پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
کم قیمت ایل پی جی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے سرکاری اقدامات
Posted On:
03 APR 2025 3:12PM by PIB Delhi
پردھان منتری اجولا یوجنا (پی ایم یو وائی) مئی، 2016 میں شروع کی گئی تھی،جس کا مقصد پورے ملک میں غریب کنبوں کی بالغ خواتین کو مفت ایل پی جی کنکشن فراہم کرنا تھا۔ پی ایم یو وائی کے تحت 8 کروڑ کنکشن جاری کرنے کا ہدف ستمبر 2019 میں حاصل کرلیا گیاتھا۔ بقیہ غریب کنبوں کا احاطہ کرنے کے لیے، اجوالا 2.0 اگست 2021 میں شروع کی گئی تھی جس میں 1 کروڑ اضافی پی ایم یو وائی کنکشن جاری کرنے کا ہدف تھا، جو جنوری 2022 میں حاصل کیا گیا تھا۔ اس کے بعد، حکومت نے فیصلہ کیا کہ 60 لاکھ مزید ایل پی جی کنکشن جاری کرنے اور اجولا 2.0 کے تحت مزید 6 کروڑ کنکشن جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔ دسمبر 2022 کے دوران اجولا 2.0 کنکشن بھی حاصل کئے گئے۔ مزید یہ کہ حکومت نے مالی سال 2024-2023 سے 2026-2025 کی مدت کے لیے پی ایم یو وائی اسکیم کے تحت اضافی 75 لاکھ کنکشن جاری کرنے کی منظوری دی جو پہلے ہی جولائی 2024 کے دوران حاصل کر لی گئی ہے۔
یکم مارچ 2025 تک، ہندوستان میں فعال گھریلو ایل پی جی صارفین کی کل تعداد 32.94 کروڑ ہے، جن میں پردھان منتری اجوالا یوجنا(پی ایم یو وائی) کے (PMUY) کے 10.33 کروڑ استفادہ کنندگان بھی شامل ہیں۔
پچھلے تین مالی برسوں کے دوران گھریلو ایل پی جی صارفین میں اضافے کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
تفصیلات (یکم اپریل تک))
|
یونٹ
|
2022
|
2023
|
2024
|
01.01.25
|
ایل پی جی فعال گھریلو صارفین
|
(لاکھ)
|
3053
|
3140
|
3242
|
3289
|
نمو
|
5.5%
|
2.9%
|
3.2%
|
2.8%
|
پی ایم یو وائی سے فائدہ اٹھانے والے
|
(لاکھ)
|
899.0
|
958.6
|
1032.7
|
1033.4
|
نمو
|
12.3%
|
6.6%
|
7.7%
|
3.2%
|
نوٹ: کسی بھی سال یکم اپریل کو شرح نمو پچھلے سال کی یکم اپریل کے اعداد و شمارموافق ہیں۔
ماخذ: پی پی اے سی
ملک بھر میں ایل پی جی تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے، دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ مختلف اقدامات کیے گئے ہیں، جن میں پی ایم یو وائی کے بارے میں بیداری کو بہتر بنانے کے لیے مہمات کا انعقاد، کنکشنز کے اندراج اور تقسیم کے لیے میلے/کیمپ کا انعقاد، گھر سے باہر (او او ایچ) ہورڈنگز، ریڈیو جنگلز کے ذریعے فروغ، معلومات، تعلیم اور مواصلات (آئی ای سی) وینز کا استعمال کرتے ہوئے ایل پی جی کے کنوینشنل فائدے کے بارے میں دیگر فوائد وغیرہ۔ اور ایل پی جی پنچایتوں کے ذریعے ایل پی جی کا محفوظ استعمال، وکست بھارت سنکلپ یاترا کے تحت اندراج/بیداری کیمپ، صارفین اور ان کے خاندانوں کو آدھار اندراج کے لیے سہولت فراہم کرنا اور پی ایم یو وائی کنکشن حاصل کرنے کے لیے بینک اکاؤنٹس کھولنا، ایل پی جی کنکشن حاصل کرنے کے عمل کو آسان بنانا، پی ایم یو وائی کنکشن کے لیے آن لائن درخواست www.pmuy.com کے قریب ایل پی جی سینٹر، ایل پی جی سروس کے قریب۔ وغیرہ، 5 کلوگرام ڈبل بوتل کنکشن (ڈی بی سی) کا آپشن، 14.2 کلوگرام سے 5 کلوگرام تک تبدیل کرنے کا آپشن، تارکین وطن خاندانوں کو پتہ اور راشن کارڈ کے ثبوت کے بجائے سیلف ڈیکلریشن پر نیا کنکشن حاصل کرنے کا انتظام شامل ہیں۔
اس کے علاوہ، او ایم سی ایس مسلسل نئی ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر شپس ، خاص طور پر دیہی علاقوں میں شروع کر رہے ہیں، ۔ پی ایم یو وائی اسکیم کے آغاز کے بعد سے، او ایم سی ایس نے ملک بھر میں 7959 ڈسٹری بیوٹر شپس (یکم اپریل 2016 سے 31 دسمبر 2024 کے دوران) شروع کی ہیں، جن میں سے 93فیصد یعنی 7373 [روربن- 1024، گرامین- 4974،دُرگم شیتریئے وترکس اور راجیو گاندھی گرامین ایل پی جی وِترک(ڈی کے وی پلس آر جی جی ایل وی)-1375 ] دیہی علاقوں کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔ ان کوششوں کے نتیجے میں، ملک میں ایل پی جی اپریل 2016 میں 62 فیصد لوگوں کو فراہم کی جا چکی تھی، جو جلد ہی سبھی لوگوں فراہم کر دی جائے گی۔
ہندوستان، استعمال ہونے والی گھریلو ایل پی جی کا تقریباً 60 فیصد درآمد کرتا ہے۔ ملک میں ایل پی جی کی قیمت بین الاقوامی مارکیٹ میں اس کی قیمت سے منسلک ہے، جبکہ اوسط سعودی سی پی (ایل پی جی کی قیمتوں کا بین الاقوامی معیار) میں 63فیصد کا اضافہ ہوا (جولائی 2023 میں یو ایس ڈالر 385 /میٹرک ٹن سے فروری 2025 میں یو ایس ڈالر 629/میٹرک ٹن تک)، گھریلو ایل پی جی کے لیے پردھان منتری اجولا یوجنا (پی ایم یو وائی) صارفین کے لیے مؤثر قیمت 44فیصد کم ہو گیا (اگست 2023 میں 903 روپے سے فروری 2025 میں 503 روپے تک ہو گئی)۔
دہلی میں 14.2 کلو کے گھریلو ایل پی جی سلنڈر کی خوردہ فروخت کی قیمت فی الحال 803 روپے ہے۔ پی ایم یو وائی صارفین کو 300 روپے فی سلنڈر کی ہدف شدہ سبسڈی کے بعد، حکومت ہند 14.2 کلوگرام ایل پی جی سلنڈر فی سلنڈر (دہلی میں) 503 روپے کی مؤثر قیمت پر فراہم کر رہی ہے۔ یہ راجستھان سمیت پورے ملک میں 10.33 کروڑ سے زیادہ اجولا کے مستفید ہونے والوں کے لیے دستیاب ہے۔ پچھلے تین برسوں سے یکم مارچ کو دہلی میں غیر پی ایم یو وائی صارفین اور پی ایم یو وائی مستفیدوں کے لئے گھریلو ایل پی جی سلنڈر کی مؤثر قیمت ذیل میں دی گئی ہے:
(روپیہ 14.2 کلو گرام .گھریلو ایل پی جی ریفیل)
|
01.03.2023
|
01.03.2024
|
01.03.2025
|
غیر پی ایم یو وائی صارفین
|
1103
|
903
|
803
|
پی ایم یو وائی استفادہ کنندگان
|
903
|
603
|
503
|
ماخذ: پٹرولیم پلاننگ اینڈ اینالیسس سیل (پی پی اے سی)
عالمی سطح پر، پی ایم یو وائی اپنی نوعیت کا سب سے بڑا پروگرام ہے جو 10.33 کروڑ روپے سے زیادہ غریب کنبوں کو تقریباً 35 روپے فی کلو گرام کی مؤثر قیمت پر گھریلو ایل پی جی فراہم کراتا ہے۔اس کے علاوہ یکم جنوری 2025 تک پڑوسی ممالک میں گھریلو ایل پی جی سلنڈر کی مؤثر قیمت درج ذیل ہے:
ملک
|
گھریلو ایل پی جی (روپیہ/14.2 کلو گرام سلینڈر) #
|
انڈیا
|
503.00*
|
پاکستان
|
1094.83
|
سری لنکا
|
1231.53
|
نیپال
|
1206.65
|
ماخذ: پٹرولیم پلاننگ اینڈ اینالیسس سیل (پی پی اے سی)
** دہلی میں پی ایم یو وائی کے مستفیدین کے لیے مؤثر قیمت، غیر-پی ایم یو وائی صارفین کے لیے مؤثر قیمت 803 روپے ہے۔
پی ایم یو وائی صارفین کے لیے گھریلو ایل پی جی تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کی جانب سے کئے گئے مختلف اقدامات کے نتیجے میں، پی ایم یو وائی سے مستفید ہونے والوں کی فی کس کھپت (سالانہ 14.2 کلوگرام ایل پی جی سلنڈر کی تعداد کے لحاظ سے) 3.01 (مالی سال 2020-2019) سے بڑھ کر3.68 مالی سال 22-2021 ، مالی سال 2024-2023 میں 3.95 اور مالی سال 2025-2024 میں 4.43 ہو گئی ہے۔ مختلف آزاد مطالعات اور رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ پی ایم یو وائی اسکیم نے دیہی کنبوں، خاص طور پر خواتین اور دیہی اور دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی زندگیوں پر نمایاں مثبت اثر ڈالا ہے۔ ذیل میں چند اہم فوائد کی مختصر وضاحت کی گئی ہے۔
- پی ایم یو وائی کے نتیجے میں کھانا پکانے کے روایتی طور طریقوں میں تبدیلی آئی ہے جس میں لکڑی، گوبر اور فصل کی باقیات جیسے ٹھوس ایندھن کو جلانا شامل ہے۔ صاف ستھرا ایندھن کا استعمال اندرونی فضائی آلودگی کو کم کرتا ہے، جس سے سانس کی صحت میں بہتری آتی ہے، خاص طور پر خواتین اور بچوں میں جو روایتی طور پر گھریلو دھوئیں کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔
- دیہی علاقوں میں گھرانے، خاص طور پر وہ لوگ جو دور دراز کے مقامات پر ہیں، اکثر اپنے وقت اور توانائی کا ایک اہم حصہ کھانا پکانے کے روایتی ایندھن کو جمع کرنے میں صرف کرتے ہیں۔ ایل پی جی نے غریب کنبوں کی خواتین کے کھانا پکانے میں لگنے والے وقت کو کم کیا ہے۔ اس طرح ان کے ساتھ دستیاب فارغ وقت کو معاشی پیداواری صلاحیت میں اضافے کے لیے متعدد شعبوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
- بائیو ماس اور روایتی ایندھن سے ایل پی جی میں منتقلی کھانا پکانے کے مقاصد کے لیے لکڑی اور دیگر بایوماس پر انحصار کو کم کرتی ہے، جس سے جنگلات کی کٹائی اور ماحولیاتی انحطاط میں کمی واقع ہوتی ہے۔ اس سے نہ صرف کنبوں کو فائدہ ہوتا ہے بلکہ ماحولیاتی تحفظ کی وسیع تر کوششوں میں بھی مدد ملتی ہے۔
- کھانا پکانے کی بہتر سہولیات کے ساتھ، غذائیت پر ممکنہ مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ خاندانوں کو مختلف قسم کے غذائیت سے بھرپور کھانے پکانے میں آسانی ہو سکتی ہے، جس سے مجموعی صحت بہتر ہوتی ہے۔
یہ اطلاع پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت میں ریاستی وزیر جناب سریش گوپی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
***
ش ح۔ ک ا۔ ع ر
(Release ID: 2118288)
Visitor Counter : 28