بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بڑے اور چھوٹے بندرگاہوں کے درمیان ترقی میں تفاوت

Posted On: 04 APR 2025 4:57PM by PIB Delhi

بڑی بندرگاہیں، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے انتظامی کنٹرول میں آتی ہیں، جبکہ چھوٹی بندرگاہیں متعلقہ ریاستی حکومتوں کے دائرہ اختیار میں آتی ہیں۔ ملک کی 12 بڑی بندرگاہیں بھارت کی زیادہ تر کارگو ہینڈلنگ صلاحیت کی حامل ہیں اور انہیں بنیادی ڈھانچے، جدید کاری اور خودکاری میں نمایاں سرمایہ کاری کا فائدہ ملا ہے۔

بھارتی بندرگاہی شعبے کی متوازن اور پائیدار ترقی کے لیے، ساگرمالا اسکیم کے تحت وزارت ریاستی حکومتوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے مالی امداد فراہم کر رہی ہے۔

بڑی اور چھوٹی بندرگاہوں پر ہینڈل کیے گئے کارگو کی تفصیلات ضمیمہ-I میں دی گئی ہیں۔

بھارتی اندرونی آبی گزرگاہوں کی اتھارٹی نے جَل مارگ وکاس پروجیکٹ کا نفاذ کیا ہے، جس کا مقصد قومی آبی گزرگاہ-1 (وارانسی سے ہلدیہ تک، 1390 کلومیٹر کا فاصلہ) کی صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے۔ اس کا مقصد اتر پردیش، بہار، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال سے گزرنے والی این ڈبلیو1-کی نقل و حمل کی کارکردگی اور اعتباریت کو بڑھانا ہے۔ بہار میں جے ایم وی پی کے تحت ترقیاتی تفصیلات اور روزگار کے مواقع کی معلومات ضمیمہ-II میں فراہم کی گئی ہیں۔

بڑی اور چھوٹی بندرگاہوں پر براہ راست ملازمت حاصل کرنے والے افراد کی تعداد ضمیمہ-III میں دی گئی ہے۔

بحری ریاستوں کی ترقیاتی کونسل (ایم ایس ڈی سی) اور ساگرمالا اسکیم

وزارت نے 1997 میں بحری ریاستوں کی ترقیاتی کونسل  (ایم ایس ڈی سی)تشکیل دی، جو بحری شعبے کی ترقی کے لیے اعلیٰ سطحی مشاورتی ادارہ ہے۔ یہ ریاستی حکومتوں کے ساتھ مشاورت سے بڑی اور چھوٹی بندرگاہوں کی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے کام کرتا ہے۔ اب تک ایم ایس ڈی سی کے 20 اجلاس منعقد ہو چکے ہیں۔

ساگرمالا اسکیم کے تحت، حکومت ساحلی علاقوں میں بندرگاہی بنیادی ڈھانچے کی ہمہ جہت ترقی کے لیے جدید کاری، مشین کاری اور کمپیوٹرائزیشن پر زور دے رہی ہے۔

یہ وزارت بندرگاہیں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی اہم مرکزی اسکیم ہے، جس کا مقصد بھارت کے 7,500 کلومیٹر طویل ساحل اور 14,500 کلومیٹر قابل نیویگیشن آبی گزرگاہوں کو استعمال کرتے ہوئے بندرگاہ پر مبنی ترقی کو فروغ دینا ہے۔

ساگرمالا اسکیم کے تحت وزارت ریاستی حکومتوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بندرگاہی بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں، ساحلی برتھ منصوبوں، سڑک اور ریل منصوبوں، ماہی گیری بندرگاہوں، مہارت کی ترقی کے منصوبوں، ساحلی برادری کی ترقی، کروز ٹرمینل اور Ro-Pax فیری خدمات جیسے منصوبوں کے لیے مالی مدد فراہم کر رہی ہے۔

اب تک، وزارت نے ساگرمالا اسکیم کے تحت غیر بڑے بندرگاہوں کی ترقی کے لیے 71 منصوبوں میں جزوی معاونت فراہم کی ہے، جن کی کل لاگت4925 کروڑ روپے ہے۔

ضمیمہ اول

بڑی اور چھوٹی بندرگاہوں پر ہینڈل کیے گئے کارگو کی تفصیلات:

Year

Cargo handled by Major Ports (Million Tonnes)

Cargo handled by Non- Major Ports

(Million Tonnes)

2019-20

704.92

615.05

2020-21

672.68

577.30

2021-22

720.05

603.75

2022-23

784.30

651.01

2023-24

819.30

723.59

 

 

ضمیمہ دوم

 

JMVP Sub Projects in Bihar

Cost (In Cr.)

Approx. No. of Employment Generated

Development of Intermodal Terminal Kalughat

84.5

171

Development of 21 Community Jetties in Bihar

34.79

546

Fairway Development Kalughat Access Channel

9.63

24

Fairway Development Sultanganj – Mahenderpur (2019 – 2024)

159.3

52

Fairway Development Mahenderpur to Barh (2019 – 2024)

182.9

48

Fairway Development Sultanganj – Mahenderpur – Barh (2027 -2027)

147.43

84

Fairway Development Barh – Digha

73.14

45

Fairway Development Digha – Majhauwa

58.93

50

Development of Ship Repair Facility Patna

50

-

Quick Pontoon Opening Mechanism

11.61

5

Total

800.62

1025

JMVP staff at Project Implementation Unit Patna

9

Total

1034

 

ضمیمہ سوم

بڑی بندرگاہوں اور غیر بڑی بندرگاہوں پر افرادی قوت کا روزگار

Year

Major Ports (in numbers)

Non- Major Ports

(in numbers)

2020

26318

5232

2021

23330

9945

2022

20924

9598

2023

18109

14219

2024

16667

13381

یہ معلومات بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے لوک سبھا میں سوال نمبر 5693 کے تحریری جواب میں فراہم کیں ۔

******

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno-9538


(Release ID: 2119146) Visitor Counter : 17
Read this release in: English , Hindi