سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
پارلیمنٹ میں کیا گیا سوال: ٹھوس کچرے کا بندوبست
Posted On:
02 APR 2025 5:39PM by PIB Delhi
ہندوستانی سائنسدانوں نے ٹھوس کچرے کے بندوبست کے لیے جدید ٹیکنالوجیز تیار کی ہیں، جس میں پلاسٹک کچرے بھی شامل ہے۔ ٹھوس کچرے کے بندوبست کے لیے ٹیکنالوجیز اور حکمت عملی وضع کرنے میں ہندوستانی محققین، اداروں اور اختراع کاروں کی طرف سے نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔
- ٹھوس کچرے کے موثر بندوبست کے لیے مختلف ٹیکنالوجیز تیار کی گئی ہیں۔ ان میں سے کچھ ٹیکنالوجیز ذیل میں دی گئی ہیں: -
- سی ایس آئی آر-انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل ٹکنالوجی (سی ایس آئی آر –آئی آئی سی ٹی) نے سیوریج اور نامیاتی ٹھوس کچرے کے بندوبست کے لیے ایک نئی اعلیٰ شرح والی بائیو میتھینیشن ٹیکنالوجی تیار کی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی بائیو گیس اور بائیو کھاد کی پیداوار کے لحاظ سے اعلیٰ ٹکنالوجی ہے کیونکہ اس میں نامیاتی ٹھوس کچرے کی بائیو میتھینیشن کے لیے ضروری نوول پری اور پوسٹ پروسیسنگ ٹیکنالوجیز شامل ہیں۔ اس ٹیکنالوجی کو کمرشلائز کر دیا گیا ہے اور کام جاری ہے۔
- سی ایس آئی آر - سنٹرل مکینیکل انجینئرنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی ایم ای آر آئی) نے ٹھوس کچرے کے بندوبست کی ایک ٹیکنالوجی تیار کی ہے۔ ٹیکنالوجی کی نمایاں خصوصیات میں بایوڈیگریڈیبل اور نان بائیوڈیگریڈیبل کچرے کے لیے مشین کے ذریعہ اسے الگ الگ کرنے ، کچرے کو جمع کر کے پلاسٹک کچرے کو ماحول دوست طریقے سے ٹھکانے لگانا؛ نامیاتی کچرے سے بائیو گیس کی پیداوار اور زرعی کچرے کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تبدیل کرنا اور ٹیکنالوجی کو کمرشلائزیشن کے لیے صنعتوں کو منتقل کرنے کا نظام شامل ہے۔
- ہندوستانی سائنس دانوں نے تعمیراتی اور عمارتوں کو مسمار کرنے (سی اینڈ ڈی) سے پیدا ہونے والےکچرے کو ری سائیکل کرنے کے لیے ایک ٹیکنالوجی تیار کی ہے تاکہ ایک اعلی کمپریسیو طاقت کی گلاس فوم برکس تیار کیا جا سکے، جس سے روایتی تعمیراتی سامان کے لیے ایک پائیدار متبادل دستیاب ہوتا ہے۔
- شمسی توانائی کے شعبے میں بہتر ری سائیکلنگ اور پائیداری کی حمایت کرتے ہوئے، سولر فوٹو وولٹک (پی وی) ماڈیولز کی موثر جداگانہ سہولت کے لیے ایک مضبوط مکینیکل سیپریٹر تیار کیا گیا ہے۔
- سی ایس آئی آر – جدید ترین ساز و سامان اور طریقہ کار سے متعلق تحقیق کے ادارے (اے ایم پی آر آئی) نے آمیزے اور موٹے ایگریگیٹس کی تیاری میں فلائی ایش کے بڑے پیمانے پر استعمال کے لیے ایک ٹیکنالوجی تیار کی ہے، جو تعمیراتی کاموں میں روایتی قدرتی مجموعوں کی جگہ لے سکتی ہے، پائیداری کو فروغ دے سکتی ہے اور روایتی مجموعی پیداوار کے ماحولیاتی اثرات کو کم کر سکتی ہے۔
- انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (آئی آئی ایس ای آر) تروپتی اور سی ایس آئی آر –نیشنل میٹالرجک لیباریٹری( این ایم ایل) نے اعلی توانائی کے لائی ۔ آئیون کیپیسٹر کے لیے خرچ شدہ لیتھیم آئن بیٹریوں سے گریفائٹ کی ری سائیکلنگ کے لیے ایک ٹیکنالوجی تیار کی ہے۔
- ڈی ایس ٹی کے تعاون سے، سی ایس آر آئی- انسٹی ٹیوٹ آف ہمالین بائیو ریسورس ٹکنالوجی(آئی ایچ بی ٹی) نے سرد علاقوں میں میونسپل ٹھوس کچرے اور زرعی کچرے کی کھاد تیز رفتاری سے بنانے کے لیے ایک دیسی نان پیتھوجینک سائیکروفیلک بیکٹیریل فارمولیشنز اور کمپوسٹنگ کے طریقے تیار کیے ہیں۔
- ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) نے ملک بھر میں ، الگ الگ خشک کچرے کی چھانٹ، پروسیسنگ اور ری سائیکلنگ کے لیے مٹیریل ریکوری فیسیلٹیز (ایم آر ایف) ترتیب دی ہیں۔
- پلاسٹک کچرے کے بندوبست کے لیے تیار کی گئی ٹیکنالوجیز:
- محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) نے ویسٹ مینجمنٹ ٹیکنالوجیز (ڈبلیو ایم ٹی) پروگرام کے ذریعے، نقل و حمل اور صنعتی حرارتی ایپلی کیشنز کے لیے میونسپل مخلوط پلاسٹک کے کچرے کو اعلیٰ معیار کے پلاسٹو فیول میں تبدیل کرنے کے لیے ایک ٹیکنالوجی تیار کی ہے اور اس کا مظاہرہ کیا ہے۔ وڈودرا میں ٹی پی ڈی ۔ 2 (ٹن فی دن) ڈیمو پلانٹ قائم کیا گیا تھا۔ یہ پلانٹ کافی زیادہ صلاحیت کا حامل ہے اور یہ رہائشی کمیونٹیز، ریلوے اداروں اور صنعتوں سے جمع ہونے والے تمام قسم کے مخلوط پلاسٹک کے کچرے کو کارآمد بنا سکتا ہے۔
- سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف پیٹرو کیمیکل انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی (سی آئی پی ای ٹی) - بھوبنیشور نے مختلف درجات کے پلاسٹک کو کچرے برقی اور الیکٹرانک آلات سے لے کر اعلیٰ اثر والے گریڈ کے پلاسٹک تک اپ سائیکلنگ کے لیے ایک ماحول دوست ٹیکنالوجی تیار کی ہے۔
- پلاسٹک کے کچرے کی ٹائلوں میں ری سائیکلنگ: سی ایس آئی آر۔ نیشنل فزیکل لیباریٹری( سی ایس آئی آر۔ این پی ایل) نے پلاسٹک کے کچرے کو فرش ٹائلوں، انٹر لاک ٹائلوں، پیور ٹائلوں اور چھتوں کی ٹائلوں میں تبدیل کرنے کے لیے ایک نئی ٹیکنالوجی تیار کی ہے۔ ٹیکنالوجی کو کمرشلائزیشن کے لیے صنعت میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
- کیمیکلز اینڈ پیٹرو کیمیکلز کے محکمے (ڈی سی پی سی) نے پلاسٹک کے کچرے کے بندوبست کے موثر حل کے لیے، ماحول دوست لاگت سے موثر ویلیو ایڈڈ ری سائیکلیٹس تیار کرنے اور پلاسٹک کی ری سائیکلنگ اور ویسٹ مینجمنٹ پر ڈیجیٹل نمائش کی سہولیات قائم کرنے کے لیے تین پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ سینٹرز (پی ڈبلیو ایم سی) قائم کیے ہیں۔
- سوچھ بھارت مشن (ایس بی ایم): حکومت کی پہل جیسے سوچھ بھارت مشن (ایس بی ایم) نے شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں ٹھوس کچرے اور پلاسٹک کے کچرے کے بندوبست کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ اکتوبر 2021 میں، حکومت نے سوچھ بھارت مشن اربن 2.0 (ایس بی ایم -U 2.0) کا آغاز کیا، جس میں ‘‘کچرے سے پاک شہر’’ بنانے کا مجموعی وژن شامل ہے۔ اس مشن کے تحت، مٹیریل ریکوری سہولیات (ایم آر ایف)، کچرے سے توانائی کے پلانٹس، اور ری سائیکلنگ یونٹس بنائے گئے ہیں جس کی وجہ سے شہری علاقوں میں سوچھ بھارت مشن اربن کے تحت ٹھوس کچرے کی پروسیسنگ کی صلاحیت میں 1,05,876 ٹی پی ڈی کا اضافہ ہوا ہے۔
یہ اقدامات سائنسی اختراعات اور عملی نفاذ کے درمیان فرق کو ختم کرنے، پائیدار ٹھوس کچرے کے بندوبست اور پلاسٹک کی آلودگی میں کمی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔
یہ معلومات سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارتھ سائنسز کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
******
(ش ح۔ ا س۔ اک م )
UR- 9423
(Release ID: 2118275)
Visitor Counter : 14