سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
این کیو ایم کے تحت منتخب کردہ ا سٹارٹ اپ نے انٹرپرائزز کو اپنے کلیدی انفراسٹرکچر کی حفاظت اوربااختیار بنانے کے لئے پلیٹ فارم تیار کیا
Posted On:
14 APR 2025 5:58PM by PIB Delhi
کیو نیو لیبس - نیشنل کوانٹم مشن (این كیو ایم ) کے تحت ڈپارٹمنٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے ذریعہ منتخب کردہ اسٹارٹ اپس میں سے ایک نے دنیا کا پہلا اور منفرد پلیٹ فارم-’کیو شیلڈ‘ شروع کیا ہے جو آج عالمی یوم کوانٹم کے موقع پر کسی بھی ماحول — کلاؤڈ، آن پریمیسس، یا ہائبرڈ میں بغیر کسی رکاوٹ کے کرپٹو گرافی کے انتظام کو قابل بناتا ہے۔
کیو شیلڈ انٹرپرائزز کو اپنے اہم انفراسٹرکچر کو بڑے پیمانے پر محفوظ رکھنے کے لیے بااختیار بناتا ہے - کیو نیو کی پیٹنٹ شدہ کوانٹم کلی ڈسٹری بیوشن (آرموس)، کوانٹم رینڈم نمبر جنریٹر (ٹروپوس)، کوانٹم ہارڈ ویئر سکیورٹی ماڈیول (كیو ایچ ایس ایم ) اور این آئی ایس کےمطابق پوسٹ کوانٹم کرپٹوگرافی کے ساتھ بنایا گیا ہے جو کیو نیو کے لیے ایک حل فراہم کرتا ہے اور ٹرانزٹ اور آرام کے وقت حساس ڈیٹا کو محفوظ کرتاہے۔
اس پلیٹ فارم کا آغاز کوانٹم ٹیکنالوجی میں عالمی قیادت کی جانب ہندوستان کے سفر میں ایک اور قدم کا اضافہ کرتا ہے۔
كیو شیلڈ مختلف خدمات جیسے کلیدی جنریشن کے لیے کیو اوسموس ، محفوظ کنکٹی وٹی کے لیے کیو کنیکٹ ، محفوظ تعاون کے لیے کیو ورس، محفوظ فائل اسٹوریج اور شیئرنگ کے لیے کیو ایس ایف ایس اور کلیدی نظم و نسق کے لیے کیو والٹ۔ اس سے کاروباری اداروں کو بااختیار بنا کر ان کے اہم اور متنوع انفراسٹرکچر کو کوانٹم سے محفوظ رکھنے کا راستہ فراہم کرتا ہے۔ متحد انتظام، لچکدار تعیناتی کے اختیارات اور فریق ثالث کی خدمات کے ساتھ آسان انضمام کے ساتھ کیو شیلڈ کاروباری اداروں کو آج اپنے اہم ڈیٹا کی حفاظت کے لیے بااختیار بناتا ہے اور انہیں کوانٹم سے محفوظ مستقبل کے لیے تیار کرتا ہے۔
2016 میں آئی آئی ٹی مدراس ریسرچ پارک میں شامل کیو نیو لیبس کوانٹم سیف حل کے ساتھ سائبرسکیورٹی میں انقلاب لا رہا ہے، جس سے ہندوستان کو کوانٹم کرپٹوگرافی میں ایک عالمی رہنما کی حیثیت حاصل ہے۔

*******
ش ح- ظ ا- ف ر
UR No 9880
(Release ID: 2121711)
Visitor Counter : 11