وزارات ثقافت
ثقافتی نقشہ سازی کا قومی مشن اور پروجیکٹ پری
Posted On:
24 MAR 2025 3:59PM by PIB Delhi
ہندوستان کی شاندار ثقافتی وراثت کے تحفظ اور فروغ کے واسطے، وزارت ثقافت نے ثقافتی نقشہ سازی کا قومی مشن(این ایم سی ایم ) ترتیب دیا ہے۔ اندرا گاندھی نیشنل سینٹر برائے فنون (آئی جی این سی اے ) کے ذریعہ عملی جامہ پہنائے جانے والے اس مشن کا مقصد ہندوستان کی ثقافتی وراثت کو زندہ کرنے اور دیہی اقتصادیات کو مضبوط کرنے میں اس کے امکانات کو دستاویزی شکل دینا ہے۔
آزادی کا امرت مہوتسو کے ضمن میں، این ایم سی ایم نے جون 2023 میں میرا گاوں میری دھروہر (ایم جی ایم ڈی) پورٹل https://mgmd.gov.in/ کا آغاز کیا۔ اس پہل کا مقصد ہندوستان کے 6.5 لاکھ گاؤں کی ثقافتی وراثت کو دستاویزی شکل دینا ہے۔ فی الحال، 4.5 لاکھ گاؤں اپنے متعلقہ ثقافتی محکموں کے ساتھ پورٹل پر لائیو ہیں۔
ایم جی ایم ڈی پورٹل ثقافتی عناصر کی ایک وسیع رینج پر محیط ہے، بشمول زبانی روایات، عقائد، رسوم و رواج، تاریخی اہمیت والی چيزیں، فنی اشکال، روایتی پکوان، ممتاز فنکار، میلے اور تہوار، روایتی لباس، زیورات اور مقامی نشانات۔ اس پورٹل میں ہندوستان کی پسماندہ برادریوں کے ثقافتی نقوش اور ملک بھر میں غیر معروف روایات بھی شامل کی جارہی ہیں۔
این ایم سی ایم ہندوستان کی ثقافتی وراثت کے تحفظ اور دیہی برادریوں کو بااختیار بنانے کی سمت میں اہم قدم ہے۔ ثقافتی اثاثوں کو دستاویزی شکل دے کر اور فروغ کے ذریعے، مشن کا مقصد ثقافتی شناخت کو مضبوط کرنا اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینا ہے۔
یہ پروجیکٹ پی اے آر آئی (پبلک آرٹ آف انڈیا)، وزارت ثقافت، للت کلا اکیڈمی، اور نیشنل گیلری آف ماڈرن آرٹ کی جانب سے ہندوستان کے عوامی فن کے منظر نامے کو زندہ کرنے کے لیے مشترکہ اقدام ہے۔ ہندوستان کی بھرپور فنکارانہ وراثت اور عصری موضوعات کے تناظر میں، اس کا مقصد پبلک آرٹ کے ایسے نمونے تخلیق کرنا ہے جو ملک کی ثقافتی شناخت کی عکاسی کرے۔ عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کے 46 ویں اجلاس کے دوران شروع کیا جانے والا پروجیکٹ پری روایتی اور جدید آرٹ کی شکلوں کے امتزاج کے ذریعے مکالمے اور تحریک کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ اس کا پہلا بڑا انعقاد دہلی میں 21 سے 31 جولائی 2024 تک عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کے اجلاس کے ساتھ ہوا۔ اس مشترکہ کوشش میں ہندوستان بھر سے 200 سے زیادہ فنکاروں کو اکٹھا کیا گیا، جس کا مقصد ہندوستان کی فنی وراثت کو پوری شان و شوکت کے ساتھ پیش کرنا ہے۔ اس پروگرام میں خواتین فنکاروں کی خاطر خواہ تعداد نے بھی بھرپور جوش و خروش کے ساتھ شرکت کی۔ اس پہل کی میزبانی دہلی کے مشہور مقامات پر کی گئی، جیسے افریقہ ایونیو، لیلا ہوٹل کے قریب، اور بھارت منڈپم کے اندر موجود کیوسک، آئی جی آئی ہوائی اڈے کے نزدیک، آئی ٹی او برج، اور بہت سے مقامات وغیرہ میں، جس سے ان جگہوں کو متحرک کینوس میں تبدیل کیا گیا جہاں مختلف ریاستوں کی منفرد فنکارانہ روایات اور اطوار کا جشن منایا گيا۔
اس پہل کے دوران دہلی کے اہم مقامات پر کل 23 فن پاروں کی نمائش کی گئی جن میں پھڈ، گونڈ، کالم کاری، پچوائی، تھنگکا، چیریال، لنجا سورا، بنی تھانی، وارلی، پتھورا، ایپن، کیرالہ مورل، الپونا (تریپورہ)، بونڈی، پٹاچترا، کانگڑا، بنگال پٹوا، سنتھراوی، اور دیگر شامل ہیں۔ مزید برآں، رنگوں اور اسکریپ مواد سے بنائے جانے والے مجسمے بھی فنکاروں کے ذریعہ دہلی کے کچھ اہم مقامات پر بنائے گئے، جس سے عوامی آرٹ کی تنصیبات کے تنوع اور جدت کو مزید بڑھاوا دیا گیا۔
یہ پہل ہندوستان کی ثقافتی دولت اور وراثت کے لیے وقف تھی، جو لوگوں کو آرٹ کی مختلف شکلوں کو دریافت کرنے اور ان میں مشغول ہونے کا منفرد موقع فراہم کرتی ہے، جوکہ عوامی فن کے ذریعے ملک کے فنی تنوع کی گہری تعریف کو فروغ دیتی ہے۔
اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ پروجیکٹ پری (پبلک آرٹ آف انڈیا) جامع منصوبہ ہو، حکومت نے متعدد مؤثر اقدامات کیے ہیں۔ سب سے پہلے، ہندوستان بھر کی مختلف ریاستوں کے فنکاروں کو ایک پلیٹ فارم دیا گیا ہے، جو فن کی علاقائی شکلوں جیسے پھڈ، گونڈ، وارلی، اور پچوائی وغیرہ کو فروغ دے کر اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ان آرٹ فارمز کو وہ پہچان ملے جس کے وہ مستحق ہیں۔ اس کے علاوہ، مورخین اور ثقافتی ماہرین نے ان فن پاروں کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت کو اجاگر کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، اس بات کو یقینی بناکر کہ انہیں صحیح تناظر میں پیش کیا جائے۔ مزید برآں، حکومت نے فن کی غیر معروف علاقائی شکلوں، جیسے سورا، کانگڑہ پینٹنگ، اور سنتھل آرٹ وغیرہ کو فروغ دینے کے لیے خصوصی کوششیں کی ہیں، جن سے انہیں انتہائی ضروری مرئیت فراہم کی گئی ہے۔ ان اقدامات سے پروجیکٹ پری کو نہ صرف جامع بنایا گیا ہے بلکہ ہندوستان کی متنوع اور بھرپور ثقافتی وراثت کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کے لیے متحرک پلیٹ فارم بھی بنایا ہے۔
یہ معلومات ثقافت اور سیاحت کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے آج لوک سبھا میں پوچھے پوچھے جانے والے ایک سوال کے تحریری جواب میں دی ہيں۔
*****
ش ح۔ م ش ع۔ ع د
U.N. 8797
(Release ID: 2114562)
Visitor Counter : 21