جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
مرکزی وزیر پرہلاد جوشی اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے پی ایم – کسم اور پی ایم سوریہ گھر اسکیموں کا جائزہ لیا، مؤثر عمل آوری پر زور دیا، اتر پردیش نے 22 گیگا واٹ شمسی توانائی کی صلاحیت کے ہدف کو حاصل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا
مرکزی وزیر نے موہن لال گنج منڈی میں گندم خریداری مرکز کا معائنہ کیا، فلاحی اسکیموں کے فوائد کا اندازہ لگانے کے لیے کاشتکاروں کے ساتھ بات چیت کی
"وزیراعظم کا وژن کاشتکاروں کو توانائی کےمعاملے میں آتم نربھر اور کم لاگت والی کاشتکاری کو فروغ دینا ہے" : جناب پرہلاد جوشی
Posted On:
10 APR 2025 7:22PM by PIB Delhi
صارفین کے امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم اور نئی و قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج لکھنؤ میں اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے ساتھ، گیہوں کی خریداری، پی ایم-کسم، اور پی ایم سوریہ گھر اسکیموں کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک جائزہ میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں اتر پردیش کے وزیر توانائی جناب اے کے شرما اور نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت، حکومت ہند کی سکریٹری محترمہ ندھی کھرے نے بھی شرکت کی۔
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا، ’’میں مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے اپنے مصروف شیڈول میں سے وقت نکال کر ان اولوالعزم اسکیموں کے زمینی سطح پر مؤثر عمل آوری کو یقینی بنایا جس سے کاشتکاروں اور کم اور درمیانی آمدنی والے طبقے کے شہریوں کو فائدہ پہنچے‘‘۔
میٹنگ کے دوران، اتر پردیش نے ریاست کی 22 گیگا واٹ شمسی توانائی کی صلاحیت کے مہتواکانکشی ہدف کو حاصل کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے اہم مرکزی اسکیموں جیسے پی ایم- کسم اور پی ایم سوریہ گھر کے مؤثر نفاذ میں ریاست کے اہم کردار کو تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ "وزیر اعظم جناب نریندر مودی ان اقدامات کے ذریعے کاشتکاروں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانے کا تصورپیش کرتے ہیں۔ پی ایم – کسم کے تحت، کاشتکار اب مکمل طور پر روایتی بجلی پر انحصار نہیں کر رہے ہیں اور اس کے بجائے وہ زراعت کے لیے صاف اور سستی شمسی توانائی کا استعمال کر رہے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت اس اسکیم کے تحت 90فیصد تک سبسڈی فراہم کرتی ہے، جس سے کاشتکاروں کو کافی کم لاگت پر شمسی نظام اپنانے کے قابل بنایا جاتا ہے۔
مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے بھی لکھنؤ کی بخشی کا تالاب تحصیل کے ڈگگور گاؤں کا دورہ کیا تاکہ پی ایم-کوسم سی-1 اسکیم کے تحت قائم ایک سولر پمپ پروجیکٹ کا معائنہ کیا جا سکے۔ مقامی باشندے محمد احسن علی خان نے اپنے نجی 7.5 ایچ پی آبپاشی پمپ کے لیے 11.2 کلو واٹ کا آن گرڈ سولر پاور پلانٹ لگایا ہے۔ پروجیکٹ کی کل لاگت 6,23,909 روپے ہے، جس میں سے 1,87,173 روپے کی رقم مرکزی سبسڈی کے طور پر فراہم کی گئی، 3,74,345 روپے کی رقم ریاستی سبسڈی کے طور پر، اور صرف 62,391 روپے استفادہ کنندہ کی جانب سے دیےگئے ہیں۔
تنصیب کے بعد سے، سولر پلانٹ نے مجموعی طور پر 8,945 کے ڈبلیو ایچ بجلی پیدا کی ہے، جس میں سے 7,100 کے ڈبلیو ایچ کو گرڈ کو برآمد کیا گیا ہے، جبکہ 1,845 کے ڈبلیو ایچ کو آبپاشی کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ اس سے احسن کو نہ صرف توانائی ملی ہے بلکہ وہ اضافی بجلی گرڈ کو بیچ کر اضافی آمدنی حاصل کرنے کے قابل بھی ہے۔ یہ پروجیکٹ دوسرے کسانوں کے لیے شمسی توانائی کے ذریعے پائیدار اور آمدنی پیدا کرنے والے زرعی طریقوں کو اپنانے کے لیے ایک متاثر کن ماڈل کے طور پر کھڑا ہے۔
اتر پردیش کے وزیر توانائی جناب اے کے شرما نے نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اتر پردیش کو سنبھالنے اور پی ایم – کسم اسکیم (جز سی - فیڈر لیول سولرائزیشن) کے تحت 3.7 لاکھ پمپ مختص کرنے کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔
مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے لکھنؤ میں موہن لال گنج منڈی میں گندم کی خریداری کے مرکز کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ای پی او پی (الیکٹرانک پوائنٹ آف پروکیورمنٹ) مشین کے ذریعے گندم کی خریداری، صفائی اور تولنے کے عمل کا مشاہدہ کیا۔ کسانوں کے ساتھ بات چیت کے دوران، انہوں نے یہ سیکھا کہ کس طرح مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ اس ٹیکنالوجی کے استعمال نے ان کی پیداوار کی فروخت کے عمل کو زیادہ شفاف، موثر اور آسان بنا دیا ہے۔ کاشتکاروں نے بتایا کہ ای-پی او پی کے متعارف ہونے سے وزن درست ہو گیا ہے، اور ادائیگیوں پر تیزی سے عمل ہو رہا ہے، جس سے حکومت کے خریداری کے نظام پر ان کا اعتماد بڑھ رہا ہے۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:9770
(Release ID: 2120777)
Visitor Counter : 28