خلا ء کا محکمہ
پارلیمنٹ کا سوال: این ایس آئی ایل کے ذریعہ لانچ کیے گئے سیٹیلائٹس
Posted On:
26 MAR 2025 3:30PM by PIB Delhi
نیو اسپیس انڈیا لمیٹڈ (این ایس آئی ایل)، جو کہ خلائی محکمہ کے تحت حکومت ہند کی کمپنی ہے، کے ذریعہ مارچ 2019 میں قیام کے بعد سے حاصل کی جانے والی کل آمدنی مندرجہ ذیل میں دی گئی ہے:
تفصیلات
|
مالی سال
2019-20
(کروڑ)
|
مالی سال
2020-21
(کروڑ)
|
مالی سال
2021-22
(کروڑ)
|
مالی سال
2022-23
(کروڑ)
|
مالی سال
2023-24
(کروڑ)
|
مالی سال
2024-25
(تخمینہ)
(کروڑ)
|
آپریشنز سے آمدنی
|
314.52
|
513.31
|
1674.77
|
2842.26
|
2116.12
|
3026.09
|
دیگر آمدنی
|
7.25
|
12.40
|
57.07
|
98.16
|
279.08
|
220.00
|
کل آمدنی
|
321.77
|
525.71
|
1731.84
|
2940.42
|
2395.20
|
3246.09
|
کل اخراجات
|
253.20
|
312.87
|
1272.69
|
2324.07
|
1591.60
|
2003.97
|
ٹیکس سے پہلے منافع
|
68.57
|
212.84
|
459.15
|
616.35
|
803.59
|
1242.12
|
این ایس آئی ایل نے اب تک تجارتی بنیادوں پر 135 بین الاقوامی گاہکوں کے سیٹلائٹس اور 3 ہندوستانی سیٹلائٹس لانچ کیے ہیں۔
این ایس آئی ایل نے اپنے مینڈیٹ کے ایک حصے کے طور پر ہندوستانی صنعتوں کو ہائی ٹکنالوجی کی خلاسے متعلق سرگرمیاں شروع کرنے کے قابل بنانے کے لیے،میسرز ایچ اے ایل(ایچ اے ایلاور ایل اینڈ ٹی کنسورشیم کے لیڈ پارٹنر) کے ساتھ پانچ پولر سیٹلائٹ لانچ وہیکل (پی ایس ایل وی) کی اینڈ ٹو اینڈ مینوفیکچرنگ کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ سال 2025 کی دوسری ششماہی کے دوران پہلی مکمل ہندوستانی صنعت سے تیار کردہ پی ایس ایل ویلانچ کی جائے گی۔
نیو اسپیس انڈیا لمیٹڈ (این ایس آئی ایل) نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپس (پی پی پیز) ماڈل کے ذریعے اپنے تجارتی خلائی کاروبار کو بھی وسعت دینے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس کے لیے ، این ایس آئی ایل عالمی لانچ سروس مارکیٹ میں اپنی بڑی تجارتی امکانات کی وجہ سے، پی پی پی پارٹنرشپ اپروچ کے تحت، اسرو کے ہیوی لفٹ لانچر ایل وی ایم3 کو حاصل کرنے پر غور کر رہا ہے۔
یہ معلومات ڈاکٹر جتیندر سنگھ، مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس اور ٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنسز، ایم او ایس پی ایم او اور خلائی محکمہ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
************
ش ح ۔ ف ا۔ م ص
(U:8943)
(Release ID: 2115319)
Visitor Counter : 17