دیہی ترقیات کی وزارت
امرت سروور اسکیم
Posted On:
25 MAR 2025 5:00PM by PIB Delhi
مشن امرت سروور اپریل 2022 میں شروع کیا گیا تھا، جس کا مقصد ہر ضلع میں 75 امرت سرووروں (تالابوں ) کی تعمیر یا بحال کرنا تھا، جن کی تعداد ملک بھر میں مجموعی طور پر 50,000 ہے ۔ ہر امرت سروور کا رقبہ تقریباً 1 ایکڑ ہونا تھا (سوائے پہاڑی علاقوں کے)، اور اس میں تقریباً 10,000 مکعب میٹر پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہونی تھی (پہاڑی علاقوں کو چھوڑ کر)۔
20 مارچ 2025 تک، 68,000 سے زائد امرت سروور مکمل ہو چکے ہیں، جن کی ریاست وار تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔ اس پہل نے پانی کی قلت کے مسئلے کو حل کرنے اور مختلف علاقوں میں سطح پر اور زیرِ زمین پانی کی دستیابی میں بہتری لانے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ یہ سروور نہ صرف فوری پانی کی ضروریات کو پورا کر رہے ہیں بلکہ پائیدار آبی وسائل کے قیام کی علامت بھی ہیں، جو ماحولیاتی استحکام اور عوامی بہبود کے لیے حکومت کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔
مشن امرت سروور کے تحت ریاستوں اور اضلاع کے ذریعے مختلف جاری اسکیموں کے اشتراک سے کام انجام دیے جا رہے ہیں، جن میں مہاتما گاندھی نیشنل رورل امپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (مہاتما گاندھی این آر ای جی ایس)، پندرہویں مالیاتی کمیشن کی گرانٹس، پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا کے ذیلی پروگرام جیسے واٹرشیڈ ڈیولپمنٹ کمپوننٹ اور ہر کھیت کو پانی، نیز ریاستی حکومتوں کی اپنی اسکیمیں شامل ہیں۔ عوامی تعاون جیسے کراؤڈ فنڈنگ اور کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر) کے ذریعے بھی ان منصوبوں میں شراکت کی اجازت دی گئی ہے۔
مشن امرت سروور کے دوسرے مرحلے میں پانی کی دستیابی کو یقینی بنانے پر مزید توجہ دی جائے گی، جس میں عوامی شراکت داری (جن بھاگیداری) کو مرکزی حیثیت حاصل ہوگی۔ اس مرحلے کا مقصد ماحولیاتی توازن کو فروغ دینا، موسمیاتی مزاحمت کو مستحکم کرنا، اور آئندہ نسلوں کے لیے دیرپا فوائد فراہم کرنا ہے۔
عوام کی شمولیت اس پوری مہم کی بنیاد رہی ہے۔ شہریوں اور غیر سرکاری وسائل کو متحرک کرنے کے لیے، تاکہ حکومت کی کوششوں کو مزید تقویت دی جا سکے، مشن امرت سروور کے رہنما اصولوں میں واضح طور پر درج ذیل دفعات شامل کی گئی ہیں:
- امرت سروور کا سنگِ بنیاد کسی مجاہدِ آزادی یا ان کے خاندان کے کسی فرد، یا آزادی کے بعد کے کسی شہید کے خاندان کے رکن، یا مقامی پدم ایوارڈ یافتہ کے ذریعے رکھا جائے گا۔ اگر ایسا کوئی شہری دستیاب نہ ہو تو گاؤں کا سب سے بزرگ پنچایت رکن یہ فریضہ انجام دے گا۔
- تعمیراتی سامان، بنچوں اور شرم دان کے ذریعے حصہ لینے کا بندوبست۔
- اگر گاؤں کی کمیونٹی چاہے تو سروور سائٹ پر خوبصورتی کے کام کراؤڈ سورسنگ اور سی ایس آر تعاون کے ذریعے ضروری عطیات جمع کر سکتے ہیں۔
- ایک خاص انتظام کے تحت، یومِ آزادی اور یومِ جمہوریہ کے موقع پر، ہر امرت سروور کے مقام پر قومی پرچم لہرایا جائے گا۔ یہ عمل کسی مجاہدِ آزادی یا ان کے خاندان کے رکن، کسی شہید کے خاندان کے فرد یا کسی مقامی پدم ایوارڈ یافتہ کے ذریعے انجام دیا جائے گا۔ امرت سروور کے مقامات پر قومی تقریبات کا انعقاد بھی کیا جا رہا ہے۔
- ان آبی ذخائر کے ممکنہ استعمال کنندگان جیسے زرعی آبپاشی، ماہی پروری، یا سنگھاڑے کی کاشت کے لیے مستفید ہونے والے افراد کی شناخت کی جائے گی، اور انہیں گروپ بنانے کی ترغیب دی جائے گی تاکہ ان وسائل کا مؤثر استعمال یقینی بنایا جا سکے۔
مشن امرت سروور کے رہنما خطوط کے مطابق، امرت سروور کی مؤثر دیکھ بھال اور پائیداری کے لیے ہر سروور سے وابستہ صارفین کے گروپوں کی تشکیل اور واضح نقشہ سازی کی ضرورت ہوتی ہے جو زیادہ تر ایس ایچ جیز کے اراکین سے حاصل کیے جاتے ہیں۔ سرووروں کے بہترین استعمال اور دیکھ بھال کے لیے ان صارف گروپوں کی مناسب شناخت اور ہم آہنگی ضروری ہے۔ صارف گروپ امرت سروور کے جاری استعمال اور دیکھ بھال کے لیے بھی ذمہ دار ہو گا جس میں پودے لگانے کی سرگرمیاں بھی شامل ہیں۔ کیچمنٹ ایریا سے گاد کو ہٹانے کا کام صارفین کے گروپوں کو ہر مانسون سیزن کے بعد رضاکارانہ طور پر کیاجائیگا۔
ضمیمہ
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لحاظ سے 20.03.2025 تک مکمل کی گئی امرت سرور کی تفصیلات
|
نمبر شمار
|
ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
امرت سروور کی کل تعداد مکمل
|
1
|
انڈمان اور نکوبار
|
227
|
2
|
آندھرا پردیش
|
2154
|
3
|
اروناچل پردیش
|
772
|
4
|
آسام
|
2966
|
5
|
بہار
|
2613
|
6
|
چھتیس گڑھ
|
2902
|
7
|
گوا
|
159
|
8
|
گجرات
|
2650
|
9
|
ہریانہ
|
2088
|
10
|
ہماچل پردیش
|
1691
|
11
|
جموں و کشمیر
|
1056
|
12
|
جھارکھنڈ
|
2048
|
13
|
کرناٹک
|
4056
|
14
|
کیرالہ
|
866
|
15
|
لداخ
|
100
|
16
|
مدھیہ پردیش
|
5839
|
17
|
مہاراشٹر
|
3055
|
18
|
گجرات
|
1226
|
19
|
میگھالیہ
|
705
|
20
|
میزورم
|
1031
|
21
|
ناگالینڈ
|
256
|
22
|
اوڈیشہ
|
2367
|
23
|
پڈوچیری
|
152
|
24
|
پنجاب
|
1450
|
25
|
راجستھان
|
3138
|
26
|
سکم
|
199
|
27
|
تمل ناڈو
|
2487
|
28
|
تلنگانہ
|
1872
|
29
|
دادرہ اور نگر حویلی اور دامن اور دیو
|
58
|
30
|
تریپورہ
|
682
|
31
|
اتراکھنڈ
|
1322
|
32
|
اتر پردیش
|
16630
|
33
|
مغربی بنگال
|
25
|
|
میزان
|
68,842
|
یہ اطلاع دیہی ترقی کے وزیر مملکت جناب کملیش پاسوان نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
************
ش ح ۔ ف ا ۔ م ص
(U : 8866 )
(Release ID: 2115030)