وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ملک میں کتوں کی پناہ گاہیں
Posted On:
26 MAR 2025 2:46PM by PIB Delhi
ماہی پروری ،مویشی پروری اور ڈیری کی پیداوار کے مرکزی وزیر مملکت، پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے 26 مارچ 2025 کو راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 246(3) کے مطابق مویشی پروری ریاستوں کا موضوع ہے۔ آئین ہند کا آرٹیکل 243(ڈبلیو) ریاستی مقننہ کو اجازت دیتا ہے کہ وہ مقامی اداروں ، بشمول بارہویں شیڈول کے معاملات سے متعلق کام کوانجام دینے اور اسکیموں کو نافذ کرنے کا اختیار دیتا ہے۔اس لیے آوارہ کتوں کی دیکھ بھال بشمول پناہ گاہیں فراہم کرنے کے لیے بلدیاتی ادارے ذمہ دار ہیں۔ اینیمل برتھ کنٹرول رولز، 2023 کے تحت مقامی اداروں سے آوارہ کتوں کی آبادی کو نس بندی اور اینٹی ریبیز ٹیکہ کاری پروگراموں کے ذریعے منظم کرنے کی ضرورت ہے۔ قاعدہ 16(6) بتاتا ہے کہ اگر کتا پاگل نہیں ہے بلکہ بیمار یا جارحانہ ہے تو اسے علاج اور مشاہدے کے لیے جانوروں کی فلاحی تنظیم کے حوالے کیا جانا چاہیے۔ صحت یاب ہونے کے بعد کتے کو اس کے اصل مقام پر واپس لایا جانا چاہیے جیسا کہ رول 11(19) میں بتایا گیا ہے۔ قواعد اس بات پر زور دیتے ہیں کہ کتوں کو صرف علاج یا مشاہدے کے لیے عارضی طور پر پناہ دی جا سکتی ہے، طویل مدتی دیکھ بھال کے لیے نہیں جب تک کہ وہ بیماریا جارحانہ نہ ہوں۔
مقامی ادارے’’دی اینیمل برتھ کنٹرول رولز، 2023‘‘ کے قاعدہ 10 کے مطابق جانوروں کی افزائش نسل پر قابو پانے کے پروگرام کے نفاذ کے لیے کافی تعداد میں کتا گھروں اور جانوروں کےاسپتال کی سہولت وغیرہ فراہم کرنے کے لیےذمہ دار ہیں۔
اینیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا دیسی کتوں کی نسلوں کے تحفظ کے لیے کمیونٹی کتوں/پلوں کو گود لینے کے ساتھ ساتھ آوارہ کتوں کو انسان دوست پناہ گاہیں فراہم کرنے کے لیے بھی فروغ دے رہا ہے کیونکہ وہ اپنی غیر معمولی خصوصیات کے لیے بہترین پالتو جانور ہو سکتے ہیں۔
اینیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا، اسکیموں کے تحت فنڈز فراہم کرتا ہے؛ (i) ریگولر اور ریسکیو کیٹل گرانٹ (ii) جانوروں کی دیکھ بھال کے لیےپناہ گاہوں کی فراہمی، (iii) بیمار جانوروں کے لیے ایمبولینس کی فراہمی، (iv) آوارہ کتوں کی افزائش نسل پر قابو پانے کے لیے حفاظتی ٹیکوں کی اسکیم اور (v)انیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا کے ذریعہ تسلیم شدہ گئوشالائوں سمیت جانوروں کی بہبود سے متعلق مختلف تنظیموں کے ذریعہ قدرتی آفات اور غیر متوقع حالات کے دوران جانوروں کے لیے راحت فراہم کرنا۔ اینیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا ان تسلیم شدہ جانوروں کی فلاحی تنظیموں / گوشالوں کو فنڈز فراہم کر رہا ہے جو آوارہ/زخمی/بیمار جانوروں کو اپنی پناہ گاہوں میں پناہ دے رہے ہیں۔
گزشتہ 5 برسوں میں مذکورہ اسکیم کے تحت اینیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا کے ذریعہ فراہم کردہ فنڈ کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
:
|
ریگولر اور ریسکیو کیٹل گرانٹ
|
شیلٹر گرانٹ
|
ایمبولینس گرانٹ
|
قدرتی آفات گرانٹ
|
تفصیلات
|
رقم
|
اے ڈبلیو اوز کی تعداد
|
رقم
|
اے ڈبلیو اوز کی تعداد
|
رقم
|
اے ڈبلیو اوز کی تعداد
|
رقم
|
اے ڈبلیو اوز کی تعداد
|
20-2019
|
1,55,64,702
|
141
|
2,50,00,000
|
24
|
26,39,500
|
6
|
-
|
-
|
21-2020
|
1,30,00,000
|
182
|
1,50,00,000
|
15
|
49,41,800
|
11
|
2,00,000
|
3
|
22-2021
|
1,99,00,000
|
258
|
1,50,00,000
|
16
|
48,56,650
|
11
|
-
|
-
|
23-2022
|
4,45,00,000
|
296
|
70,03,535
|
7
|
48,65,594
|
11
|
50,000
|
1
|
24-2023
|
4,08,20,675
|
273
|
42,22,048
|
4
|
-
|
-
|
-
|
-
|
سال 2018 کے بعد سے آوارہ کتوں کی افزائش نسل پر قابو پانے اور حفاظتی ٹیکوں کی اسکیم کے تحت اینیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا کے ذریعہ فراہم کردہ فنڈز کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
نمبر شمار
|
مالی سال
|
جاری گرانٹ
|
1
|
2018-2019
|
24.4 لاکھ روپے
|
2
|
2019-2020
|
7.3 لاکھ روپے
|
3
|
2020-2021
|
4.03 لاکھ روپے
|
4
|
2021-2024
|
NIL
|
اینیمل برتھ کنٹرول رولز 2023 کے مطابق بلدیاتی ادارے خود یا اے ڈبلیو او کے ذریعے اے بی سی پروگرام کا انعقاد کر رہے ہیں اور اس کے لیے ضروری فنڈز براہ راست بلدیاتی ادارے یا ریاستی حکومت فراہم کر رہے ہیں۔
اے بی سی رولز، 2023 کو تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریوں کو مورخہ 27مارچ2023 کے خط کے ذریعے اور محکمہ مویشی پروری کے پرنسپل سکریٹریوں، محکمہ شہری ترقی کے پرنسپل سکریٹری اور تمام ریاستوں کے تمام ضلعوں کے میونسپل کمشنروں کو خط کے ذریعے 31مارچ2023 کو اس سے متعلق خط بھیجا گیا تھا۔
حکومت ہند کے مویشی پروری اور ڈیری کے محکمے نے بھی11نومبر2024 کو تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریوں کو جانوروں کی افزائش نسل پر قابو پانے کے پروگرام کے مؤثر نفاذ کے لیے ایک مشاورت جاری کی۔
اینیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا ہر سال’’ریبیز کے عالمی دن‘‘ پر پیغام شائع کرتا ہے جو آوارہ جانوروں کے لیے بڑے پیمانے پر ویکسینیشن مہم کو فروغ دینے کے لیے 28 ستمبر کو منایا جاتا ہے، اس طرح آوارہ کتوں کی آبادی کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
اینیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا نے آوارہ کتوں کی آبادی کے انتظام، ریبیز کے خاتمے اور انسان اور کتوں کے درمیان تنازعات کم کرنے کے لیے نظر ثانی شدہ اینیمل برتھ کنٹرول (اے بی سی) ماڈیول بھی شائع کیا ہے۔
*******
(ش ح۔ م ش۔ اش ق)
UR-8938
(Release ID: 2115241)
Visitor Counter : 16