زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
ربیع کی فصل کی کاشت کو بڑھانے کے لئے تکنیکی مداخلت
Posted On:
25 MAR 2025 5:08PM by PIB Delhi
حکومت ہند 28 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں ( یو ٹی ایس) یعنی جموں و کشمیر اور لداخ میں قومی غذائی تحفظ اور تغذیہ مشن ( این ایف ایس این ایم) کو نافذ کر رہی ہے تاکہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے کاشتکاروں کو فصلوں کی پیداوار اور تحفظ کی ٹیکنالوجیز، فصلوں کی تقسیم کے نظام پر مبنی نئی تقسیم شدہ تقسیم کے ذریعے رقبہ میں توسیع اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ کیا جا سکے۔ مربوط غذائی اجزاء اور کیڑوں کے انتظام کی تکنیک، بہتر زرعی آلات/آلات/وسائل کے تحفظ کی مشینری، پانی کی بچت کے آلات، فصل کے موسم کے دوران تربیت کے ذریعے کسانوں کی استعداد کار میں اضافہ اور ربیع کے اناج کے زیر کاشت رقبہ 2024-25 میں 14.35 لاکھ ہیکٹر بڑھ کر کل 565.46 لاکھ ہیکٹر ہو گیا ہے جب کہ 2023-24 میں یہ 551.11 لاکھ ہیکٹر تھا۔
حکومت کسان کریڈٹ کارڈز کے ذریعے قلیل مدتی زرعی قرضوں پر رعایتی شرح سود فراہم کرنے کے لیے ہندوستان بھر کی مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں "نظرثانی شدہ سود سبسڈی اسکیم (ایم آئی ایس ایس)" کا نفاذ کر رہی ہے۔ حکومت ہند نے فصل بیمہ اسکیم کی رسائی، شفافیت اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات بھی نافذ کیے ہیں، جن میں نیشنل کراپ انشورنس پورٹل (این سی آئی پی)، ڈیٹا مینجمنٹ، سبسڈی کی ادائیگی، رابطہ کاری اور کسانوں کے آن لائن اندراج کے لیے ایک مرکزی پلیٹ فارم شامل ہے۔ دعوے کی تقسیم کے عمل کی نگرانی کے لیے ڈیجی کلیم ماڈیول متعارف کرایا گیا ہے۔ کسانوں کی شکایات کے ازالہ کے لیے ضلع اور ریاستی سطح پر شکایات کے ازالے کی کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں۔ مزید برآں، کرشی رکشک پورٹل اور ہیلپ لائن (ٹول فری نمبر 14447) کسانوں کو مسائل کے حل کے لیے مقررہ وقت کے ساتھ دعوؤں سے متعلق مسائل اٹھانے کی اجازت دیتی ہے۔
حکومت نے 31.05.2023 کو "کوآپریٹو سیکٹر میں دنیا کی سب سے بڑی اناج ذخیرہ کرنے کی اسکیم" کو منظوری دی ہے۔ اس اسکیم میں پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کی سطح پر مختلف زرعی انفراسٹرکچر کی تعمیر شامل ہے، جس میں گودام، کسٹم ہائرنگ سینٹرز، پروسیسنگ یونٹس، مناسب قیمت کی دکانیں، وغیرہ شامل ہیں ۔ مزید یہ کہ حکومت ربیع کی تمام چھ لازمی فصلوں کی خریداری کے انتظامات کرتی ہے۔ گندم اور جو کے لیے ایف سی آئی اور ریاستی ایجنسیاں کسانوں کو قیمت کی امداد فراہم کرتی ہیں۔ دالوں (چنا، دال) اور تیل کے بیجوں (ریپسیڈ/سرسوں، زعفران) کی خریداری پرائس سپورٹ اسکیم (پی ایس ایس) کے تحت پردھان منتری ان دتا آی سنرکشن ابھیان (پی ایم – اے اے ایس ایچ اے-آشا) کے ذریعے کی جاتی ہے جب مارکیٹ کی قیمتیں کم سے کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) سے نیچے آتی ہیں۔
یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج ایوان زیریں - لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
*******
ش ح۔ ظ ا – ن ا
UR No.8877
(Release ID: 2115004)