وزارت دفاع
وزیر دفاع نے کاروار میں 2025 کی پہلی بحریہ کمانڈروں کی کانفرنس کے فیز 1 کے دوران سمندری سلامتی کی صورتحال اور بھارتیہ بحریہ کی آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لیا
اکیسویں صدی ایشیا کی صدی ہے۔ہند-بحرالکاہل کے خطے میں امن اور خوشحالی کو یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے: جناب راج ناتھ سنگھ
بھارت ایک آزاد، کھلے اور ضابطہ پر مبنی نظام کے لیے کھڑا ہے۔ بدلتے ہوئے حالات کا اندازہ لگائیں اور اس کے مطابق منصوبہ بندی، وسائل اور مشق کو یقینی بنائیں:وزیردفاع کاکمانڈر سے خطاب
Posted On:
05 APR 2025 5:54PM by PIB Delhi
وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے 05 اپریل 2025 کو کاروار، کرناٹک میں 2025 کی پہلی نیول کمانڈروں کی کانفرنس کے افتتاحی مرحلے کے دوران بحری سلامتی کی صورت حال، بھارتیہ بحریہ کی آپریشنل تیاری اور مستقبل کے نقطہ نظر کا جائزہ لیا۔ وزیر دفاع نے سیکورٹی پر توجہ مرکوز کرنے کے طریقہ کار پر غورکرتے ہوئے بحریہ کی جنگی صلاحیت کو آگے بڑھانے اور سٹریٹجک، آپریشنل اور انتظامی پہلوؤں کو حل کرنے کے لیے بحریہ کے کمانڈروں کے ساتھبات چیت کی۔ ان کے ساتھ چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان، چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل دنیش کے ترپاٹھی، دفاعی سکریٹری جناب راجیش کمار سنگھ اور دیگر سینئر افسران بھی تھے۔
کمانڈروں سے خطاب کرتے ہوئے، جناب راج ناتھ سنگھ نے بھارت کی بحری سلامتی کو مضبوط بنانے، ہر حال میں لوگوں کی توقعات سے اوپر اٹھ کر کام کرنےاور نئی توانائی اور اختراع کے ساتھ قوم کی خدمت کرنے کے لیے مسلسل عزم ظاہر کرنے میں بحریہ کے تعاون کی ستائش کی۔
وزیر دفاع نے زور دے کر کہا کہ موجودہ غیر متوقع جغرافیائی سیاسی منظر نامے کے درمیان مسلح افواج کے مستقبل کے کردار کو از سر نو ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے عالمی ماہرین کی اس قبولیت کا حوالہ دیا کہ 21 ویں صدی ایشیا کی صدی ہے اوربھارت کو اس میں ایک اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔انہوںنے کہا کہ ’ہند بحرالکاہل میں امن اور خوشحالی کو یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے کیونکہ یہ خطہ دنیا کے لیے ایک مرکزی نقطہ بن گیا ہے۔‘
جناب راجناتھ سنگھ نے اس بات کا اعادہ کیا کہبھارت سمندر کے قانون پر اقوام متحدہ کے کنونشن(یو این سی ایل او ایس)کے مطابق ایک آزاد، کھلے اور اصول پر مبنی نظام کا حامی ہے۔ انہوںنے کمانڈروں پر زور دیا کہ وہ بدلتے ہوئے حالات کا جائزہ لیں اور اس کے مطابق منصوبہ بندی، وسائل اور مشق کو یقینی بنائیں، چوکس اور تیار رہیں۔انہوںنے کہاکہ سیکیورٹی ایک مسلسل موافقت کا عمل ہے، جس میں اندازہ لگانے، منصوبہ بندی کرنے اور نئے آئیڈیاز کے ساتھ سامنے آنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اس بات کا تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے کہبھارت اپنے کردار کو کس طرح زیادہ موثر بنا سکتا ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کے لیے قومی سلامتی انتہائی اہمیت کی حامل ہے،وزیر دفاع نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ مسلح افواج کی ضروریات پوری ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جس رفتار سے بحریہ کی جدید کاری کا کام گزشتہ 10سے11 سالوں سے جاری ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔ نئے پلیٹ فارمز، جدید ترین آلات کی شمولیت نے ہماری بحری صلاحیتوں اور ہمارے بہادر ملاحوں کے حوصلے میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم آپ کی تیاریوں میں ہمیشہ آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
دوہزاپچیس کو وزارت دفاع میں ’’اصلاحات کا سال‘‘ قرار دیئے جانے پر، جناب راج ناتھ سنگھ نے اصلاحات کے لیے اپنے عہد کو پورا کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مربوط کوششوں پر زور دیا۔ انہوںنے کمانڈوں سے کہا کہ اصلاحات کی دو قسمیں ہیں، ایک پالیسی اصلاحات جو وزارتوں کی سطح پر کی جاتی ہیں۔ بہت سے افسران پالیسی سے متعلق امور کو دیکھتے ہیں، ہر ایک سے رائے لیتے ہیں اور اس کے مطابق پالیسیاں بناتے ہیں۔ دوسری قسم زمینی سطح کی اصلاحات ہے، چاہے اس کا تعلق تربیت، آراینڈ ڈی، مالیاتی یا افرادی قوت سے ہو، آپ کا کردار سب سے اہم ہوتا ہے اور ان تمام معاملات میں آپ کا کردار سب سے زیادہ اہم ہوتا ہے اور نیچے کی سطح پر کوئی بھی نہیں ہوتا۔ نقطہ نظر، ہم صحیح طریقے سے اپنے اصلاحات کے مقصد کو حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گے۔
یہ کانفرنس اعلیٰ سطح کی، دو سالہ تقریب ہے جو اعلیٰ بحریہ کے کمانڈروں کے درمیان اہم تزویراتی، آپریشنل اور انتظامی امور پر بات چیت کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ یہ بحر ہند کے علاقے میں ترجیحی سیکورٹی پارٹنر کے طور پربھارت کے کردار پر زور دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، علاقائی امن، سلامتی اور استحکام میں بحریہ کے تعاون کو تقویت دیتا ہے۔
کانفرنس کا دوسرا مرحلہ نئی دہلی میں 07 سے 10 اپریل 2025 تک منعقد ہوگا، جس میں بڑے آپریشنل، میٹریل، لاجسٹکس، ایچ آر ڈیولپمنٹ، ٹریننگ اور انتظامی پہلوؤں کا جامع جائزہ لیا جائے گا۔ کانفرنس کے دوران چیف آف ڈیفنس سٹاف، چیف آف آرمی سٹاف اور چیف آف دی ائیر سٹاف بھی بحریہ کے کمانڈروں کے ساتھ بات چیت کریں گے تاکہ تینوں افواج کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے اور ہم آہنگی کی کوششوں کو مزید آگے بڑھایا جا سکے۔
کمانڈر خارجہ پالیسی اور بین الاقوامی مصروفیات سے متعلق امور پر خارجہ سکریٹری جناب وکرم مصری اورجناب امیتابھ کانت کے ساتھ بھی بات چیت کریں گے۔ آتم نربھربھارت کے حکومت کے وژن کے مطابق جدیدیت، مقامی بنانے اور خود انحصاری کو تقویت دینے کے لیے بھارتیہ بحریہ کی جستجو اس تقریب کا اہم مرکز ہے۔
***
(ش ح۔اص)
UR No 9583
(Release ID: 2119307)
Visitor Counter : 30