مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ٹی آر اے آئی نے ‘‘ایم 2ایم سیکٹر میں اہم خدمات سے متعلق مسائل اور ایم 2 ایم   ایس آئی ایم ایسکی ملکیت کی منتقلی’’ پر اپنی سفارشات جاری کی

Posted On: 22 APR 2025 3:27PM by PIB Delhi

ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ٹرائی) نے آج ‘ایم ٹو ایم سیکٹر میں اہم خدمات سے متعلق مسائل ، اور ایم ٹو ایم ایس آئی ایم ایس ( سم) کی ملکیت کی منتقلی’ پر اپنی سفارشات جاری کی ہیں ۔

2.اس سے قبل ، محکمہ ٹیلی مواصلات (ڈی او ٹی) نے اپنے خط مورخہ 01.01.2024 کے ذریعے 'مشین ٹو مشین (ایم 2 ایم) مواصلات میں سپیکٹرم ، رومنگ اور کیو او ایس سے متعلق ضروریات کے بارے میں 05.09.2017 کو ٹرائی(ٹی آر اے آئی ) کی سفارشات کا حوالہ دیا تھا ، اور ٹرائی سے درخواست کی تھی کہ وہ مندرجہ ذیل امور پر ٹرائی ایکٹ 1997 کے سیکشن 11 کی دفعات کے مطابق دوبارہ غور شدہ سفارشات فراہم کرے:

اے ۔ایم 2 ایم سیکٹر میں اہم خدمات کی شناخت

بی ۔ایم 2 ایم سم(ایس آئی ایم ایس ) کی ملکیت کی منتقلی

3.اس سلسلے میں، ٹی آر اے آئی (TRAI) نے 24 جون 2024 کو ’ایم ٹو ایم شعبے میں اہم خدمات سے متعلق امور اور ایم ٹو ایم سمز کی ملکیت کی منتقلی‘ کے موضوع پر ایک مشاورتی پیپر جاری کیا تاکہ اسٹیک ہولڈرز سے آراء اور جوابی آراء حاصل کی جا سکy۔ اس کے جواب میں،ٹی آر اے آئی کو 16 آراء اور ایک جوابی رائے موصول ہوئی۔ اس مشاورتی کاغذ پر ایک کھلا مباحثہ 24 اکتوبر 2024 کو ورچوئل طریقے سے منعقد کیا گیا۔

4. اسٹیک ہولڈرز سے موصولہ تبصروں اور اپنے خود کے تجزیے کی بنیاد پر ، ٹرائی نے ‘ایم ٹو ایم سیکٹر میں اہم خدمات سے متعلق مسائل ، اور ایم ٹو ایم سم(ایس آئی ایم ایس ٰ کی ملکیت کی منتقلی’پر اپنی سفارشات کو حتمی شکل دی ہے ۔

5.مشین ٹو مشین (ایم ٹوایم) کمیونیکیشن مختلف شعبہ جات جیسے آٹوموٹیو، یوٹیلیٹیز، صحت عامہ، سیکیورٹی و نگرانی، مالیاتی خدمات، عوامی تحفظ، سمارٹ سٹی اور زراعت میں ایپلیکیشنز اورخدمات کو ممکن بنا سکتی ہے۔ اس وقت ایم ٹوایم ایکو سسٹم اپنی ترقی کے ابتدائی مرحلے میں ہے۔ جیسے جیسے ایم ٹو ایم ماحولیاتی نظام پختہ ہوتا جائے گا اور صارفین کا اعتماد حاصل کرے گا، مزید خدمات افراد، اداروں اور عوامی اداروں کو انٹرنیٹ آف تھنگز (آئی او ٹی) کے ذریعے فراہم کی جائیں گی۔ ان میں سے بہت سی خدمات اہم نوعیت کی آئی او ٹی خدمات ہوں گی، جن کے لیے انتہائی قابلِ اعتماد، کم تاخیر والی ایم ٹو ایم کنیکٹیویٹی اور بہت زیادہ دستیابی درکار ہو گی۔چونکہ اہم آئی اوٹی  خدمات کو اہم نوعیت کی خدمات فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا، اس لیے ایسی خدمات کو پہلے سے اہم آئی او ٹی  خدمات کے طور پر شناخت کرنا ضروری ہو گا۔ کسی خدمت کو اہم آئی اوٹی خدمت کےطور پر شناخت کرنے سے متعلقہ صارف ایجنسیاں ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والوں کے ساتھ مناسب سروس لیول ایگریمنٹس (ایس ایل اے ایس) کر سکیں گی۔ ان معاہدوں کے ذریعے ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والوں کو اس بات کا پابند بنایا جا سکے گا کہ وہ جو ایم ٹو ایم کنیکٹیویٹی(رابطہ) فراہم کر رہے ہیں، وہ ضروری ٹیلی کمیونیکیشن سروس کارکردگی کے معیارات (جیسے کہ تاخیر، بھروسہ مندی، اور دستیابی) پر پورا اترے، جو کہ متعلقہ اہم آئی او ٹی خدمات کی کامیاب فراہمی کے لیے نہایت ضروری ہیں۔اپنی سفارشات کے ذریعے، ٹی آر اے آئی نے ایک عمومی رہنما فریم ورک تجویز کیا ہے، جس کے تحت کسی خدمت کو اہم آئی اوٹی خدمت کے طور پر درجہ بند کرنے کا عمل انجام دیا جا سکتا ہے۔ ٹی آر اے آئی نے سفارش کی ہے کہ کسی خدمت کو اہم آئی او خدمت کے طور پر درجہ بند کیا جانا چاہیے، اگر وہ درج ذیل دو بنیادی شرائط پر پوری اترتی ہو:

اے۔کیا سروس (ایپلی کیشن) بہت زیادہ دستیابی کے ساتھ انتہائی قابل اعتماد کم تاخیر ایم 2ایم رابطہ کا مطالبہ کرتی ہے ؟

بی۔ کیا سروس (ایپلی کیشن) کی فراہمی کے لیے استعمال ہونے والی ایم 2 ایم رابطہ میں کسی قسم کی خلل کا قومی سلامتی ، معیشت ، صحت عامہ یا عوامی تحفظ پر کمزور اثر پڑے گا ؟

6.ٹرائی )ٹی آر اےآئی )نے سفارش کی ہے کہ کسی خاص ڈومین/سیکٹر کی اہم آئی او ٹی خدمات کی درجہ بندی متعلقہ وزارت/ریگولیٹری باڈی کے ذریعے محکمہ ٹیلی مواصلات (ڈی او ٹی) کی مشاورت سے کی جانی چاہیے ۔

7.ٹرائی نے یہ بھی سفارش کی ہے کہ اہم آئی او ٹی خدمات کی درجہ بندی کے لیے ، ڈی او ٹی کو متعلقہ وزارتوں/ریگولیٹری اداروں کی مدد کے لیے ایک ادارہ جاتی طریقہ کار وضع کرنا چاہیے ۔

8.ٹرائی نے اہم آئی او ٹی خدمات کی فراہمی کے لیے ٹکنالوجی-اگنوسٹک نقطہ نظر کی سفارش کی ہے ۔خاص طور پر ، ٹرائی نے سفارش کی ہے کہ کسی بھی وائرلیس ایم ٹو ایم مواصلاتی ٹیکنالوجی (غیر لائسنس یافتہ سپیکٹرم ، یا لائسنس یافتہ سپیکٹرم کا استعمال کرتے ہوئے) یا وائرڈ ایم ٹو ایم مواصلاتی ٹیکنالوجی کو اہم آئی او ٹی خدمات کی فراہمی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے اگر یہ مقررہ سروس کی کارکردگی کے معیارات پر پورا اترتی ہے ۔

9.آئی او ٹی ڈیوائسز کی زندگی کے تمام شعبوں میں وسیع پیمانے پر تعیناتی کے پیش نظر، ان کی سیکیورٹی اور پرائیویسی کی ضروریات نہایت اہمیت کی حامل ہیں۔ آئی او ٹی ڈیوائسز سے متعلق سیکیورٹی اور پرائیویسی کے خدشات بنیادی طور پر ان میں نصب مشین ٹومشین (ایم 2ایم) کمیونیکیشن ماڈیولز سے جنم لیتے ہیں، جن کے ذریعے یہ ڈیوائسز ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورکس بشمول عوامی انٹرنیٹ سے منسلک ہوتی ہیں۔آئی او ٹی ڈیوائسز سے متعلق سیکیورٹی اور پرائیویسی کے خدشات کو دور کرنے کی غرض سے، خاص طور پر ان ڈیوائسز کے لیے جو اہم شعبہ جات میں استعمال ہو رہی ہیں، ٹی آر اے آئی  نے سفارش کی ہے کہ ان تمام آئی او ٹی ڈیوائسز میں نصب یا منسلک ایم2ایم  کمیونیکیشن ماڈیولز، جو ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورکس سے منسلک ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں، کو حکومتِ ہند کے نیشنل کریٹیکل انفارمیشن انفراسٹرکچر پروٹیکشن سینٹر (این سی آئی آئی پی سی ) کی جانب سے شناخت شدہ اہم شعبہ جات میں مرحلہ وار طریقے سے ‘‘ٹیلی کمیونیکیشن آلات کی لازمی جانچ اور سرٹیفکیشن (ایم ٹی سی ٹی ای)’’ کے دائرہ کار میں شامل کیا جائے۔

10.ان سفارشات کے ذریعے، ٹی آر اے آئی نے سفارش کی ہے کہ محکمہ ٹیلی کمیونیکیشنز (ڈی اوٹی) کو ایک ایسا فریم ورک قائم کرنا چاہیے جس کے تحت ایم 2 ایم سروس فراہم کرنے والے (ایم2 ایم ایس پی) اداروں کے انضمام، تقسیم، حصول وغیرہ کی صورت میں ایم2 ایم ایس پی رجسٹریشن/اجازت نامہ کو نئی وجود میں آنے والی کمپنی کو منتقل کیا جا سکے۔

11.ٹرائی)ٹی آر اے آئی ) نے یہ بھی سفارش کی ہے کہ ڈی او ٹی کو ایم ٹو ایم سم کی ملکیت کو ایک ایم ٹو ایم ایس پی رجسٹریشن ہولڈر/مجاز ادارے سے دوسرے میں منتقل کرنے کے لیے ایک قابل عمل التزام متعارف کرانا چاہیے ۔

12.یہ سفارشات ٹرائی کی ویب سائٹ www.trai.gov.in پر پیش کی گئی ہیں ۔وضاحت/معلومات کے لیے ،جناب اکھلیش کمار تریویدی ، مشیر (نیٹ ورک سپیکٹرم اور لائسنسنگ) ٹرائی  سے ٹیلی فون نمبر + 91-11-20907758 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے یا advmn@trai.gov.in پر ای میل کیا جا سکتا ہے ۔

****

ش ح۔ ش آ ۔ م ر

U.NO.125


(Release ID: 2123499) Visitor Counter : 19
Read this release in: English , Hindi , Tamil