کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

اے پی ای ڈی اے  تجارتی میلوں، نمائشوں اور عالمی پروموشنز کے ساتھ باجرے کی برآمدات کو بڑھاتا ہے

Posted On: 01 APR 2025 4:16PM by PIB Delhi

محکمہ تجارت نے زرعی اور پراسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے) کے ذریعے باجرے کی آگاہی، استعمال اور برآمد کو فروغ دینے کے لیے تجارتی میلوں، نمائشوں اور جوار کے کانکلیو کا انعقاد کیا۔ جوار کے بین الاقوامی سال 2023 کے تحت، ہندوستانی سفارت خانوں/مشنوں اور سرکاری محکموں کے ساتھ مل کر بہت سی سرگرمیاں منعقد کی گئیں، جن میں بین الاقوامی تجارتی میلوں میں باجرے کی تھیم پر مبنی شرکت، نمونے لینے کی تقریبات، باجرے کی گیلریاں، بین الاقوامی خریدار فروخت کنندگان کی ملاقاتیں وغیرہ شامل ہیں۔ حصہ لیتا ہے.

حکومت ہند نے نیشنل مشن آن نیچرل فارمنگ  کا آغاز کیا، تاکہ پورے ملک میں ایک مشن موڈ میں قدرتی کھیتی کو فروغ دیا جا سکے جو کہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے تحت مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم کے طور پر ہے۔ این ایم این ایف کا مقصد سب کے لیے محفوظ اور غذائیت سے بھرپور خوراک فراہم کرنے کے لیے قدرتی کاشتکاری کے طریقوں کو فروغ دینا ہے۔ صحت مند اور کیمیکل سے پاک پیداوار کی بڑھتی ہوئی مانگ کے عالمی رجحان کے پیش نظر مصدقہ قدرتی مصنوعات کی دستیابی کی بنیاد پر بیرون ملک ہندوستان کی قدرتی مصنوعات کو فروغ دینے کی کافی گنجائش ہے۔

حکومت ہندوستان کی زرعی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے توجہ مرکوز کر رہی ہے تاکہ ہندوستان کو زرعی مصنوعات کا ایک اہم برآمد کنندہ بنایا جا سکے۔ کچھ اہم اقدامات یہ ہیں:

ایک :نئی مصنوعات کی برآمد کے ذریعہ ہندوستان کی زرعی برآمدی ٹوکری کو وسیع بنیاد پر۔

دو:  نئی منڈیوں میں برآمدات کی رسائی۔

تین :  نئے پیدا کرنے والے علاقوں اور برآمدات سے برآمد۔

چار : ہندوستان کی زرعی پیداوار کی بہتر برانڈنگ اور فروغ۔

پانچ : . ویلیو ایڈڈ زرعی برآمدات کے ذریعے برآمدی وصولی میں اضافہ کریں۔

چھ :  نامیاتی مصنوعات کی برآمدات کو بڑھانا۔

سات :  پروڈیوسر اور اسٹیک ہولڈرز کی تربیت اور استعداد کار میں اضافہ تاکہ معیاری پیداوار کو یقینی بنایا جا سکے اور درآمد کرنے والے ممالک کی فائٹو سینیٹری کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔

 

آٹھ :  خراب ہونے والی باغبانی پیداوار کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے سمندری پروٹوکول کی ترقی۔

نو :  فارمرز پروڈیوسرز آرگنائزیشنز (ایف پی او) اور سیلف ہیلپ گروپس کو ایکسپورٹ ویلیو چین سے جوڑنا۔

دس : ایف ٹی ایز  اور تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مصروفیات کے ذریعے مارکیٹ تک رسائی میں اضافہ۔

ہندوستانی زرعی مصنوعات کی برآمدات کو بڑھانے اور برآمد کنندگان کو تحفظ پسند تجارتی پالیسیوں سے بچانے کے لیے حکومت متعلقہ درآمد کنندگان کے ساتھ مارکیٹ تک رسائی کو محفوظ بنانے اور تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے دو طرفہ بات چیت میں سرگرم عمل ہے۔ حکومت ان ممالک تک ڈیوٹی فری/رعایتی رسائی کے لیے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ بات چیت میں بھی مشغول ہے۔ سخت سینیٹری اینڈ فائٹوسینٹری تجارت میں تکنیکی رکاوٹوں (ٹی بی ٹی ) کی صورت میں، انہیں تجارتی شراکت داروں کے ساتھ دو طرفہ میٹنگوں کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اور ان کے حل نہ ہونے کی صورت میں، ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او ) میں مخصوص تجارتی خدشات (ایس ٹی سی ایز ) اٹھا کر انہیں حل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

یہ معلومات کامرس اور صنعت کی وزارت کے وزیر مملکت جناب جتن پرساد نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

****

ش ح ۔ ال ۔ج


(Release ID: 2117482) Visitor Counter : 22
Read this release in: English , Hindi , Gujarati