مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اکتوبر-دسمبر 202024 کی سہ ماہی کے لیے ‘‘انڈین ٹیلی کام سروسز پرفارمنس انڈیکیٹر رپورٹ’’

Posted On: 24 APR 2025 3:46PM by PIB Delhi

 ہندوستان کی  ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی (ٹرائی) نے 31 دسمبر، 202024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے لیے آج ‘‘انڈین ٹیلی کام سروسز پرفارمنس انڈیکیٹر رپورٹ’’جاری کی ہے۔ مذکورہ  رپورٹ ہندوستان میں ٹیلی کام خدمات کا  ایک وسیع تناظر فراہم کرتی ہے اور ٹیلی کام سروسز کے کلیدی معیارات اور ترقی کے رجحانات کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں  کیبل ٹی وی، ڈی ٹی ایچ اور ریڈیو کا احاطہ  کرتے ہوئے براڈ کاسٹ سروسز پیش کرتی ہے۔ 202024 تا 31 دسمبر  202024 تک کی یہ رپورٹ بنیادی طور پر سروس فراہم کنندگان کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر مرتب کی گئی ہے۔

رپورٹ کا ایگزیکٹو خلاصہ منسلک ہے۔ مکمل رپورٹ  ٹرائی کی ویب سائٹ (www.trai.gov.in اور لنک http://www. trai.gov.in/release-publication/reports/performance-indicators-reports) پر دستیاب ہے۔ اس رپورٹ سے متعلق کوئی بھی تجویز یا کوئی وضاحت کے لیے  ٹرائی ایف اینڈ ای اے کے مشیر جناب وجے کمار سے دیے گئے نمبر اور ای میل پر رابطہ قائم کیاجاسکتا ہے۔

فون نمبر +91-20907773

ای میل نمبر advfea1@trai.gov.in

انڈین ٹیلی کام سروسز پرفارمنس انڈیکیٹرز

اکتوبر-دسمبر، 202024

ایگزیکٹو خلاصہ

1.انٹرنیٹ صارفین کی کل تعداد ستمبر202024 کے آخر میں 971.50 ملین سے کم ہو کر دسمبر202024 کے آخر میں 970.16 ملین  رہ گئی، جس میں 0.14 فیصد کمی کی سہ ماہی شرح درج کی گئی۔ 970.16 ملین انٹرنیٹ صارفین میں سے وائرڈ انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 41.21 ملین اور وائرلیس انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 928.96 ملین ہے۔

انٹرنیٹ سبسکرپشن کی تشکیل

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1XO3I.jpg

2. انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 944.96 ملین کے براڈ بینڈ انٹرنیٹ صارفین اور 25.20 ملین کی نیرو بینڈ انٹرنیٹ صارفین پر مشتمل ہے۔

3.براڈ بینڈ انٹرنیٹ صارفین کی تعدادستمبر 2024 کے آخر میں 944.39 ملین سے 0.06 فیصد  تک بڑھ کر دسمبر202024 کے آخر میں 944.96 ملین ہو گئی۔ نیرو بینڈ انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 2024 ستمبر کے آخر میں 27.11 ملین سے کم ہو کر دسمبر 202024 کے آخر میں 25.20 ملین رہ گئی۔

4.وائر لائن صارفین  کی تعداد ستمبر202024 کے آخر میں 36.93 ملین سے بڑھ کر دسمبر202024 کے آخر میں 39.27 ملین ہو گئی جس کی سہ ماہی شرح نمو 6.32 فیصد تھی اور  سال بہ سالوں کی بنیادوں پر،  کیو ای  دسمبر-202024 کے اختتام پر وائر لائن  صارفین کی تعداد میں بھی 23.32 فیصد اضافہ ہوا۔

5.وائر لائن ٹیلی کثافت ستمبر-202024 کے آخر میں 2.63 فیصد سے بڑھ کر دسمبر-202024کے آخر میں 2.79 فیصد ہو گئی جس میں سہ ماہی شرح نمو 6.09 فیصد تھی۔

6.وائرلیس سروس کے لیے ماہانہ اوسط آمدنی فی صارف ( اے آر پی یو ) 5.34 فیصد بڑھ گئی، جب کہ  یہ کیو ای ستمبر202024 میں 172.57 روپے سے دسمبر202024 میں 181.80 روپے ہو گئی۔  سال بہ سال کی بنیاد پر، وائرلیس سروس کے لیے ماہانہ  اے آر پی یو  میں اس سہ ماہی میں 19.17 فیصد کا اضافہ ہوا۔

7.پری پیڈ سیگمنٹ کے لیے ماہانہ اے آر پی یو 180.91 روپے جب کہ  پوسٹ پیڈ طبقہ کے لیے دسمبر 202024 میں کیو ای میں 191.51 روپے ہے۔

8.کل ہند اوسط پر، ہر ماہ مجموعی  ایم او یو میں  کیو ای  میں 974 سے لیکر 3.62  فیصدتک کا اضافہ ہوا ہے۔  ستمبر 202024 سے کیو ای میں دسمبر 202024 تک 1009 کا اضافہ ہو اہے۔

9. دسمبر 202024 کیو ای میں پری پیڈ  ایم او یو فی  صارف  1053 جب کہ ر پوسٹ پیڈ  ایم او یو فی صارف 526 پئْ

10مجموعی آمدنی ( جی آر)، قابل اطلاق مجموعی آمدنی ( اے پی جی آر) او کیو ای کے لیے ٹیلی کام سروس سیکٹر کی ایڈجسٹ شدہ مجموعی آمدنی ( اے جے آر) دسمبر202024 بالترتیب 96,390 کروڑ روپے، 92,342 کروڑ روپے اور 77,934 کروڑ روپے ہے۔ گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں دسمبر202024 کیو ای  میں  جی آر  میں 5.43 فیصد،  اے پی جی آر میں میں 4.65 فیصد اور  اے جی آر  میں 3.48فیصد کا اضافہ ہوا۔

11. کیو ای میں جے آر، اے پی جے آر ور اے جے آر میں ترقی کی سال بہ سال شرح گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی دسمبر  202024  میں بالترتیب 14.07فیصد، 13.86فیصد اور 14.89فیصد رہی۔

12.پاس تھرو چارجز  کیو ای ستمبر202024 میں 12,926 کروڑ روپے سے بڑھ کر  کیو ای دسمبر202024 میں 14,410 کروڑ روپے ہو گئے جس میں سہ ماہی شرح نمو 11.48 فیصد تھی۔  کیو ای دسمبر202024 کے لیے پاس تھرو چارجز میں سال بہ سال کی شرح نمو 7.12فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔

13.لائسنس کی فیس  کیو ای ستمبر202024 کے لیے 6,023 کروڑ روپے سے بڑھ کر  کیو ای دسمبر202024 کے لیے 6,234 کروڑ ہو گئی۔ اس سہ ماہی میں لائسنس فیس میں سہ ماہی اور سال بہ سال کی شرحیں بالترتیب 3.50فیصد اور 14.75فیصد ہیں۔

ایڈجسٹ شدہ مجموعی محصول کی خدمت کے لحاظ سے تشکیل

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/26TCC.jpg

14.رسائی کی خدمات نے ٹیلی کام خدمات کی کل ایڈجسٹ شدہ مجموعی آمدنی میں  84.35فیصد کا تعاون دیا ہے۔ رسائی کی خدمات میں، مجموعی آمدنی (جی آر)، قابل اطلاق مجموعی آمدنی (اے پی جی آر)، ایڈجسٹ شدہ مجموعی محصول (اے جی آر)، لائسنس فیس، اسپیکٹرم یوزیج چارجز (ایس یو سی) اور پاس تھرو چارجز میں بالترتیب 4.87فیصد، 4.52فیصد، 4.30فیصد، 4.28فیصد، 4.62فیصد اور  کیو ای دسمبر 202024 میں 5.96فیصد  کااضافہ ہوا

15.ہندوستان میں ٹیلی فون صارفین کی تعداد ستمبر202024 کے آخر میں 1,190.66 ملین سے کم ہو کر دسمبر202024 کے آخر میں 1,189.92 ملین ہو گئی، جو گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 0.06 فیصد کمی کی شرح کو درج کرتی ہے۔ یہ پچھلے سال کی اسی سہ ماہی کے مقابلے میں سال بہ سال (سال بہ سال) 0.03 فیصد کمی کی شرح کو ظاہر کرتا ہے۔ ہندوستان میں مجموعی ٹیلی کثافت کیو ای ستمبر202024 میں 84.69فیصد سے کم ہو کر دسمبر202024 میں کیو ای 84.45فیصد ہو گئی۔

ہندوستان میں ٹیلی فون صارفین اور ٹیلی کثافت میں رجحانات

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/3BMD6.jpg

16.شہری علاقوں میں ٹیلی فون صارفین  ستمبر2024 کے آخر میں 662.15 ملین سے بڑھ کر دسمبر 2024 کے آخر میں 662.72 ملین ہو گئے تاہم اسی مدت کے دوران شہری ٹیلی کثافت 131.86 فیصد سے کم ہو کر 131.37 فیصد ہو گئی۔

17.دیہی ٹیلی فون صارفین کی تعداد 2024 ستمبر کے آخر میں 528.51 ملین سے کم ہو کر 2024 دسمبر کے آخر میں 527.20 ملین ہو گئی اور اسی مدت کے دوران دیہی ٹیلی فون کی کثافت بھی 58.48 فیصد سے کم ہو کر 58.29 فیصد ہو گئی۔

18.کل سبسکرپشن میں سے، دیہی سبسکرپشن کا حصہ ستمبر2024 کے آخر میں 44.39 فیصد سے کم ہو کر دسمبر2024 کے آخر میں 44.31 فیصد ہو گیا۔

ٹیلی فون سبسکرائبرز کی تشکیل

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/4MWGF.jpg

17.سہ ماہی کے دوران 3.07 ملین صارفین کے خالص نقصان کے ساتھ، کل وائرلیس صارفین کی تعداد ستمبر2024 کے آخر میں 1153.72 ملین سے کم ہو کر دسمبر2024 کے آخر میں 1150.66 ملین ہو گئی، جو گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 0.27 فیصد کمی کی شرح کو درج کرتی ہے۔ سال بہ سال کی بنیاد پر، وائرلیس سبسکرپشنز میں سال کے دوران 0.68فیصد کی شرح سے کمی واقع ہوئی۔

18.وائرلیس ٹیلی کثافت ستمبر2024 کے آخر میں 82.07 فیصد سے کم ہو کر دسمبر2024 کے آخر میں 81.67 فیصد رہ گئی جس میں سہ ماہی شرح 0.49 فیصد  کی کمی ہوئی۔

ٹیلی فون سبسکرائبرز کی تشکیل

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/4MWGF.jpg

19.سہ ماہی کے دوران 3.07 ملین صارفین کے خالص نقصان کے ساتھ، کل وائرلیس صارفین کی تعداد ستمبر2024 کے آخر میں 1153.72 ملین سے کم ہو کر دسمبر2024 کے آخر میں 1150.66 ملین ہو گئی، جو گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 0.27 فیصد کمی کی شرح کو درج کرتی ہے۔ سال بہ سال کی بنیاد پر، وائرلیس سبسکرپشنز میں سال کے دوران 0.68 فیصد کی شرح سے کمی واقع ہوئی ہے۔

20.وائرلیس ٹیلی کثافت ستمبر2024 کے آخر میں 82.07 فیصد سے کم ہو کر دسمبر2024 کے آخر میں 81.67 فیصد رہ گئی جس میں سہ ماہی شرح میں 0.49  فیصد کمی ہوئی۔

21.اس سہ ماہی کے دوران،  کیو او ایس بینچ مارکس کے لحاظ سے درج ذیل معیار کی وائر لائن سروس فراہم کرنے والوں کی طرف سے پوری طرح تعمیل کی گئی ہے: -پوائنٹ آف انٹر کنکشن ( پو او آئی) کنجیشن (90ویں پرسنٹائل ویلیو) 0.5فیصد

22.اس سہ ماہی کے دوران،  کیو او ایس پیرامیٹرز کی فہرست جو تمام  ایل ایس ایز میں تمام رسائی سروس (وائرلیس) فراہم کنندگان کی طرف سے مکمل طور پر تعمیل کی گئی ہے: -

 

نمبر شمار

میعار

 بینچ مارک

1

اہم نیٹ ورک کی بندش کا فیصد (جو خدمات کسی ضلع میں 4 گھنٹے سے زیادہ دستیاب نہیں ہیں) بندش شروع ہونے کے 24 گھنٹے کے اندر اتھارٹی کو اطلاع دی گئی

100 فیصد

2

پوائنٹ آف انٹرکنکشن (پی او آئی) کنجیشن (90ویں فیصد پرسنٹائل ویلیو(قیمت)

 فیصد 0.5

3

(4G اور 5G نیٹ ورک میں) تاخیر

75 ایم ایس ای سی

4

(4G اور 5G نیٹ ورک میں) پیکٹ ڈراپ ریٹ

فیصد 3

5

بلنگ اور چارجنگ کی شکایات

فیصد 0.1

6

بلنگ اور چارجنگ کی شکایات کے حل کی تاریخ سے ایک ہفتے کے اندر کسٹمر کے اکاؤنٹ میں ایڈجسٹمنٹ کی درخواست یا غلطیوں کی اصلاح یا اہم نیٹ ورک کی بندش کی اصلاح، جیسا کہ قابل اطلاق ہو

فیصد100

7

کال سینٹر / کسٹمر کیئر تک رسائی

95 فیصد

8

گاہک کی درخواست کی وصولی کام کے  سات  دنوں کے اندر سروس کا خاتمہ / بندش

فیصد100

9

سروس بند ہونے یا سروس کی عدم فراہمی کے 45 دنوں کے اندر جمع شدہ رقم کی واپسی

فیصد100

23. اطلاعات و نشریات کی وزارت ( ایم آئی بی) کی طرف سے مجموعی طورپر تقریبا 914 نجی سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کو  ڈاؤن لنکنگ، اپ لنکنگ  اور ڈاؤن لنکنگ  کی اجازت دی گئی۔

24.ٹیر ف آرڈر(محصول آرڈر) مورخہ 3 مارچ 2017 کی تعمیل میں براڈکاسٹروں کی رپورٹنگ کے مطابق، ترمیم شدہ، 904 اجازت یافتہ  ایسے سیٹلائٹ ٹی وی چینلز ہیں سے جو ہندوستان میں ڈاؤن لنکنگ کے لیے دستیاب ہیں، 31 دسمبر، 2024 تک 362 سیٹلائٹ پے ٹی وی چینلز دستیاب  ہیں،362 پے ٹی وی چینلز میں سے 258 ایس ڈی سیٹلائٹ پے ٹی وی چیلنجز اور 104 ایچ ڈی سیٹیلائٹ پے ٹی وی چینلز ہیں۔

25. دسمبر 2024 کے دوران، ملک میں 4 پے ڈی ٹی ایچ سروس فراہم کرنے والے تھے۔

26.پے ڈی ٹی ایچ نے تقریباً 58.22 ملین کے سرگرم صارفین کی تعداد حاصل کر لی ہے۔ یہ ڈی ڈی فری ڈش (دوردرشن کی مفت ڈی ٹی ایچ خدمات) کے سبسکرائبرز کے علاوہ ہے۔ کل فعال صارفین کی تعداد ستمبر 2024 میں 59.91 ملین سے کم ہو کر دسمبر 2024 میں 58.22 ملین رہ گئی ہے۔

27.آل انڈیا ریڈیو کے ذریعہ چلائے جانے والے ریڈیو چینلز کے علاوہ - پبلک براڈکاسٹر، ایف ایم ریڈیو آپریٹرز کے ذریعہ  ٹرائی کو رپورٹ کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، 31 دسمبر 2024 تک، 113 شہروں میں 388 آپریشنل پرائیویٹ ایف ایم ریڈیو چینلز ہیں جو 36 پرائیویٹ ایف ایم ریڈیو آپریٹرز کے ذریعے چلائے جاتے ہیں۔ گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں، آپریشنل نجی ایف ایم ریڈیو چینلز، شہروں اور ایف ایم ریڈیو آپریٹرز کی تعداد میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

28. ایف ایم ریڈیو آپریٹرز کی طرف سے 31 دسمبر 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران 388 نجی ایف ایم ریڈیو چینلز کے حوالے سے اشتہارات کی آمدنی 500.11 کروڑ روپے ہے جو کہ پچھلی سہ ماہی کے 388 نجی ایف ایم ریڈیو چینلز کے سلسلے میں 423.52 کروڑ روپے تھی۔

29. 31 دسمبر 2024 تک 529 کمیونٹی ریڈیو اسٹیشن کام کر رہے ہیں۔

سنیپ شاٹ

(31دسمبر 2024 تک کیو ای کے تعلق سے اعداد وشمار)

ٹیلی کام سبسکرائبرز )وائرلیس+وائر لائن)

مجموعی  سبسکرائبرز

1189.92 میلین

پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں  فیصد تبدیلی

-0.06 فیصد

شہری صارفین

662.72 میلین

دیہی صارفین

527.20میلین

پرائیویٹ آپریٹرز کا مارکیٹ شیئر

91.45فیصد

پی ایس یو آپریٹرز کا مارکیٹ شیئر

8.55فیصد

ٹیلی کثافت

84.45فیصد

شہری ٹیلی کثافت

131.37فیصد

دیہی ٹیلی کثافت

58.29فیصد

وائرلیس سبسکرائبرز

 مجموعی وائرلیس سبسکرائبرز

1,150.66 میلین

پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں  فیصد تبدیلی

-0.27 فیصد

شہری صارفین

626.43  میلین

دیہی صارفین

524.23  میلین

پرائیویٹ آپریٹرز کا مارکیٹ شیئر

91.92فیصد

پی ایس یو آپریٹرز کا مارکیٹ شیئر

8.08 صارفین

ٹیلی کثافت

81.67 صارفین

شہری ٹیلی کثافت

124.18 صارفین

دیہی ٹیلی کثافت

57.96 صارفین

سہ ماہی کے دوران وائرلیس ڈیٹا کامجموعی استعمال

56,975 پی بی

(پی ایم آر ٹی ایس)پبلک موبائل ریڈیو ٹرنک سروسز کی تعداد 

65,996

 (وی ایس اے ٹی) بہت چھوٹے یپرچر ٹرمینلز کی تعداد   

2,52,612

وائر لائن سبسکرائبرز

کل وائر لائن سبسکرائبرز

39.27 ملین

پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں فیصد تبدیلی

6.32 فیصد

شہری صارفین

36.29 ملین

دیہی صارفین

2.98 ملین

پی ایس یو آپریٹرز کا مارکیٹ شیئر

22.23 فیصد

پرائیویٹ آپریٹرز کا مارکیٹ شیئر

77.77 فیصد

ٹیلی کثافت

2.79 فیصد

دیہی ٹیلی کثافت

0.33 فیصد

شہری ٹیلی کثافت

7.19فیصد

 (وی پی ٹی) دیہی پبلک ٹیلی فونز کی تعداد

68,606

پبلک کال آفس کی تعداد(پی سی او)

13,442

ٹیلی کام مالیاتی ڈیٹا

 

سہ ماہی کے دوران مجموعی آمدنی (جے آر)

. 96,390/- کروڑ روپے

 

پچھلی سہ ماہی کے مقابلےجی آر میں فیصد تبدیلی

5.43 فیصد

 

سہ ماہی کے دوران قابل اطلاق مجموعی محصول(اے پی آر)

. 92,342/- کروڑروپے

 

 پچھلی سہ ماہی کے مقابلےاے پی جی آر میں فیصد تبدیلی

4.65 فیصد

 

سہ ماہی کے دوران ایڈجسٹ شدہ مجموعی محصول(اے جی آر)

.77,934/- کروڑروپے

 

پچھلی سہ ماہی کے مقابلےاے جے آر میں فیصد تبدیلی

3.48 فیصد

 

اے جی آر رسائی میں پبلک سیکٹر کے اداروں کا حصہ

3.72فیصد

انٹرنیٹ/براڈ بینڈ سبسکرائبرز

 

کل انٹرنیٹ سبسکرائبرز

970.16 ملین

 

پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں فیصد تبدیلی

-0.14%

 

نیرو بینڈ سبسکرائبرز

25.20  ملین

 

براڈ بینڈ سبسکرائبرز

944.96  ملین

 

 

41.21  ملین

 

وائرڈ انٹرنیٹ سبسکرائبرز

928.96  ملین

 

وائرلیس انٹرنیٹ سبسکرائبرز

563.19  ملین

 

شہری انٹرنیٹ سبسکرائبرز

406.97  ملین

 

دیہی انٹرنیٹ سبسکرائبرز

68.86

 

کل انٹرنیٹ سبسکرائبرز پر فی 100 آبادی

111.64

 

شہری انٹرنیٹ صارفین فی 100 آبادی

44.99

 

دیہی انٹرنیٹ صارفین فی 100 آبادی

87.53 ملین

 

انٹرنیٹ ٹیلی فونی کے استعمال کے کل آؤٹ گوئنگ منٹس

46,878

 

پبلک وائی فائی ہاٹ سپاٹس کی تعداد

15,714

براڈکاسٹنگ اور کیبل سروسز

 

نجی سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کی تعداد جو وزارت اطلاعات و نشریات کی طرف سے اجازت دی گئی ہے صرف اپ لنکنگ / صرف ڈاؤن لنکنگ / اپ لنکنگ اور ڈاؤن لنکنگ دونوں

914

 

پے ٹی وی چینلز کی تعداد جیسا کہ براڈکاسٹرز کے ذریعہ رپورٹ کیا گیا ہے۔

362

 

نجی ایف ایم ریڈیو اسٹیشنوں کی تعداد (آل انڈیا ریڈیو کو چھوڑ کر)

388

 

پے ڈی ٹی ایچ آپریٹرز کے ساتھ کل ایکٹو سبسکرائبرز کی تعداد

58.22 ملین

 

 

529

 

آپریشنل کمیونٹی ریڈیو اسٹیشنوں کی تعداد

4

آمدنی اور استعمال کے پیرامیٹرز

 

وائرلیس سروس کا ماہانہ اے آر پی او

.181.80روپے

 

منٹس آف یوزیج ( ایم او یو) فی سبسکرائبر فی مہینہ - وائرلیس سروس

1009

وائرلیس ڈیٹا کا استعمال

 

وائرلیس ڈیٹا کا اوسط استعمال فی وائرلیس ڈیٹا سبسکرائبر فی ماہ

21.52 GB

 

سہ ماہی کے دوران وائرلیس ڈیٹا کے استعمال کے لیے فی جی بی کی اوسط آمدنی

روپے.9.34

     

 

*****

 

 

ش ح۔ ش م۔م ذ

(U.N. 216)


(Release ID: 2124156) Visitor Counter : 9
Read this release in: Hindi , English , Tamil