بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ساگر مالا پروگرام


ہندوستان کی سمندری انقلاب(طاقت) کو مضبوط بنانا

Posted On: 27 MAR 2025 6:51PM by PIB Delhi

کلیدی نکات

  • ساگر مالا کے تحت 5.79 لاکھ کروڑ روپے کے 839 پروجیکٹوں کی نشاندہی کی گئی، 272 پروجیکٹ مکمل ہوئے، جن میں 1.41 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی۔
  • گزشتہ دہائی کے دوران ساحلی شپنگ میں 118% اضافہ، لاجسٹک اخراجات اور اخراج کو کم کرنا۔
  • اندرون ملک آبی گزرگاہوں پر کارگو کی نقل و حرکت میں 700% اضافہ، سڑکوں اور ریلوے پر بھیڑ کو کم کرنا۔
  • 40 لاکھ سے زیادہ مسافروں کو رو-پیکس فیریوں سے فائدہ ہوا، جس سے ساحلی رابطے میں اضافہ ہوا۔
  • ساگر مالا 2.0 کے لیے 40,000 کروڑ روپے کی بجٹ امداد، جس کا مقصد اگلی دہائی میں 12 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو کھولنا ہے۔
  • 9 ہندوستانی بندرگاہیں دنیا کی سرفہرست 100 بندرگاہوں میں شامل ہیں، جن میں ویزاگ عالمی سطح پر سرفہرست 20 کنٹینر بندرگاہوں میں شامل ہے۔
  • ساگر مالا اسٹارٹ اپ انوویشن انیشی ایٹو (ایس 212) سمندری ٹیکنالوجی میں تحقیق، اختراع، اسٹارٹ اپس اور انٹرپرینیورشپ (آر آئی ایس ای) کو آگے بڑھانے کے لیے ہے۔

تعارف

ساگر مالا پروگرام، جو مارچ 2015 میں شروع کیا گیا تھا، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کی فلیگ شپ پہل ہے، جس کا مقصد ہندوستان کے سمندری شعبے میں انقلاب لانا ہے۔ 7,500 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی، 14,500 کلومیٹر ممکنہ بحری آبی گزرگاہوں اور اہم عالمی تجارتی راستوں پر اسٹریٹجک پوزیشن کے ساتھ، ہندوستان بندرگاہ پر مبنی اقتصادی ترقی کے بے پناہ امکانات رکھتا ہے۔ ساگر مالا کا مقصد لاجسٹکس کو ہموار کرنا، لاگت کو کم کرنا، اور روایتی، بنیادی ڈھانچے سے بھرپور نقل و حمل کو موثر ساحلی اور آبی گزرگاہوں کے نیٹ ورک کی طرف منتقل کرکے بین الاقوامی تجارتی مسابقت کو بڑھانا ہے۔ یہ پروگرام بندرگاہ کی جدید کاری، صنعتی ترقی، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور پائیدار ساحلی ترقی پر توجہ مرکوز کرتا ہے، جس میں اقتصادی اثرات کو زیادہ سے زیادہ کرتے ہوئے کم سے کم بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری کو یقینی بنایا جاتا ہے۔

 

ساگر مالا پروگرام میری ٹائم امرت کال ویژن 2047 (ایم اے کے وی) کا ایک اہم ستون ہے جو سمندری امور میں عالمی رہنما بننے کے ہندوستان کے عزائم کو آگے بڑھاتا ہے۔ میری ٹائم انڈیا ویژن 2030 کی بنیاد پر، ایم اے کے وی نے مہتواکانکشی اہداف طے کیے ہیں، جن میں سالانہ 4 ملین جی آر ٹی جہاز سازی کی صلاحیت اور 10 بلین میٹرک ٹن پورٹ ہینڈلنگ شامل ہے، جس کا مقصد 2047 تک ہندوستان کو جہاز سازی کے سرفہرست پانچ ممالک میں شامل کرنا ہے۔

150 سے زیادہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور 50 عالمی معیارات کے تجزیے کے ذریعے تشکیل دیا گیا، ایم اے کے وی عالمی معیار کی بندرگاہوں کی ترقی، ساحلی اور اندرون ملک آبی گزرگاہوں کی توسیع، اور پائیدار بلیو اکانومی کو فروغ دینے کے لیے 300 سے زیادہ اسٹریٹجک اقدامات کا خاکہ پیش کرتا ہے۔ ایک بنیادی اہل کار کے طور پر، ساگر مالا 2047 تک ہندوستان کی سمندری ترقی کو تیز کرتے ہوئے لاجسٹکس، بنیادی ڈھانچے اور جہاز رانی کو بڑھانے میں تبدیلی لانے والا کردار ادا کرتی ہے۔

ساگر مالا پروگرام کی موجودہ صورتحال

ساگر مالا پروگرام کے حصے کے طور پر، تقریباً 839 پروجیکٹوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جن کی لاگت تقریباً 5.79 لاکھ کروڑ روپے ہے۔ مرکزی وزارتیں، آئی ڈبلیو اے آئی، ہندوستانی ریلوے، این ایچ اے آئی، ریاستی حکومتیں، بڑی بندرگاہیں، اور دیگر متعلقہ تنظیمیں ان پروجیکٹوں کو نافذ کرتی ہیں۔ 19 مارچ 2025 تک 272 پروجیکٹ مکمل ہو چکے ہیں، جن میں تقریباً 1.41 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0035A1X.jpg

ساگر مالا پروگرام کی کامیابیاں

ساگر مالا نے ہندوستان کی بندرگاہوں کو تیز تر بنایا ہے، ساحلی معیشت کو فروغ دیا ہے، اندرون ملک آبی گزرگاہوں کو بحال کیا ہے، اور عالمی لاجسٹک درجہ بندی کو بہتر بنایا ہے۔ ایک دہائی میں ساحلی جہاز رانی میں 118% اضافہ ہوا، رو-پیکس فیریوں نے 40 لاکھ سے زیادہ مسافروں کو منتقل کیا، اور اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے کارگو میں 700% اضافہ ہوا۔ نو ہندوستانی بندرگاہیں دنیا کی سرفہرست 100 بندرگاہوں میں شامل ہیں، جن میں ویزاگ سرفہرست 20 کنٹینر بندرگاہوں میں شامل ہے۔ ہندوستانی بندرگاہیں اب کلیدی پیمانوں پر بہت سے جدید سمندری ممالک کو پیچھے چھوڑ رہی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004L11N.jpg

ساگر مالا پروگرام میں نئے اضافے

ساگر مالا 2.0

حکومت ہند ساگر مالا 2.0 کے ساتھ ساگر مالا پروگرام کو آگے بڑھا رہی ہے، جس میں ہندوستان کی سمندری مسابقت کو بڑھانے کے لیے جہاز سازی، مرمت، ری سائیکلنگ اور بندرگاہ کی جدید کاری پر توجہ دی جا رہی ہے۔

40,000 کروڑ روپے کی بجٹ امداد کے ساتھ، اس پہل کا مقصد اگلی دہائی میں 12 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھانا، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، ساحلی اقتصادی ترقی اور روزگار پیدا کرنا ہے۔ وکشت بھارت اور 2047 تک آتم نربھر بھارت کے وژن کے ساتھ ہم آہنگ، ساگر مالا 2.0 بندرگاہ پر مبنی ترقی کو تیز کرے گا اور عالمی سمندری رہنما کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کو مضبوط کرے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0052FVH.jpg

ساگر مالا اسٹارٹ اپ انوویشن انیشی ایٹو (S2I2)

19 مارچ 2025 کو شروع کیا گیا ساگر مالا اسٹارٹ اپ انوویشن انیشی ایٹو (ایس 2 آئی 2) ایک تبدیلی لانے والا پروگرام ہے جو ہندوستان کے سمندری شعبے میں اختراع اور صنعت کاری کو فروغ دینے کے لیے بنایا گیا ہے۔ ایس 2 آئی 2 گرین شپنگ، سمارٹ پورٹس، میری ٹائم لاجسٹکس، شپ بلڈنگ ٹیکنالوجی، اور پائیدار ساحلی ترقی میں اسٹارٹ اپس کو فنڈنگ، مینٹرشپ اور صنعتی شراکت داری فراہم کرکے مدد فراہم کرتا ہے۔

RISE - تحقیق، انوویشن، اسٹارٹ اپس اور انٹرپرینیورشپ کے اصولوں پر مبنی S2I2 تکنیکی ترقی کو آگے بڑھائے گا، صنعت کی مسابقت کو بڑھائے گا اور اقتصادی ترقی کو تیز کرے گا۔ ساگر مالا 2.0 کے ساتھ مل کر یہ پہل سمندری اتکرجتا اور پائیدار ساحلی ترقی کے لیے ہندوستان کے عزم کو تقویت دیتی ہے، جس سے عالمی سطح پر مسابقتی اور مستقبل کے لیے تیار سمندری ماحولیاتی نظام کی راہ ہموار ہوتی ہے۔

ساگر مالا پروگرام کے مقاصد

بندرگاہ کی جدید کاری، رابطے، صنعت کاری اور ہنر مندی کے فروغ پر اسٹریٹجک توجہ کے ساتھ، ساگر مالا پروگرام اقتصادی توسیع کے لیے نئے راستے بھی کھول رہا ہے، جس سے ہندوستان کو عالمی سمندری پاور ہاؤس کے طور پر قائم کیا جا رہا ہے۔ ساگر مالا کا وژن ہندوستان کی لاجسٹک مسابقت اور وسیع تر معیشت پر ممکنہ طور پر تبدیلی لانے والا اثر ڈال سکتا ہے۔ اس کے اہم مقاصد درج ذیل ہیں:

ساگر مالا پروگرام کے اجزاء

ساگر مالا پروگرام کئی کلیدی اجزاء پر مشتمل ہے جس کا مقصد ہندوستان کے سمندری شعبے کو تبدیل کرنا ہے۔ ساگر مالا پروگرام کے تحت پروجیکٹوں کے مجموعی سیٹ کو 5 ستونوں اور 24 زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے جیسا کہ ذیل میں دکھایا گیا ہے:

  1. بندرگاہوں کی جدید کاری اور نئی بندرگاہوں کی ترقی
    یہ صلاحیت اور کارکردگی کو بڑھانے کے لیے موجودہ بندرگاہوں کو اپ گریڈ کرنے اور نئی بندرگاہوں کی تعمیر پر مرکوز ہے۔ اس میں رکاوٹوں کو دور کرنا اور بندرگاہ کی کارروائیوں میں جدید کاری، میکانائزیشن اور کمپیوٹرائزیشن متعارف کرانا شامل ہے۔
  2. بندرگاہ کنیکٹیویٹی میں اضافہ
    اس جزو کا مقصد کارگو کی نقل و حمل کے وقت اور لاگت دونوں کو بہتر بناتے ہوئے بندرگاہوں اور اندرونی علاقوں کے درمیان رابطے کو بہتر بنانا ہے۔ اس میں مال کی بلا روک ٹوک نقل و حرکت کو یقینی بنانے کے لیے ملٹی ماڈل لاجسٹک حل جیسے اندرون ملک آبی گزرگاہوں اور ساحلی جہاز رانی کی ترقی شامل ہے۔
  3. پورٹ لیڈ انڈسٹریلائزیشن
    یہ پہل بندرگاہوں کے قریب صنعتی کلسٹر بنانے، اقتصادی ترقی کو فروغ دینے اور لاجسٹک لاگت کو کم کرنے کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ یہ کلسٹر ایسی صنعتوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں جو موثر نقل و حمل اور بندرگاہوں سے قربت سے فائدہ اٹھاتی ہیں۔
  4. ساحلی کمیونٹی ڈویلپمنٹ
    یہ ہنر مندی کے فروغ اور روزی روٹی پیدا کرنے کے مواقع فراہم کرکے ساحلی برادریوں کی پائیدار ترقی پر مرکوز ہے۔ اس میں ماہی گیری، ساحلی سیاحت کی حمایت کرنے اور مقامی آبادی کی فلاح و بہبود کو بڑھانے کے اقدامات شامل ہیں۔
  5. ساحلی جہاز رانی اور اندرون ملک آبی گزرگاہوں کی نقل و حمل
    یہ جزو کارگو نقل و حمل کے لیے ساحلی اور اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے استعمال کو فروغ دیتا ہے، جس سے سڑک اور ریل نیٹ ورک پر انحصار کم ہوتا ہے۔ یہ نقل و حمل کا ایک ماحول دوست طریقہ ہے جو سڑکوں اور ریلوے پر بھیڑ کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔

ساگر مالا کے تحت پروجیکٹ کا نفاذ اور فنڈنگ

ساگر مالا پروگرام پروجیکٹ کی شناخت اور عمل درآمد کے لیے ایک اسٹریٹجک، اسٹیک ہولڈرز پر مبنی نقطہ نظر کی پیروی کرتا ہے۔ پروجیکٹوں کا انتخاب بڑی بندرگاہوں کی ماسٹر پلاننگ، قومی اور ریاستی اسٹیئرنگ کمیٹیوں کے اجلاسوں اور عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں کی تجاویز کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ باقاعدگی سے دوبارہ ترتیب اور نگرانی مطابقت اور کارکردگی کو یقینی بناتی ہے۔

عمل درآمد کا طریقہ کار

بڑی بندرگاہیں، مرکزی وزارتیں، ریاستی حکومتیں، ریاستی بحری بورڈ، اور دیگر متعلقہ ایجنسیاں پروجیکٹوں کو انجام دیتی ہیں۔

فنڈنگ کا ڈھانچہ

  1. پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) - نجی شعبے کی شرکت کو ترجیح دی جاتی ہے، جہاں بھی ممکن ہو پی پی پی ماڈل نافذ کیے جاتے ہیں۔
  2. اندرونی اور اضافی بجٹ وسائل (آئی ای بی آر) - بہت سے پروجیکٹوں کو بڑی بندرگاہوں سمیت ایم او پی ایس ڈبلیو ایجنسیوں کے اندرونی وسائل کے ذریعے مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے۔
  3. گرانٹ ان ایڈ - ایسے پروجیکٹوں کے لیے جن کا سماجی اثر زیادہ ہے لیکن مالی منافع کم ہے، ساگر مالا اسکیم کے تحت جزوی فنڈنگ فراہم کی جاتی ہے۔ اس میں ماہی گیری کی بندرگاہیں، ساحلی مہارت کی ترقی، بندرگاہ کی جدید کاری، کارگو اور سیاحت کا بنیادی ڈھانچہ، اور شہری آبی نقل و حمل (رو-رو/رو-پیکس) شامل ہیں۔
  4. ایکویٹی - ساگر مالا پروگرام کے تحت ادارہ جاتی فریم ورک کے ایک حصے کے طور پر، ساگر مالا ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (ایس ڈی سی ایل) کا قیام اگست 2016 میں مرکزی وزارتوں، ریاستی حکومتوں، بندرگاہوں اور ریاستی میری ٹائم بورڈز کے ذریعے ایکویٹی شراکت داری کے ذریعے قائم کردہ پروجیکٹ اسپیشل پرپز وہیکلز (ایس پی وی) کی مدد کے لیے کیا گیا تھا۔

نجی سرمایہ کاری، ادارہ جاتی فنڈنگ اور سرکاری تعاون سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، ساگر مالا بندرگاہ پر مبنی اقتصادی ترقی کو آگے بڑھاتا ہے اور ہندوستان کے سمندری بنیادی ڈھانچے کو بڑھاتا ہے۔

نتیجہ

ساگر مالا پروگرام بندرگاہ پر مبنی اقتصادی ترقی، بنیادی ڈھانچے کی جدید کاری اور عالمی تجارتی مسابقت کو آگے بڑھا کر ہندوستان کے سمندری شعبے کو تبدیل کر رہا ہے۔ 5.5 لاکھ کروڑ روپے کے 839 پروجیکٹس کے ساتھ، اس نے قابل ذکر نتائج فراہم کیے ہیں، جن میں ساحلی جہاز رانی میں 118% اضافہ، اندرون ملک آبی گزرگاہوں پر کارگو کی نقل و حرکت میں 700% اضافہ، اور نو ہندوستانی بندرگاہیں دنیا کی سرفہرست 100 بندرگاہوں میں شامل ہیں۔ اس کامیابی کی بنیاد پر، ساگر مالا 2.0 اور ساگر مالا اسٹارٹ اپ انوویشن انیشی ایٹو (ایس 2 آئی 2) 12 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرے گا، جہاز سازی، مرمت اور ری سائیکلنگ کو مضبوط کرے گا، اور ہندوستان کو سمندری اختراع اور پائیداری کے مرکز کے طور پر قائم کرے گا۔ "وکست بھارت" اور "آتم نربھر بھارت" 2047 میں لنگر انداز ہو کر، حکومت ہند مستقبل کے لیے تیار، عالمی سطح پر مسابقتی سمندری ماحولیاتی نظام کی طرف گامزن ہے، جو بلیو اکانومی میں اقتصادی ترقی، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور قیادت کو فروغ دیتا ہے۔

حوالہ جات

· https://sagarmala.gov.in/about-sagarmala/introduction

· https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2113023#:~:text=Sagarmala%202.0%20is%20a%20visionary,crore%20over%20the%20next%20decade.

· https://pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=1992273

· https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2113023

· https://sagarmala.gov.in/project/port-modernization

· https://sagarmala.gov.in/project/port-connectivity

· https://sagarmala.gov.in/project/port-led-industrialization

· https://sagarmala.gov.in/project/coastal-community-development

· https://sagarmala.gov.in/projects/coastal-shipping-inland-waterways

· https://sagarmala.gov.in/projects/projects-under-sagarmala\

پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں

****

UR-236

(ش ح۔ اس ک۔ع ر)


(Release ID: 2124222)
Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Gujarati