سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
یونیورسٹی اور تحقیق کی اٹلی کی وزیر محترمہ انا ماریا برنینی نے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی
دونوں وزراء نے کوانٹم ٹیکنالوجیوں، مصنوعی ذہانت اور بائیو ٹیکنالوجی میں تعاون کو گہرا کرنے پر تبادلہ خیال کیا
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے برازیل میں جی 20 سربراہ اجلاس کے موقع پر وزیر اعظم مودی اور وزیر اعظم میلونی کے درمیان دو طرفہ بات چیت کو یاد کیا
بھارت اور اٹلی نے سائنس اور ٹیکنالوجی میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے مفاہمت نامے پر دستخط کئے
بھارت -اٹلی پروگرام میں تحقیق سے متعلق 10 اقدامات اور باہمی تعاون کے 10 اقدامات شامل ہوں گے
Posted On:
11 APR 2025 3:25PM by PIB Delhi
دو طرفہ سائنسی تعاون کو بڑھانے کے ایک اہم اقدام کے طور پر، یونیورسٹی اور تحقیق کی اٹلی کی وزیر محترمہ انا ماریا برنینی نے، جو اس وقت ہندوستان کے دورے پر ہیں، مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس اور ٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنسز اور پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے یہاں نارتھ بلاک میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں ملاقات کی۔
اس ملاقات کی خاص بات یہ رہی کہ دونوں وزراء نے تعاون کے مفاہمت نامے پر دستخط کیے۔ دونوں معزز شخصیات کے درمیان بات چیت کوانٹم ٹیکنالوجیز ، مصنوعی ذہانت ، بائیو ٹیکنالوجی اور دیگر ابھرتے ہوئے شعبوں میں مشترکہ اقدامات کو آگے بڑھانے پر مرکوز رہی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور اٹلی کی وزیر اعظم جورجیا میلونی کے درمیان برازیل میں جی 20 سربراہ اجلاس کے موقع پر ہونے والی دو طرفہ بات چیت کو یاد کیا، جس کا اختتام اہمیت کے حامل مشترکہ عملی منصوبے 2025-2029 کے اعلان پر ہوا۔ یہ پروجیکٹ سائنس اور ٹیکنالوجی میں باہمی تعاون پر مبنی اختراع کے لیے مشترکہ وژن کا خاکہ پیش کرتا ہے۔
اس وژن کے ایک حصے کے طور پر ، دونوں ممالک نے سائنسی تحقیق کے شعبے میں تعاون کے لئے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے اور سائنسی و تکنیکی تعاون کے لئے 2025-2027 کے ایگزیکٹو پروگرام کو نافذ کرنے سے اتفاق کیا، جس کا مقصد مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور ڈیجیٹلائزیشن جیسی اہم ٹیکنالوجیز میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔
دو طرفہ تحقیق کے لئے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مشترکہ سائنس اور ٹیکنالوجی کمیٹی کے اجلاس کے دوران 10 اپریل 2025 کو 2025-2027 کے لئے ہند-اٹلی ایگزیکٹو پروگرام آف کوآپریشن (ای پی او سی) پر دستخط کرنے کا اعلان کیا۔ ای پی او سی فریم ورک کے تحت، دونوں ممالک نے اب تک 150 سے زیادہ مشترکہ تحقیقی منصوبوں کو کامیابی کے ساتھ نافذ کیا ہے۔
موجودہ پروگرام میں سائنسی مضامین کی ایک وسیع رینج میں اہمیت کی حامل 10 تحقیقی نقل و حرکت کی تجاویز اور اہم باہمی تعاون کے 10 تحقیقی اقدامات کے لیے مشترکہ فنڈنگ شامل ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مصنوعی ذہانت (اے آئی)، ہائی پرفارمنس کمپیوٹنگ (ایچ پی سی)، بگ ڈیٹا اور بائیوٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں ہندوستان کی مضبوط پیش رفت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی اہمیت کی حامل سرمایہ کاری اور پالیسیاں ملک کو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں کا عالمی مرکز بننے کی سمت لے جا رہی ہیں۔
اہم حصولیابیوں کا اشتراک کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندوستان کی ڈی این اے پر مبنی کووڈ-19 ویکسین کے فروغ کا ذکر کیا، جسے بعد میں بہت سے ضرورت مند ممالک کو بطور تحفہ دیا گیا ۔ ایچ پی وی ویکسین اور سانس کے انفیکشن کے لیے ایک مقامی اینٹی بائیوٹک نیفیتھرومائسن کا فروغ اور آغاز، ملک کا پہلا جین پر مبنی تھراپی ٹرائل تھا، جو کامیاب رہا۔ ذاتی طب اور صحت عامہ کی تحقیق میں مدد فراہم کرنے کے لیے ایک قومی جینوم ڈیٹا بینک کی تشکیل کی گئی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے فخریہ انداز میں ہندوستان کے متحرک اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کا حوالہ دیا، جو اب زرعی بائیوٹیک اسٹارٹ اپس کے اہم تعاون کے ساتھ عالمی سطح پر تیسرا سب سے بڑا نظام ہے۔ اَروما مشن (جسے پرپل ریوولیوشن بھی کہا جاتا ہے) جیسے اقدامات، زراعت اور پھولوں کی کاشت میں اختراع کی بہترین مثال ہیں۔
انہوں نے سوائل ہیلتھ کارڈ اور سوامتوا یوجنا جیسی ٹیکنالوجی پر مبنی ان اسکیموں کے اثرات کا بھی ذکر کیا، جنھوں نے ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعے زراعت میں انقلاب برپا کردیا ہے۔
جدید سائنس کے ذریعے قدیم علم کا تحفظ کرنے کے لیے ہندوستان کے عزم کی عکاسی کرتے ہوئے، ڈاکٹر سنگھ نے روایتی علم ڈیجیٹل لائبریری (ٹی کے ڈی ایل) کے بارے میں بات کی-یہ ایک منفرد پہل ہے جو جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے روایتی ہندوستانی علم کو ڈیجیٹائز اور محفوظ کرتی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے، جو ارضیاتی سائنس کے وزیر بھی ہیں، وفد کو ہندوستان کے حوصلہ افزا گہرے سمندر کے مشن کے بارے میں مطلع کیا، جس کا مقصد 6,000 میٹر گہرے سمندر میں ایک ہندوستانی آبدوز کو بھیجنا ہے۔ اس سلسلے میں 500 میٹر تک کی زیر سمندر آزمائشی مشق اگلے سال شروع ہونے والی ہے۔
دونوں ممالک نے متعدی بیماریوں، کوانٹم ٹیکنالوجیز، گرین ہائیڈروجن اور قابل تجدید توانائی، ثقافتی ورثے کے تحفظ کی ٹیکنالوجیز اور پائیدار بحری معیشت جیسے شعبوں میں دیرینہ تعاون کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔
انھوں نے صنعت 4.0 ، صاف ستھری توانائی جیسے نئے باہمی تعاون کے شعبوں کو دریافت کرنے سے بھی اتفاق کیا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے دونوں ممالک کے ایس ایم ایز اور اسٹارٹ اپس پر مبنی تعلیمی اور صنعتی شراکت داری سمیت دیگر باہمی شعبوں کی بھی نشاندہی کی۔
بائیوٹیکنالوجی محکمہ کے سکریٹری ڈاکٹر راجیش گوکھلے اور سائنس و ٹیکنالوجی محکمہ کے سکریٹری پروفیسر ابھے کرنڈیکر نے بھی اس اعلی سطحی میٹنگ میں حصہ لیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ش م ۔ م ر
Urdu No. 9799
(Release ID: 2121013)