری،250 لاکھ میٹرک ٹن سے متجاوز
آر ایم ایس 26-2025 کے دوران 21.03 لاکھ کسانوں کو62155.96 کروڑ روپے کی ایم ایس پی موصول ہوئی ہے
Posted On:
01 MAY 2025 1:40PM by PIB Delhi
ربیع مارکیٹنگ سیزن 26-2025 کے دوران گندم کی خریداری،ملک بھر کی بڑی خریداری کرنے والی ریاستوں میں آسانی سے جاری ہے ۔آر ایم ایس 26-2025 کے دوران گندم کی خریداری کے لیے مقرر کردہ 312 لاکھ میٹرک ٹن کے تخمینہ ہدف کے مقابلے میں ، سنٹرل پول میں اب تک 26,256.31 ایل ایم ٹی گندم کی خریداری کی جا چکی ہے ۔اس سال 30 اپریل تک خریدی گئی گندم کی مقدار گزشتہ سال کی اسی تاریخ کو کی گئی 205.41 لاکھ میٹرک ٹن کی مجموعی خریداری کےمقابلے 24.78 فیصدکا اضافہ ہے ۔گندم کی خریداری کرنے والی تمام 5 بڑی ریاستیں یعنی پنجاب، ہریانہ ، مدھیہ پردیش ، راجستھان اور اتر پردیش نے گزشتہ سال کے مقابلے اس سال زیادہ گندم کی خریداری کی ہے ۔
آر ایم ایس 26-2025 کے دوران کل 21.03 لاکھ کسان 62155.96 کروڑ روپےکی مجموعی ایم ایس ایم ای کے ساتھ پہلے ہی مستفید ہو چکے ہیں۔خریداری میں سب سے زیادہ تعاون، پانچ خریداری کرنے والی ریاستوں پنجاب ، ہریانہ ، مدھیہ پردیش ، راجستھان اور اتر پردیش میں بالترتیب 103.89 لاکھ میٹرک ٹن ، 65.67 لاکھ میٹرک ٹن ، 67.57 لاکھ میٹرک ٹن ، 11.44 لاکھ میٹرک ٹن اور 7.55 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری کے ساتھ ہے۔
آر ایم ایس 26-2025 میں ابھی خریداری کی مدت ختم نہیں ہوئی، اس لیے توقع ہے کہ ملک میں گزشتہ سال کی کل خریداری کو نمایاں حد تک پیچھے چھوڑ دیا جائے گا ۔
اس سال گندم کی خریداری کی مقدار کے لحاظ سے مثبت پیش رفت خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کے محکمے کی ٹھوس کوششوں کا نتیجہ ہے ، جس کا آغاز پچھلے برسوں کے تجربات کی بنیاد پر ریاست کے مخصوص ایکشن پلان پیشگی تیاری سے ہوا ہے جسے ریاستوں کے ساتھ پہلے سے ہی شیئر کیا گیا تھا ۔قابل عمل نکات جیسے کسانوں میں بیداری پیدا کرنا، کسانوں کا اندراج ، خریداری مراکز کی تیاری، کسانوں کو ایم ایس پی کی بروقت ادائیگی وغیرہ کا جائزہ میٹنگوں کے ذریعے متعلقہ ریاستوں کے ساتھ باقاعدگی سے رابطہ جاری رکھا گیا تاکہ کسی بھی ممکنہ رکاوٹوں کو بروقت دور کیا جا سکے ۔زیادہ تر معاملات میں کسانوں کو 24 سے 48 گھنٹوں کے اندر ایم ایس پی کی ادائیگی کی گئی ۔
خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کے محکمے کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات میں گندم کے اسٹاک پورٹل کے ذریعے ذخیرہ اندوزی کی حدود کو لازمی بنانا ، ایف اے کیو کے ضابطوں میں نرمی کے لیے بروقت منظوری دینا، افسران کی طرف سے نشان زد اضلاع کا علاقائی دورہ شامل ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر بروقت کارروائی کی سہولت کے لیے زمینی منظر نامے تک رسائی حاصل کی جا سکے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح – ع ح-ع ن)
U. No. 425
(Release ID: 2125736)
Visitor Counter : 14