عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے (ڈی اے آر پی جی) نے مرکزی وزارتوں / محکموں کی مارچ 2025 کے مہینے کی کارکردگی کے بارے میں 35 ویں ماہانہ رپورٹ جاری کی


مرکزی وزارتوں / محکموں کے ذریعہ 28 مارچ ، 2025 تک کل 1،21،065 شکایات کا ازالہ کیا گیا

مسلسل 33 ویں مہینے میں ، مرکزی سکریٹریٹ  میں 1 لاکھ معاملے متجاوز ہوئے

محکمہ مواصلات ، محکمہ ڈاک ، اور سینٹرل بورڈ آف ان ڈائریکٹ ٹیکسز اینڈ کسٹمز مارچ  2025کے مہینے میں جاری کردہ درجہ بندی میں گروپ اے زمرے میں  سر فہرست ہیں

مارچ 2025  میں جاری کردہ درجہ بندی میں گروپ زمرے میں وزارت پارلیمانی امور ، قبائلی امور کی وزارت اور بھاری صنعت کا محکمہ  سر فہرست ہیں

Posted On: 15 APR 2025 7:45PM by PIB Delhi

 انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمہ (ڈی اے آر پی جی) نے مارچ 2025 کے لیے سینٹرلائزڈ عوامی شکایات کے ازالے اور نگرانی کے نظام (سی پی جی آر اے ایم ایس) کی ماہانہ رپورٹ جاری کی، جس میں عوامی شکایات کی اقسام اور زمروں اور نمٹانے کی نوعیت کا تفصیلی تجزیہ فراہم کیا گیا ہے۔ یہ ڈی اے آر پی جی کے ذریعہ شائع کردہ مرکزی وزارتوں / محکموں  پر 33  ویں رپورٹ ہے۔

28  مارچ 2025 تک مرکزی وزارتوں / محکموں کے ذریعہ کل 1،21،065 شکایات کا ازالہ کیا گیا۔ مرکزی وزارتوں / محکموں میں شکایت نمٹانے کا اوسط وقت  یکم تا 28 مارچ تک، 16 دن ہے۔ یہ رپورٹیں 10 مراحل پر مشتمل سی پی جی آر اے ایم ایس اصلاحاتی عمل کا حصہ ہیں جسے ڈی اے آر پی جی نے ڈسپوزل کے معیار کو بہتر بنانے اور ٹائم لائنز کو کم کرنے کے لیے اپنایا تھا۔

رپورٹ میں مارچ 2025 کے مہینے میں سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل کے ذریعے رجسٹر شدہ نئے صارفین کا ڈیٹا فراہم کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر 49,912 نئے صارفین رجسٹر شدہ ہوئےوہ مارچ، 2025 میں سب سے زیادہ رجسٹریشن اتر پردیش (7،602) سے ہوئی۔

مذکورہ رپورٹ میں 28 مارچ تک کامن سروس سینٹرز کے ذریعے درج شکایات پر ریاست وار تجزیہ بھی فراہم کیا گیا ہے۔ سی پی جی آر اے ایم ایس کو کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) پورٹل کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے اور یہ 5 لاکھ سے زیادہ سی ایس سی میں دستیاب ہے، جو 2.5 لاکھ ولیج لیول انٹرپرینیورز (وی ایل ای) کے ساتھ منسلک ہے۔  28 مارچ تک سی ایس سی کے ذریعے 7,150 شکایات درج کی گئیں۔ اس میں ان اہم مسائل / زمروں کو بھی اجاگر کیا گیا ہے جن کے لیے سی ایس سی کے ذریعہ سب سے زیادہ شکایات درج کی گئیں۔

مرکزی وزارتوں / محکموں کے لیے مارچ 2025 کے لیے ڈی اے آر پی جی کی ماہانہ سی پی جی آر اے ایم ایس رپورٹ کی اہم جھلکیاں درج ذیل ہیں:

  1. پی جی کیس:
  • 28 مارچ 2025 تک ، سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل پر 1،16،970 پی جی معاملے موصول ہوئے ، 1،21،065 پی جی معاملوں کا ازالہ کیا گیا اور 57،456 پی جی معاملات زیر التوا ہیں۔
  1. پی جی اپیلیں:
  • 28 مارچ 2025 تک 24,478 اپیلیں موصول ہوئیں اور 21,400 اپیلیں نمٹا ئی گئیں۔
  • مرکزی سکریٹریٹ میں یکم مارچ 2025 سے 28 مارچ 2025 کی مدت کے لیے 25،488 پی جی اپیلیں زیر التوا ہیں۔
  1. شکایات کے ازالے کا جائزہ اور انڈیکس (جی آر اے آئی) – 28 مارچ، 2025تک
  • محکمہ ٹیلی کمیونی کیشن، محکمہ ڈاک اور سینٹرل بورڈ آف ان ڈائریکٹ ٹیکسز اینڈ کسٹمز 28 مارچ، 2025 تک گروپ اے (500 سے زیادہ شکایات کے برابر) کے اندر شکایات کے ازالے کی تشخیص اور انڈیکس میں سرفہرست کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں شامل ہیں۔
  • پارلیمانی امور کی وزارت، آدیواسی امور کی وزارت اور بھاری صنعت کا محکمہ 28 مارچ، 2025 تک گروپ بی (500 سے کم شکایات) کے اندر شکایات کے ازالے کی تشخیص اور انڈیکس میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں شامل ہیں۔

رپورٹ میں مرکزی وزارتوں / محکموں سے شکایات کے موثر حل کی 4 کامیابی کی کہانیاں بھی شامل ہیں:

  1. جناب پرکاش کمار اگروال کی شکایت - پی ایف نکالنے کے دعوے میں تاخیر

جناب پرکاش کمار اگروال کو تمام ضروریات کو پورا کرنے کے باوجود اپنے پی ایف نکالنے کے دعوے (فارم 19) پر کارروائی میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ 12 سال سے زیادہ کام کرنے کے بعد، انھوں نے قواعد کے مطابق ٹی ڈی ایس سے استثنیٰ کو یقینی بناتے ہوئے اپنی درخواست جمع کرائی۔ چھ مہینے تک بار بار دستاویزی درخواستوں کے بعد، انھوں نے سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل پر شکایت درج کرائی۔ اس کے بعد، متعلقہ حکام نے ان کے دعوے پر فوری کارروائی کی، اور 35،31،303/- روپے کا حتمی پی ایف تصفیہ کیا گیا، جس سے اسی دن معاملہ حل ہو گیا۔

  1. جناب وشال ورما کی شکایت - ایل پی جی سبسڈی کی عدم وصولی

محترمہ انیتا ورما کے نام پر رجسٹر شدہ ایچ پی گیس ایل پی جی کنکشن رکھنے والے جناب وشال ورما کو کئی مہینوں تک سبسڈی نہ ملنے کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ ایل پی جی دفتر میں پوچھ گچھ کے بعد انھیں بتایا گیا کہ ان کا آدھار این پی سی آئی سے منسلک نہیں ہے اور انھیں اپنے بینک سے رابطہ کرنے کا مشورہ دیا گیا۔ حالانکہ، بینک نے اس بات کی تصدیق کی کہ آدھار کو این پی سی آئی کے ساتھ صحیح طریقے سے جوڑا گیا تھا۔ حل کی مانگ کرتے ہوئے انھوں نے سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل پر شکایت درج کرائی۔ متعلقہ اتھارٹی کے ذریعے تصدیق کے بعد سبسڈی محترمہ انیتا ورما کے اکاؤنٹ میں منتقل کردی گئی۔

  1. جناب سوپتک سرکار کی شکایت - این ایف ایس سی فیلوشپ کی تقسیم میں تاخیر

بدھان چندر کرشی وشوودیالیہ میں پی ایچ ڈی کے طالب علم جناب سوپتک سرکار کو یو جی سی نیٹ دسمبر سیشن کے تحت نیشنل فیلوشپ فار شیڈول کاسٹ (این ایف ایس سی) کے لیے اپنے اکاؤنٹ کو جوڑنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کینرا بینک اسکالرشپ پورٹل پر تمام رسمی کارروائیاں پوری کرنے کے باوجود، سبجیکٹ کی درجہ بندی کے مسائل کی وجہ سے ان کی درخواست کو بار بار مسترد کردیا گیا تھا۔ حل کی مانگ کرتے ہوئے انھوں نے سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل پر شکایت درج کرائی۔ اس کے جواب میں، حکام نے معاملے کا جائزہ لیا، اور این ایف ایس سی اسکیم کے تحت لنکنگ کی درخواست کو بدھان چندر کرشی وشوودیالیہ کے رجسٹرار کی وضاحت کی بنیاد پر منظور کیا گیا۔

  1. محترمہ بھومیکا نریش گائیکواڑ کی شکایت - نیشنل اوورسیز اسکالرشپ پروسیسنگ میں تاخیر

سڈنی یونیورسٹی میں ماسٹر آف کامرس (توسیع) کے لیے نیشنل اوورسیز اسکالرشپ (این او ایس) 2024 کے تحت منتخب ہونے والی محترمہ بھومیکا نریش گائیکواڑ کو اپنا حتمی ایوارڈ لیٹر وصول کرنے میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ آمدنی اور ذات کی تصدیق سمیت تمام رسمی کارروائیوں کو پورا کرنے کے باوجود، وہ مہینوں تک تصدیق کا انتظار کرتی رہیں، جس کی وجہ سے غیر یقینی صورت حال پیدا ہو گئی اور یونیورسٹی میں داخلہ ملتوی کرنے کی ضرورت پڑی۔ این او ایس دفتر سے کوئی واضح جواب نہ ملنے کی وجہ سے، انھوں نے سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل پر شکایت درج کرائی۔ اس کے بعد متعلقہ اتھارٹی نے ان کا حتمی ایوارڈ لیٹر جاری کیا، جس میں اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ وہ مزید رکاوٹوں کے بغیر آگے بڑھ سکیں۔ شکایت درج کرنے کے صرف تین دن کے اندر فوری طور پر حل کردی گئی تھی۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 9921


(Release ID: 2121978) Visitor Counter : 16


Read this release in: English , Hindi