خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

خوراک کی  ڈبہ بند نئی صنعتوں کا قیام

Posted On: 27 MAR 2025 4:51PM by PIB Delhi

خوراک کی ڈبہ بند صنعتوں کے وزیر مملکت جناب رونیت سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ خوراک کی ڈبہ بند صنعتوں کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) اپنے طور پر کوئی خوراک کی ڈبہ بند صنعتیں قائم نہیں کرتی  ہیں۔حالانکہ  یہ اپنے مرکزی شعبے  پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) اسکیم ،خوراک کی  ڈبہ بند صنعتوں  کے لیے پروڈکشن سے منسلک ترغیبی اسکیم (پی ایل آئی ایس ایف پی آئی) اور مرکزی کی مالی اعانت سے چلنے والی پی ایم فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز (پی ایم ایف ایم ای) اسکیم کے ذریعے بہار سمیت پورے ملک میں ایسی صنعتوں کے قیام کی حوصلہ افزائی کرتی ہے ۔یہ اسکیمیں خطے یا ریاست کے لیے مخصوص نہیں ہیں بلکہ مانگ پر مبنی ہیں اور بہار سمیت  ملک بھر میں ایکسپریشن آف انٹرسٹ کے ذریعے مالی مدد کے لیے درخواستیں طلب کی جاتی ہیں ۔

پی ایم کے ایس وائی کے تحت 15 ویں مالیاتی کمیشن سائیکل کے لیے 5520 کروڑ روپے کے کل اخراجات کے ساتھ خوراک کی ڈبہ بند صنعتوں کے لئے کے قیام کے لیے کاروباریوں کو کریڈٹ سے منسلک مالی امداد (کیپٹل سبسڈی) فراہم کی جاتی ہے ۔

پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے تحت بہت چھوٹی خوراک کی ڈبہ بند صنعتوں کے قیام/اپ گریڈیشن کے لیے مالی ، تکنیکی اور کاروباری مدد فراہم کی جاتی ہے۔یہ اسکیم 2025-26 تک کی مدت کے لیے 10,000 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ کام کر رہی ہے ۔

پی ایل آئی ایس ایف پی آئی کا مقصد ، دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ ، عالمی فوڈ مینوفیکچرنگ میں  نمایاں  بنانے میں  چیمپئنز کی تشکیل میں مدد کرنا اور بین الاقوامی مارکیٹ میں ہندوستانی برانڈز کی فوڈ مصنوعات کی حمایت کرنا ہے ۔یہ اسکیم 2021-22 سے 2026-27 تک کی مدت کے لیے 10900 کروڑ روپے کے خرچ کے ساتھ   کام کر رہی ہے ۔

میگا فوڈ پارک اور پی ایم کے ایس وائی کے زرعی پروسیسنگ کلسٹروں (اے پی سی) کے اجزاء کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تشکیل کا مقصد کلسٹروں میں ایسی صنعتوں کی ترقی ہے ۔میگا فوڈ پارک اسکیم کو وزارت نے یکم اپریل 2021 سے بند کر دیا ہے ۔اے پی سی اسکیم کے تحت ، عمومی شعبے میں اہل پروجیکٹ لاگت کی 35فیصد  مالی معاونت  اور مشکل شعبوں کے ساتھ ساتھ ایس سی/ایس ٹی ، ایف پی اوز ، ایس ایچ جیز میں زیادہ سے زیادہ منصوبوں کے لیے اہل پروجیکٹ کا 50فیصد  مالی معاونت اہل کاروباریوں کو فی پروجیکٹ 10 کروڑ روپے فراہم کیے جاتے ہیں ۔

بہار سمیت ملک بھر میں ایم او ایف پی آئی کی پی ایم کے ایس وائی اور پی ایم ایف ایم ای اسکیموں کے تحت مالی امداد کے لیے منظور شدہ خوراک کی ڈبہ بند صنعتوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں ۔


ضمیمہ

اے۔  28 فروری 2025کو آغاز سے لے کر اب تک ملک میں پی ایم کے ایس وائی کی جزوی اسکیموں کے تحت منظور شدہ منصوبوں کی ریاست وار تفصیلات

نمبر شمار

ریاست

منظور شدہ پروجیکٹس

(تعداد میں)

پروجیکٹ کی لاگت

 (کروڑ روپے میں)

امداد کے لیے منظور شدہ  مالی معاونت

(کروڑ میں روپے)

1

انڈمان اور نکوبار

2

5.36

3.17

2

آندھرا پردیش

77

3297.31

763.99

3

اروناچل پردیش

12

177.89

82.51

4

آسام

107

1249.98

445.34

5

بہار

15

748.76

170.60

6

چنڈی گڑھ

0

0.00

0.00

7

چھتیس گڑھ

9

259.33

79.47

8

دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو

1

26.34

3.64

9

دہلی

21

31.15

10.90

10

گوا

2

31.33

7.71

11

گجرات

107

2634.63

658.52

12

ہریانہ

99

1539.86

411.16

13

ہماچل پردیش

45

754.54

308.47

14

جموں و کشمیر

40

386.92

194.32

15

جھارکھنڈ

2

3.10

0.94

16

کرناٹک

96

1361.77

399.69

17

کیرالہ

51

985.37

303.87

18

لداخ

0

0.00

0.00

19

لکشدیپ

0

0.00

0.00

20

مدھیہ پردیش

52

1031.99

355.66

21

مہاراشٹر

246

4800.02

1312.19

22

منی پور

8

117.29

59.19

23

میگھالیہ

10

117.08

71.92

24

میزورم

4

107.01

66.32

25

ناگالینڈ

6

131.34

78.90

26

اڈیشہ

28

748.72

206.85

27

پڈوچیری

2

0.81

0.81

28

پنجاب

76

1566.31

427.07

29

راجستھان

57

1124.20

325.37

30

سکم

1

6.17

3.64

31

تمل ناڈو

145

1922.75

497.69

32

تلنگانہ

68

1849.12

404.44

33

تریپورہ

9

118.89

64.63

34

اتر پردیش

97

1953.17

476.24

35

اتراکھنڈ

59

1057.54

476.05

36

مغربی بنگال

54

934.44

249.90

بی۔ 28 فروی 2025 تک ملک میں پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے تحت منظور شدہ مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کی ریاست وار تفصیلات

 

نمبر شمار

ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے

مائیکرو انٹرپرائزز کی تعداد

منظور شدہ سبسڈی (کروڑ میں روپے)

1

انڈمان اور نکوبار

18

1.03

2

آندھرا پردیش

6246

96.08

3

اروناچل پردیش

74

4.05

4

آسام

2706

37.49

5

بہار

21435

491.00

6

چنڈی گڑھ

5

0.21

7

چھتیس گڑھ

896

37.62

8

دادرہ اور نگر حویلی اور دمن اور دیو

11

0.37

9

دہلی

286

6.63

10

گوا

96

3.64

11

گجرات

658

41.85

12

ہریانہ

1319

84.10

13

ہماچل پردیش

1776

42.33

14

جموں و کشمیر

1269

26.38

15

جھارکھنڈ

3273

64.19

16

کرناٹک

6043

220.47

17

کیرالہ

5976

151.05

18

لداخ

79

3.70

19

لکشدیپ

0

0

20

مدھیہ پردیش

8570

279.68

21

مہاراشٹر

22167

629.89

22

منی پور

286

20.96

23

میگھالیہ

184

3.14

24

میزورم

39

1.54

25

ناگالینڈ

330

5.62

26

مہاراشٹر

1957

54.35

27

پڈوچیری

153

3.49

28

پنجاب

2606

226.64

29

راجستھان

956

57.48

30

سکم

61

1.59

31

مہاراشٹر

14829

319.33

32

تلنگانہ

6737

91.00

33

تریپورہ

175

4.13

34

اتر پردیش

15586

564.08

35

اتراکھنڈ

825

24.52

36

مغربی بنگال

131

7.56

*********

ش ح ۔  م ش۔  ت ع

U. No.111


(Release ID: 2123377)
Read this release in: English , Hindi , Tamil