سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
پارلیمنٹ کا سوال: پلاسٹک اور سرکلر اکانومی
Posted On:
27 MAR 2025 6:22PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹکنالوجی، محکمہ جوہری توانائی، خلائی محکمہ کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ (ٹی ڈی بی )، جو محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی ) کے تحت ایک قانونی ادارہ ہے، نے میسرز اے پی کیمی پرائیویٹ لیمیٹڈ، نوی ممبئی (2025) کے ساتھ پیوریفائیڈ پائرولیسس آئل کی پیداوار اور کمرشلائزیشن کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں تاکہ سرکلر پلاسٹک اور پائیدار کیمیکلز کی بہاو پیداوار کو ممکن بنایا جا سکے۔
سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل (سی ایس آئی آر ) نے 2019 میں دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے ) اور دہلی کے میونسپل کارپوریشنوں کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں تاکہ سی ایس آئی آر-انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پٹرولیم (سی ایس آئی آر-انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پیٹرولیم) کی طرف سے تیار کردہ ٹکنالوجیوں کا استعمال کرتے ہوئے فضلہ پلاسٹک کو ڈیزل اور ٹائلوں میں تبدیل کرنے کے لیے۔ (سی ایس آئی آر –این پی ایل )، دہلی میں پلانٹ قائم کیا جا سکے۔
سی ایس آئی آر-انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل ٹکنالوجی (سی ایس آئی آر –آئی آئی سی ٹی )، حیدرآباد کے پاس پلاسٹک کے مختلف فضلہ کو ویلیو ایڈڈ مصنوعات میں تبدیل کرنے کی ٹیکنالوجی ہے جیسے کہ سبز پلاسٹکائزر، ایندھن کا تیل، مونومر کی تیاری اور ہائیڈروجن۔ سی ڈی جی پیٹکیم لمیٹڈ، حیدرآباد ،کلین سیز انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ، حیدرآباد؛ کھر انرجی آپٹیمائزر، حیدرآباد؛ ریسکپول پرائیویٹ لمیٹڈ، حیدرآباد اور کے ایل جے پرائیویٹ لمیٹڈ، دہلی کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔
مقامی تکنیکی ترقیوں کو برقرار رکھنے کے لیے، ڈی ایس ٹی کے ٹی ڈی بی نے ای ویسٹ، جیولرز ویسٹ، آٹوموبائل کیٹیلیسٹ ویسٹ سے قیمتی دھاتوں کی بازیابی کے لیے ایک مربوط پلانٹ کی ترقی کے لیے مالی مدد فراہم کی اور ساتھ ہی لی بیٹریوں کی ری سائیکلنگ کے لیے تجارتی پلانٹ کے قیام کے لیے اور ای-واسٹے میں ای ویسٹ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا۔
سی ایس آئی آر نے پائیداری میں مقامی تکنیکی ترقی کو فروغ دینے کے لیے مختلف زمروں کے تحت تعاون یافتہ 15 پروجیکٹوں کے لیے پچھلے تین سالوں میں اس کی جزو لیبارٹریوں کو 345 کروڑ روپے کی منظوری دی تھی۔
کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکل کے محکمے (ڈی سی پی سی ) نے 18 سینٹرز آف ایکسیلنس (سی او ای ) قائم کیے ہیں تاکہ ، ماحول دوست عمل اور مصنوعات کی ترقی، فضلہ کی پیداوار کو کم سے کم کرنے، توانائی کی کھپت کو کم کرنے، قابل تجدید فیڈ اسٹاکس کے استعمال، بائیو ڈیگریڈیبل اور بائیو بیسڈ ایپلی کیشنز وغیرہ کی ترقی کے لیے ری سائیکلنگ کے عمل کی ٹیکنالوجیز پر تحقیق کو فروغ دیا جاسکے۔
حکومت ہند نے خود انحصار سرکلر معیشت قائم کرنے، روزگار پیدا کرنے اور درآمد شدہ خام تیل پر انحصار کم کرنے کے لیے تمام وزارتوں میں کئی اقدامات کیے ہیں، جن کی تفصیل ذیل میں دی گئی ہے:
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت (ایم او ای ایف اینڈ سی سی ) نے پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ رولز، 2016، اور پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ ترمیمی رولز، 2021 جاری کیے ہیں، جو پلاسٹک کی پیکیجنگ کے لیے توسیعی پروڈیوسر کی ذمہ داری (ای پی آر) کو نافذ کرتے ہوئے، ری سائیکلنگ اور دوبارہ استعمال کو لازمی قرار دیتے ہیں۔ سنگل یوز پلاسٹک پر پابندی (2022 سے موثر) متبادل مواد کی حوصلہ افزائی کرتی ہے اور پیٹرولیم پر مبنی درآمدات کو کم کرتی ہے۔
پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت (ایم او پی اینڈ این جی) بائیو فیول کی پیداوار کو بڑھا رہی ہے، خام تیل کی درآمدات کو کم کر رہی ہے اور بائیو ماس سپلائی چینز میں دیہی ملازمتیں پیدا کر رہی ہے۔
مکانات اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) نے ملک بھر میں میٹریل ریکوری فیسیلٹیز (ایم آر ایف ) قائم کیے ہیں، جس میں پلاسٹک کی گردش کو فروغ دیتے ہوئے فضلہ کو الگ کرنے اور ری سائیکلنگ میں ہزاروں افراد کو ملازمت دی گئی ہے۔
ڈی ایس ٹی ویسٹ مینجمنٹ ٹیکنالوجیز (ڈبلیو ایم ٹی) پروگرام کے ذریعے سرکلر اکانومی پر تحقیق اور جدت طرازی کی حمایت کر رہا ہے جس میں صنعتی ترقی اور کھپت کے طرز زندگی سے پیدا ہونے والے بقایا جات کی بھاری مقدار سے ماحولیاتی بوجھ کو کم کرنے کی صلاحیت ہے۔
یہ کوششیں اجتماعی طور پر خود انحصار سرکلر اکانومی کی تعمیر کر رہی ہیں اور روزگار پیدا کرنے میں بھی مدد کر رہی ہیں۔
***
ش ح۔ ا م ۔ت ع
U- 9081
(Release ID: 2115948)
Visitor Counter : 29