کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزارت کوئلہ کی آر ایس آر موڈ کے ذریعہ کوئلہ کی  پائیدارنقل و حمل پر اسٹیک ہولڈروں سے مشاورت

Posted On: 22 APR 2025 4:59PM by PIB Delhi

کوئلہ کی وزارت نے آج نئی دہلی میں ’ریل-سی-ریل (آر ایس آر) موڈ کے ذریعہ کوئلہ کی  پائیدارنقل و حمل کے مواقع کی تلاش‘ پر اسٹیک ہولڈرز اے مشاورت کا اجلاس طلب کیا۔ مشاورت کا مقصد کول لاجسٹکس ویلیو چین کے  سرکردہ کھلاڑیوں کے درمیان اتفاق رائے اور ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے تاکہ زیادہ موثر، لچکدار، اور پائیدار مستقبل کے لیے ملٹی موڈل ٹرانسپورٹیشن کو فروغ دیا جا سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001EDZX.jpg

کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے کوئلہ کی وزارت کے سکریٹری جناب وکرم دیو دت نے آر ایس آر ماڈل کو ایک مستقبل کی طرف پیش قدمی قرار دیا جو لاجسٹک کارکردگی کو بڑھانے، توانائی کی حفاظت کو یقینی بنانے اور ماحولیاتی استحکام کو فروغ دینے کے ملک کے وسیع تر اہداف سے ہم آہنگ ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آر ایس آر نقل و حمل، جو ریل اور ساحلی جہاز رانی کو مربوط کرتی ہے- نہ صرف ایک اقتصادی متبادل ہے بلکہ اس کے کم کاربن فوٹ پرنٹ کی وجہ سے نمایاں طور پر ماحول دوست بھی ہے۔ جناب وکرم دیو دت نے دور درازعلاقوں اور اس  کے استعمال کے مراکز، خاص طور پر جنوبی اور مغربی ہندوستان میں کوئلے کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے اختراعی، ہوشیار، ہرے بھرے، اور زیادہ لچکدار ملٹی موڈل ٹرانسپورٹ سسٹم کو اپنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے وزارتوں، ریاستی حکومتوں، پاور جنریشن کمپنیوں (جینو کوس)، کوئلہ پروڈیوسروں، بندرگاہوں کے حکام اور لاجسٹکس فراہم کرنے والوں کے درمیان قریبی تال میل پر زور دیا تاکہ بنیادی ڈھانچے کو ہموار کیا جا سکے، آپریشن کو بہتر بنایا جا سکے اورآر ایس آر تحریک کے کامیاب نفاذ کے لیے طریق کار کی رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002TOYO.jpg

مشاورت میں اسٹیک ہولڈرز کی ایک وسیع صف کی فعال شرکت دیکھی گئی، جس میں وزارت ریلوے، بندرگاہوں کی وزارت، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو)، بجلی کی وزارت، ریاستی حکومتیں، کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل)،  کیپٹیواور تجارتی کان کنوں، جینکوس اور پورٹ آپریٹرز کے نمائندے شامل تھے۔ بات چیت کے دوران، اسٹیک ہولڈرز نے انٹر موڈل کنکٹی وٹی کو بڑھانے، بندرگاہوں پر میکانائزڈ کول ہینڈلنگ انفراسٹرکچر کی تعیناتی، ریک کی دستیابی کو بہتر بنانے اور پورٹ چارجز کو معقول بنانے کے بارے میں قیمتی  انتہائی دانش مندانہ  اور عملی تجاویز کا اشتراک کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003BM00.jpg

مالی سال 2030 تک ریل-سی-ریل (آر ایس آر) موڈ کے ذریعے ایم ٹی  120 کوئلے کی نقل و حمل کے پیش قیاس کے ساتھ، وزارت کوئلہ نے مالی سال 2026 تک اس راستے سے ایم ٹی  65 کو منتقل کرنے کا ہدف رکھا ہے۔ بچت اور ریل ساگر کوریڈور کے تحت پورٹ کنکٹی وٹی کو بڑھانے کے لیے منصوبہ بند انفراسٹرکچر کی توسیع،  پیش قدمی کرتے ہوئے، مناسب ریک سپلائی اور بندرگاہوں سے کانوں کو جوڑنے والا مضبوط ریل انفراسٹرکچر ریلوے کی وزارت کی اہم ذمہ داریاں ہوں گی۔ بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت (ایم او ہی ایس ڈبلیو) شپنگ اور پورٹ ہینڈلنگ چارجز کو بہتر بنانے اور کوئلے کی وقف شدہ برتھوں کو تیار کر کے اہم کردار ادا کرے گی۔ ان مربوط بین وزارتی کوششوں سے توقع ہے کہ وہ آر ایس آر ماڈل کو مضبوط رفتار فراہم کریں گے اور ملک بھر میں کوئلہ کی نقل و حمل کی پائیداری اور کارکردگی کو نمایاں طور پر بہتر بنائیں گے۔

وزارت نے باہمی تعاون کو فروغ دینے، بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری کو فروغ دینےاور آر ایس آر نقل و حمل کے ماڈل کی مکمل صلاحیت کو کھولنے کے لیے پالیسی تعاون فراہم کرتے ہوئے ملٹی موڈل کول لاجسٹکس کو آگے بڑھانے کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا جس سے توانائی کی سلامتی اور پائیدار ترقی کی جانب ہندوستان کے سفر میں مدد ملے گی۔

*****

ش ح -   ظ ا-  خ م

UR No.131


(Release ID: 2123548) Visitor Counter : 12
Read this release in: English , Hindi , Tamil