امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) نے سروس چارج کی رقم واپس نہ کرنے پر دہلی کے 5 ریستورانوں کے خلاف از خود نوٹس لیا


نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن (این سی ایچ) کو ریستورانوں کے خلاف سروس چارج کی لازمی وصولی اور سروس چارج کی رقم واپس نہ کرنے کی شکایات موصول ہوئی ہیں

Posted On: 29 APR 2025 9:53AM by PIB Delhi

سنٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) نے پانچ ریستورانوں کے خلاف از خود کارروائی کی ہے جن میں  مکھنا ڈیلی، زیرو کورٹیارڈ، کیشل باربیک، چایوس اورفیسٹا باربیک نیشن کے نام شامل ہیں،جن کے خلاف دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کے باوجود لازمی سروس چارجز کی رقم واپس کرنے میں ناکام ہونے پر کارروائی کی گئی ہے۔ ان کے خلاف کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2019 کے تحت نوٹس جاری کیے گئے ہیں، جس میں ریستورانوں کو سروس چارج کی رقم واپس کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

اس اقدام کا مقصد صارفین پر کسی بھی ریسٹورنٹ میں خدمات لینے کے وقت اضافی رقم ادا کرنے کے غیر ضروری دباؤ کو کم کرنا ہے تاکہ کوئی ہوٹل یا ریسٹورنٹ کسی صارف کو سروس چارج ادا کرنے پر مجبورنہ کرے یا کسی دوسرے نام سے صارفین سے سروس چارج وصول نہیں کیا جائے ۔

سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) نے 04.07.2022 کو ہوٹلوں اور ریستورانوں میں سروس چارجز کے حوالے سے غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کو روکنے اور صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔ ہدایات میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ:

  1. کوئی ہوٹل یا ریستوراں کھانے کے بل میں خود کار طور پریا بطور ڈیفالٹ سروس چارج شامل نہیں کرے گا۔
  2. سروس چارج کی وصولی کسی دوسرے نام سے نہیں کی جائے گی۔
  3. کوئی ہوٹل یا ریستوراں صارف کو سروس چارج ادا کرنے پر مجبور نہیں کرے گا اور صارف کو واضح طور پر یہ بتلائے گا کہ سروس چارج رضاکارانہ، اختیاری اور صارف کی مرضی پر ہے۔
  4. صارفین پر سروس چارج کی وصولی کی بنیاد پران کے داخلے یا خدمات کی فراہمی پر کوئی پابندی عائد نہیں کی جائے گی۔
  5. سروس چارج کو کھانے کے بل کے ساتھ شامل کرکے اور کل رقم پر جی ایس ٹی لگا کر وصول نہیں کیا جائے گا۔

دہلی ہائی کورٹ نے 28.03.2025 کو، سروس چارجزسے متعلق سی سی پی اے کی رہنما ہدایات کو برقرار رکھاتھا۔ اس کے بعد نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن (1915) پر موصول ہونے والی شکایات کے ذریعے سنٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) کے نوٹس میں یہ بات آئی  کہ بعض ایسی شکایات درج کی گئی ہیں کہ کچھ ریستوران صارفین سے  ان کی پیشگی رضامندی حاصل کیے بغیر لازمی سروس چارج لگا رہے ہیں، اس طرح صارفین کے حقوق کو نظر انداز کیا گیا ہے اورکنزیومرپروٹیکشن ایکٹ 2019 کے مطابق غیر قانونی طور پر تجارتی طریقے اپنائے گئے ہیں ۔

سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) کو کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2019 کی دفعہ 10 کے تحت قائم کیا گیا تھا۔ اس کا بنیادی مینڈیٹ صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی، غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کاانسداد کرناہے اور عوام اور صارفین کے مفادات کے لیے نقصان دہ، جھوٹے یا گمراہ کن اشتہارات سے متعلق معاملات کو کنٹرول کرنا ہے ۔

*************

(ش ح۔م ش ع۔ف ر)

UN-337


(Release ID: 2125057) Visitor Counter : 23
Read this release in: English , Hindi , Tamil