وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

بھارت اور نیپال نے 10 اور 11 اپریل 2025 کو نیپال کے کھٹمنڈومیں کسٹمز تعاون پر 21ویں ڈائریکٹر جنرل سطح کے مذاکرات منعقد کیے


دونوں فریقین نے سرحد پار تجارت اور کسٹمز کے آپریشنز کی کارکردگی اور مؤثریت کو بڑھانے کے لیے مختلف شعبوں میں تعاون پر زور دیا تاکہ دونوں ممالک کو اہم اقتصادی فوائد حاصل ہو سکیں

Posted On: 13 APR 2025 11:28AM by PIB Delhi

بھارت اور نیپال کے درمیان کسٹمز تعاون پر 21ویں ڈائریکٹر جنرل سطح کے مذاکرات 10 اور 11 اپریل 2025 کو کھٹمنڈو، نیپال میں منعقد ہوئے۔ دونوں فریقین نے دوطرفہ کسٹمز تعاون کو فروغ دینے کے لیے مختلف امور پر تبادلۂ خیال کیا۔

بھارتی وفد کی قیادت  وزارتِ خزانہ حکومتِ ہندکے  محکمہ ریونیو میںڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلیجنسسینٹرل بورڈ آف ان ڈائریکٹ ٹیکسز اینڈ کسٹمز کے ڈائریکٹر جنرلجناب ابھے کمار سریواستو نے کی، جبکہ نیپالی وفد کی قیادت حکومتِ نیپال  کی وزارتِ خزانہ میں محکمہ کسٹمز کے ڈائریکٹر جنرلجناب مہیش بھٹارائینے کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0010RT4.jpg

اجلاس کے ایجنڈے میں اسمگلنگ کی روک تھام کے اقدامات؛ کسٹمز ڈیٹا کے پیشگی تبادلے اور الیکٹرانک اوریجن ڈیٹا ایکسچینج سسٹم(ای او ڈی ای ایس)سے متعلق مفاہمتی یادداشت(ایم او یو)پر پیش رفت کا جائزہ؛ کسٹمز باہمی معاونت معاہدہ(سی ایم اے اے)کو حتمی شکل دینا؛ الیکٹرانک کارگو ٹریکنگ سسٹم(ای سی ٹی ایس)کے تحت ٹرانزٹ کارگو کی نقل و حرکت میں سہولت؛ ٹرانزٹ عمل کی خودکاری اور ڈیجیٹائزیشن؛ سرحدی انفراسٹرکچر کی بہتری؛ معلومات کے تبادلے کے پروگرام اور صلاحیت میں اضافے کے لیے تعاون جیسے متعدد اہم امور شامل تھے۔

اجلاس میں سرحد پار مجرمانہ سرگرمیوں اور سونے کی اسمگلنگ، منشیات، جعلی کرنسی، ممنوعہ یا محدود اشیاء جیسے ای سگریٹس، ای لائٹرز، بعض اقسام کے لہسن اور دیگر حساس اشیاء سے متعلق تجارتی دھوکہ دہی جیسے معاملات پر بھی غور کیا گیا۔

اس بات سے اتفاق  کیا گیا کہ اشیاء کی اسمگلنگ دونوں ممالک کے لیے ایک مشترکہ چیلنج ہے، اور فریقین نے سرحد پار اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے فعال تعاون اور انٹیلی جنس کے تبادلے پر آمادگی ظاہر کی۔ دونوں ممالک نے غیر مجاز تجارت کو کنٹرول کرنے کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے اور باہمی تعاون سے کام کرنے پر اتفاق کیا۔

نیپال، بھارت کی ’’پڑوسی پہلے‘‘ پالیسی کے تحت ایک ترجیحی شراکت دار ہے۔ بھارت نیپال کی برآمدات کا دو تہائی حصہ خریدتا ہے اور نیپال کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ کسٹمز تعاون پر دوطرفہ مذاکرات جائز اور قانونی تجارت کے فروغ اور سرحد پر غیر قانونی تجارت کی روک تھام کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم ہیں، خاص طور پر ایک دوسرے سے جڑے ہوئے عالمی ماحول میں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0022B1M.jpg

اجلاس خوشگوار اور مثبت انداز میں اختتام پذیر ہوا۔ نیپالی فریق نے حکومتِ ہند، خصوصاً سینٹرل بورڈ آف ان ڈائریکٹ ٹیکسز اینڈ کسٹمز(سی بی آئی سی)کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے نیپال کسٹمز کے افسران کے لیے مختلف سطحوں پر معلومات کے تبادلے اور صلاحیت میں اضافے کے پروگراموں میں تعاون فراہم کیا۔

دونوں فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ سرحد پار تجارت اور کسٹمز آپریشنز کی کارکردگی اور مؤثریت کو بہتر بنانے کے لیے باہمی تعاون جاری رکھا جائے تاکہ دونوں ممالک کو اہم اقتصادی فوائد حاصل ہو سکیں۔ اس کے ساتھ ہی، یہ باہمی طور پر طے پایا کہ تجارت کو سہل بنانے اور اشیاء کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے نئی ٹیکنالوجیز پر غور کیا جائے گا۔

******

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno-9855


(Release ID: 2121404) Visitor Counter : 28