کامرس اور صنعت کی وزارتہ
کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے ممبئی میں دبئی-انڈیا بزنس فورم سے خطاب کیا
جناب گوئل نے کہا کہ بھارت -یو اے ای کی شراکت داری خوشحالی ، اعتماد اور مشترکہ وژن کی مثال ہے
Posted On:
08 APR 2025 9:46PM by PIB Delhi
کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے پیر کے روز ممبئی میں دبئی چیمبرز کے زیر اہتمام دبئی-انڈیا بزنس فورم سے خطاب کیا ۔ اس تقریب میں دبئی کے ولی عہد شہزادہ ، نائب وزیر اعظم اور متحدہ عرب امارات کے وزیر دفاع عزت مآب شیخ حمدان بن محمد المکتوم نے شرکت کی ۔
عزت مآب شیخ حمدان کے ہندوستان کے پہلے سرکاری دورے پر ان کا خیر مقدم کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ شیخ حمدان کی موجودگی ممبئی اور دبئی کے درمیان گہرے تاریخی روابط اور نسل در نسل تسلسل کی علامت ہے ۔ اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہ اس سال شیخ حمدان کے دادا شیخ سعید کے ہندوستان دورے کی صد سالہ تقریب ہے، وزیر موصوف نے کہا کہ دونوں شہروں کے درمیان صدیوں پرانے ثقافتی اور تجارتی تعلقات میں پنہا ں خوشگوار جذبہ پایا جاتا ہے ۔
جناب گوئل نے سماجی بہبود میں دبئی کے تعاون کو سراہا ، جس میں دبئی میں ہندوستانی کارکنوں کے لیے پہلا ہسپتال قائم کرنا بھی شامل ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ ایک خوشگوار پہل ہے اور ہم تمام ہندوستانیوں کی طرف سے آپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں‘‘۔
ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان خصوصی رشتے پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ یہ تعلقا ت دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان اعتماد اور ذاتی رشتوں پر استوار ہوئے ہیں ۔ ’’ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان صرف دو برسوں میں چھ اعلی سطحی دورے ہوئے ہیں-تین وزیر اعظم نریندر مودی کے اور تین متحدہ عرب امارات کے اعلی رہنماؤں کے ۔ اس سے ہماری شراکت داری کی قربت اور اسٹریٹجک اہمیت کی عکاسی ہوتی ہے‘‘ ۔
جناب گوئل نے ابوظہبی میں مشہور سوامی نارائن ہندو مندر کی تعمیر میں متحدہ عرب امارات کے تعاون کی ستائش کرتے ہوئے اسے باہمی احترام اور مشترکہ اقدار کی علامت قرار دیا ۔
وزیر موصوف نے افریقہ تک ہندوستان کی رسائی ، لاجسٹکس اور بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری ، اور ڈیجیٹل اور تجارتی رابطے کی تعمیر کی کوششوں میں متحدہ عرب امارات کے اہم کردار کا اعتراف کیا ۔ انہوں نے ہندوستان کے لاجسٹک ماحولیاتی نظام کو تبدیل کرنے میں ڈی پی ورلڈ کے کردار کو خاص طور پر سراہا ۔
ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے (سی ای پی اے) کو ایک فیصلہ کن لمحہ قرار دیتے ہوئے جناب گوئل نے کہا ، ’’غیر تیل کی تجارت کو 100 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہمارا ہدف قابل حصول ہے ۔ جس رفتار اور پیمانے پر ہماری شراکت داری بڑھ رہی ہے وہ واقعی متاثر کن ہے ‘‘۔
وزیر موصوف نے تعلیم میں تعاون کے نئے مواقع کے بارے میں بھی بات کی ۔’’ہم پہلے ہی دبئی میں ایک آئی آئی ٹی کیمپس شروع کر چکے ہیں اور اب انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف فارن ٹریڈ کے کیمپس کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات تعلیم اور ہنر مندی کے فروغ میں گہری شمولیت کے ہمارے عزم کی عکاسی کرتے ہیں ‘‘۔
جناب گوئل نے کہا کہ دبئی مشرق وسطیٰ کے ساتھ ہندوستان کی تجارت اور ثقافتی تبادلے کے لیے ایک اہم گزر گاہ کے طور پر کام کرتا ہے اور انہوں نے خاص طور پر کووڈ 19 وبا کے دور میں بھارتی براداری کے لئے یو اے ای کی مد دکے لئے تشکر کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا ’’ 20 لاکھ سے زیادہ ہندوستانی متحدہ عرب امارات کو اپنا گھر مانتے ہیں اور آپ نے اپنے خاندان کی طرح ان کی دیکھ بھال کی ہے ‘‘۔
وزیر اعظم نریندر مودی کا حوالہ دیتے ہوئے ، جناب گوئل نے کہا ، ’’ہندوستان صرف ایک افرادی قوت نہیں ہے ، بلکہ ہم ایک عالمی قوت ہیں‘‘ ۔ انہوں نے ذکر کیا کہ ہندوستان سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت ہے اور 2025 کے آخر تک چوتھی اور 2027 تک تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کے لیے تیار ہے ۔ انہوں نے دبئی کو ہندوستان کی آزادی کے 100 سال پورے ہونے تک ایک ترقی یافتہ ملک بننے کے سفر میں شراکت دار بننے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ، ‘‘آج 4 ٹریلین ڈالر کی معیشت سے ، ہمارا مقصد 2047 تک 30-35 ٹریلین ڈالر تک پہنچنا ہے ‘‘۔
جناب گوئل نے دونوں ممالک کے کاروباریوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ جوہری توانائی ، اہم معدنیات ، قابل تجدید توانائی ، گرین ہائیڈروجن ، فنٹیک ، اے آئی ، خوراک کی یقینی فراہمی اور جدید مینوفیکچرنگ جیسے شعبوں میں بے پناہ صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں ۔ انہوں نے کہا ،’’یہ تو صرف آغاز ہے ۔ ابھی ہمیں بہت سی منزلیں طے کرنی ہیں اور مجھے یقین ہے کہ دونوں ممالک کی قیادت اور کاروباری برادریاں اور بھی بڑی کامیابیوں کی ترغیب دیتی رہیں گی ۔ ‘‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ک ح۔ رض
Urdu No. 9707
(Release ID: 2120330)