صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دیہی علاقوں میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ وروں کی توسیع کے لیے اٹھائے گئے اقدامات


دیہی اور دور دراز علاقوں میں خدمات انجام دینے والے ماہر ڈاکٹروں کو ہارڈ ایریا الاؤنس فراہم کیا جاتا ہے

دیہی اور دور دراز علاقوں میں سیزرین سیکشن کے انعقاد کے لیے ماہرین کی دستیابی میں اضافہ کرنے کے لیے ماہر امراض نسواں/ ایمرجنسی وضع حمل نگہداشت دہندہ، ماہرین اطفال اور اینستھیٹسٹ/ زندگی بچانے والی اینستھیزیا کے ماہر تربیت یافتہ ڈاکٹروں کو اعزازی رقم فراہم کی جاتی ہے

این ایچ ایم کے تحت دشوار گزار علاقوں میں خدمات انجام دینے والے عملے کے لیے پوسٹ گریجویٹ کورسز میں ترجیحی داخلہ اور دیہی علاقوں میں رہائش کے انتظامات کو بہتر بنانے جیسی غیر مالی مراعات متعارف کرائی گئی ہیں

ماہرین کی کمی پر قابو پانے کے لیے این ایچ ایم کے تحت ڈاکٹروں کی کثیر مہارت کی حمایت کی جاتی ہے

Posted On: 25 MAR 2025 1:45PM by PIB Delhi

شہری اور دیہی علاقوں میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کی تفصیلات وزارت صحت اور خاندانی بہبود کی ویب سائٹ یونیفارم ریسورس لوکیٹر (یو آر ایل) پر ذیل میں دستیاب ہیں: https://mohfw.gov.in/sites/default/files/.pdf

قومی صحت مشن کے تحت، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں کو صحت عامہ کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرتی ہے جس میں دیہی علاقوں میں صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کرنا بھی شامل ہے تاکہ قومی صحت مشن کے تحت پروگرام کے نفاذ کے منصوبوں (پی آئی پی) کی شکل میں موصول ہونے والی تجاویز کی بنیاد پر طبی پیشہ ور افراد کی مدد کی جا سکے اور انھیں برقرار رکھا جا سکے۔ حکومت ہند کے اصولوں اور دستیاب وسائل کے مطابق ریکارڈ آف پروسیڈنگ (آر او پی) کی شکل میں تجویز کے لیے مالی منظوری فراہم کرتی ہے۔ تفصیلات پبلک ڈومین میں https://nhm.gov.in/index1.php پر دستیاب ہیں۔

این ایچ ایم کے تحت، ملک کے دیہی اور دور دراز علاقوں میں خواتین سمیت صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کی حوصلہ افزائی کے لیے درج ذیل قسم کی مراعات اور اعزازیے فراہم کیے جاتے ہیں:

  • ماہر ڈاکٹروں کو دیہی اور دور دراز علاقوں میں خدمات انجام دینے اور ان کے رہائشی کوارٹروں کے لیے ہارڈ ایریا الاؤنس تاکہ وہ ایسے علاقوں میں صحت عامہ کی سہولیات میں خدمات انجام دینے میں پرکشش محسوس کریں۔
  • ماہر امراض نسواں/ایمرجنسی وضع حمل نگہداشت (EmoC) کے تربیت یافتگان، ماہرین اطفال اور اینستھیٹسٹ/لائف سیونگ اینستھیزیا اسکل (ایل ایس اے ایس) کے تربیت یافتہ ڈاکٹروں کو اعزازیہ بھی فراہم کیا جاتا ہے تاکہ دیہی اور دور دراز کے علاقوں میں سیزرین سیکشن کے انعقاد کے لیے ماہرین کی دستیابی میں اضافہ ہو۔
  • ڈاکٹروں کے لیے خصوصی مراعات، بروقت قبل از پیدائش چیک اپ، چیک اپ اور ریکارڈنگ کو یقینی بنانے کے لیے معاون نرس اور مڈوائف کے لیے مراعات، نوعمروں کی تولیدی اور جنسی صحت کی سرگرمیوں کے انعقاد جیسی مراعات۔
  • ریاستوں کو ماہرین کو راغب کرنے کے لیے مول تول کے مطابق تنخواہ کی پیشکش کرنے کی بھی اجازت ہے جس میں ”آپ بولیں ہم ادائیگی کریں“ جیسی حکمت عملی بھی شامل ہے۔
  • این ایچ ایم کے تحت غیر مالی مراعات جیسے کہ مشکل علاقوں میں خدمات انجام دینے والے عملے کے لیے پوسٹ گریجویٹ کورسز میں ترجیحی داخلہ اور دیہی علاقوں میں رہائش کے انتظامات کو بہتر بنانا بھی متعارف کرایا گیا ہے۔
  • ماہرین کی کمی پر قابو پانے کے لیے این ایچ ایم کے تحت ڈاکٹروں کی کثیر مہارت کی حمایت کی جاتی ہے۔

 

نیشنل ہیلتھ مشن کے علاوہ، حکومت ہند نے ملک کے دیہی اور شہری علاقوں میں صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے درج ذیل کو نافذ کیا ہے:

 

  • پردھان منتری آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن (پی ایم-اے بی ایچ آئی ایم) دیہی علاقوں میں صحت تک بہتر رسائی فراہم کرنے کے لیے صحت عامہ اور دیگر صحت سے متعلق اصلاحات میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کا تصور کرتا ہے جس میں شامل ہے i) بیماریوں کا جلد پتہ لگانے کے لیے گاؤں اور شہروں میں صحت اور تندرستی کے مراکز کو مضبوط بنانا، ii) ضلعی سطح کے ہسپتالوں میں نگہداشت سے متعلق نئے بیڈز کا اضافہ، iii) 11 ہائی فوکس ریاستوں میں بلاک پبلک ہیلتھ یونٹس کے لیے تعاون اور iv) تمام اضلاع میں مربوط ڈسٹرکٹ پبلک ہیلتھ لیبارٹری۔
  • پندرہویں مالیاتی کمیشن (FC-XV) نے صحت کے شعبے کے مخصوص اجزا کے لیے مقامی حکومتوں کے ذریعے گرانٹ کی سفارش کی ہے اور مالی سال 2021-22 سے مالی سال 2025-26 تک کی پانچ سالہ مدت کے لیے گراس روٹ لیول پر صحت کے نظام کو مضبوط بنانے میں سہولت فراہم کی ہے۔

 

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرتاپ راؤ جادھو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات کہی۔

************

ش ح۔ ف ش ع- ج ا

U: 8884


(Release ID: 2115075) Visitor Counter : 21


Read this release in: English , Hindi , Tamil