وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

قومی مشن برائے مخطوطات

Posted On: 24 MAR 2025 4:01PM by PIB Delhi

ثقافت اور سیاحت کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں  کہا کہ  حکومت ڈیجیٹائزیشن کو وسعت دینے اور ملک کی بھرپور متنی روایات کو محفوظ رکھنے اور منانے کے لیے عوام کی رسائی کو بڑھانے کے لیے وقف ہے۔ حکومت نے قومی مخطوطہ مشن (این ایم ایم) کے تحت اہم مقاصد اور اقدامات کا خاکہ پیش کیا ہے تاکہ ملک کے بیش قیمت مخطوطات کے ورثے کو محفوظ، دستاویزی اور پھیلایا جا سکے۔ اس مشن کو2024 سے 2031 کی مدت کے لیے ’گیان بھارتم مشن‘ کے نام سے ایک مرکزی سیکٹر اسکیم کے طور پر دوبارہ تشکیل دیا گیا ہے۔ اس کے لیے کل 482.85 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ مشن کے اہم مقاصد میں شامل ہیں:

  1. سروے اور دستاویزی: ہندوستان کی مخطوطات کے سرمایہ کے جامع ریکارڈ کو برقرار رکھنے کے لیے ملک گیر سروے اور مخطوطات کا رجسٹریشن کرنا۔
  2. تحفظ اور دیکھ بھال: ہندوستان میں مختلف مجموعوں میں مخطوطات کا سائنسی تحفظ اور حفاظتی تحفظ۔
  3. ڈیجیٹائزیشن: وسیع تر رسائی کے لیے ایک قومی ڈیجیٹل مخطوطہ لائبریری بنانے کے لیے مخطوطات کی بڑے پیمانے پر ڈیجیٹائزیشن۔
  4. اشاعتیں اور تحقیق: علمی تحقیق کو فروغ دینے کے لیے نایاب اور غیر مطبوعہ مخطوطات کی تدوین، ترجمہ اور اشاعت۔
  5. صلاحیت کی تعمیر: مہارت پیدا کرنے کے لیے مینو اسکرپٹولوجی، پیالیونٹولوجی اور کنزرویشن میں تربیتی پروگراموں کا اہتمام کرنا۔
  6. آؤٹ ریچ اور آگاہی: مخطوطات کے ورثہ کے بارے میں عوامی بیداری کو بڑھانے کے لیے نمائشوں، سمیناروں اور ثقافتی پروگراموں کا انعقاد۔

اداروں کے ساتھ تعاون: مخطوطات  کی تحقیق اور تحفظ کی کوششوں کے لیے ہندوستان میں تعلیمی اداروں اور صنعت کے رہنماؤں کے ساتھ تعاون کرنا۔

قومی مشن برائے مخطوطات نے اتر پردیش سمیت ہندوستان کے مخطوطہ ورثے کو محفوظ کرنے، دستاویز کرنے اور پھیلانے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔

  1. سمپورنانند سنسکرت یونیورسٹی، وارانسی، مخطوطات کی تحقیق، دستاویزات اور تحفظ میں کلیدی شراکت دار رہی ہے۔
  2. ریاست کے نامور اداروں میں مینو اسکرپٹ ریسورس سینٹرز(ایم آر سی) اور مینواسکرپٹ کنزرویشن سینٹر(ایم سی سی) قائم کیے گئے ہیں۔
  3. ابھی تک، پورے ہندوستان میں 5.2 ملین سے زیادہ مخطوطات کو دستاویزی شکل دی گئی ہے، جس میں اتر پردیش کی کافی تعداد بھی شامل ہے۔
  4. مشن نے اسکالروں اور ماہرین مخطوطات  کو مخطوطات کے تحفظ اور نقل کی تربیت دینے کے لیے اتر پردیش میں صلاحیت سازی کے متعدد پروگرام اور ورکشاپس کا انعقاد کیا ہے۔ ریاست کی مختلف لائبریریوں سے نایاب سنسکرت، فارسی اور عربی مخطوطات کے تحفظ اور فروغ کے لیے خصوصی منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔

قومی مشن برائے مخطوطات (جسے اب’گیان بھارتم مشن‘ کہا جاتا ہے) کے ذریعے حکومت ہندوستان کے انمول مخطوطہ ورثے کی وسیع تر رسائی اور علمی انضمام کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ قومی مشن برائے مخطوطات کے ذریعے مخطوطات کو ڈیجیٹائز کرنے اور انہیں آن لائن پلیٹ فارموں  کے ذریعے عوام کے لیے قابل رسائی بنانے کے لیے اہم کوششیں کی گئی ہیں، جن میں درج ذیل شامل ہیں:

· اب تک، تقریباً 3.5 لاکھ مخطوطات، جن میں 3.5 کروڑ فولیو شامل ہیں، کو ڈیجیٹل کیا جا چکا ہے۔

· ویب پورٹل namami.gov.in پر 1,35,000 سے زیادہ مخطوطات اپ لوڈ کیے گئے ہیں، جن میں 76،000 مخطوطات مفت عوامی رسائی کے لیے دستیاب ہیں۔

· اس مشن کا مقصد اگلے پانچ سالوں میں فولیو کو ڈیجیٹائز کرنا ہے۔ ان کے طویل مدتی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے نایاب اور نازک مخطوطات پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

حکومت کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہندوستان کے مخطوطات  کے ورثے کو نہ صرف محفوظ رکھا جائے بلکہ علمی، ثقافتی اور تاریخی تحقیق کے لیے بھی فعال طور پر استعمال کیا جائے۔ ’گیان بھارتم مشن‘ کے ذریعے حکومت نے ہندوستان کے مخطوطات کے ورثے تک عوام کی رسائی کو بڑھانے کے لیے ایک توسیعی منصوبہ تیار کیا ہے۔ اہم اقدامات، دیگر چیزوں کے ساتھ، شامل ہیں:

o مخطوطات کی ڈیجیٹلائزیشن اور پھیلاؤ کو بڑھانے کے لیے تعلیمی اداروں، نجی جمع کرنے والوں، اور تحقیقی تنظیموں کے ساتھ کام کرنا۔

o مخطوطات کی تحقیق اور مطالعہ کو فروغ دینے کے لیے یونیورسٹیوں کے ساتھ تعاون۔

o اسکالروں  اور عوام کومتحرک کرنے کے لیے باقاعدہ نمائشوں، ورکشاپوں اور مخطوطات کے میلوں کا انعقاد۔ مخطوطات کے ماہرین کی نئی نسل کا ایک گروپ تیار کرنا ۔

************

ش ح۔ع و۔ ج ا

 (U: 8824)


(Release ID: 2114739) Visitor Counter : 12


Read this release in: English , Hindi , Tamil