سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ہندوستان کی بایو اکانومی میں 10 سالوں کی آخری دہائی میں 16 گنا نمایاں ترقی ہوئی ہے، جو 2014 میں 10 بلین ڈالر سے بڑھ کر 2024 میں 165.7 بلین ڈالر ہو گئی ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
بی آئی آر اے سی نے 13 سال مکمل کیے: وزیرموصوف نے کہا- ہندوستان کے بایو ٹیکنالوجی کے شعبے میں اختراعات اور اسٹارٹ اپ ترقی کو فروغ ملے گا
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے’انڈیا بایو اکانومی رپورٹ 2025‘اور بایو ٹکنالوجی اسٹارٹ اپس کے لیے بایوسارتھی مینٹرشپ انیشی ایٹو جاری کیا
Posted On:
21 MAR 2025 5:22PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں نیشنل میڈیا سینٹر میں بی آئی آر اے سی کے یوم تاسیس کی تقریب میں ’انڈیا بائیو اکانومی رپورٹ 2025‘ (آئی بی ای آر- 2025) جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ہندوستان کی بایو اکانومی میں 10 سالوں کی گزشتہ دہائی میں 16 گنا نمایاں اضافہ ہوا ہے، جو کہ 420 بلین ڈالر سے بڑھ کر 420 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ تیز رفتار ترقی ہندوستان کی مستقبل کی اقتصادی ترقی کے ایک اہم ستون کے طور پر بایو ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے حکومت کے عزم کا ثبوت ہے۔
آئی بی ای آر-2025 کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا-’’صرف 10 سالوں میں، ہندوستان کی بایو اکانومی10 بلین ڈالرسے بڑھ کر 165.7 ڈالربلین ہوگئی ہے، جو کہ 2025 تک ہمارے150 بلین ڈالر کے ابتدائی ہدف سے کہیں زیادہ ہے۔‘‘ رپورٹ میں بایو اکانومی سیکٹر کی پیش رفت پر روشنی ڈالی گئی ہے اور رپورٹ کے مطابق یہ شعبہ مجموعی جی ڈی پی میں 4.25 فیصد حصہ ڈال رہا ہے۔ اس شعبے نے گزشتہ چار سالوں میں 17.9 فیصد کا سی اے آر جی دکھایا ہے، جو کہ ایک عالمی بایو ٹیکنالوجی سپر پاور کے طور پر ہندوستان کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔
اس موقع پروزیر موصوف نے بایو سارتھی کی بھی نقاب کشائی کی جو کہ بایوٹیک اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کے مقصد سے ایک معروف عالمی رہنمائی اقدام ہے۔ چھ ماہ کے گروپ کے طور پر ڈیزائن کیا گیا بایو سارتھی بایوٹیک سیکٹر میں ابھرتے ہوئے کاروباری افراد کو ذاتی رہنمائی فراہم کرتے ہوئے منظم سرپرستی کی شمولیت میں سہولت فراہم کرے گا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدام جدت طرازی، صنعت-تعلیمی تعاون کو بڑھا کر اور ہندوستانی اسٹارٹ اپس کو عالمی کامیابی کے لیے تیار کرکے ہندوستان کے بایوٹیک ایکو سسٹم کو مضبوط کرے گا۔ اس اقدام میں غیر ملکی ماہرین، خاص طور پر ہندوستانی تارکین وطن، بین الاقوامی مشیروں کے طور پر شامل ہوں گے جو معاشرے کو واپس دینے کے لیے رضاکارانہ طور پر کام کریں گے۔
وزیر موصوف نے اس تبدیلی کو آگے بڑھانے میں مودی حکومت کی پالیسیوں کے رول پر زور دیا۔ انہوں نے حال ہی میں منظور شدہ بایو-ای3 پالیسی پر روشنی ڈالی اورجس سے – بایو ٹیکنالوجی فار اکانومی، ایمپلائمنٹ اینڈ انوائرمنٹ – جس کا مقصد اس شعبے میں تحقیق، اختراعات اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینا ہے۔
اس پالیسی کے تحت بایو-اے آئی ہب، بایو فاؤنڈری اور بائیو اینبلر ہب جیسے اقدامات کو بایو مینوفیکچرنگ کے ساتھ جدید ٹیکنالوجیز کو مربوط کرنے کے لیے اٹھایا جائے گا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی اعلان کیا کہ آسام بایو ای3 فریم ورک کو اپنانے والی پہلی ریاست بن گئی ہے، جو پورے ہندوستان میں اس کے نفاذ کی طرف ایک اہم قدم ہے۔
اختراع کو فروغ دینے کے ایک اہم اقدام میں ہندوستان کا بایوٹیک اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم ایک دہائی قبل صرف 50 اسٹارٹ اپس سے بڑھ کر آج 10,075 سے زیادہ ہوگیا ہے۔ وزیر موصوف نے اس دس گنا ترقی پر تعریف کی اور قابل عمل ماحول پیدا کرنے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور پالیسی پر مبنی نقطہ نظر کا سہرا دیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس میدان میں بے مثال کامیابیوں پر روشنی ڈالی، جس میں ہندوستان کی پہلی مقامی اینٹی بایوٹک، نیفیتھرومائسن کی ترقی شامل ہے، جو سانس کی بیماریوں کے علاج میں موثر ہے، اور ہیموفیلیا کے لیے جین تھراپی کا کامیاب ٹرائل ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے پورے جینوم سیکوینسنگ پروجیکٹ کی اہمیت پر بھی زور دیا، جس میں 99 کمیونٹیز کے 10,074 افراد شامل ہیں، جس سے ملک میں درست ادویات اور صحت کی دیکھ بھال میں انقلاب آنے کی امید ہے۔
ایک اور اہم پیشرفت بایو ٹکنالوجی کے شعبہ اور انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے درمیان تعاون ہے، جس نے خلائی حیاتیات اور خلائی ادویات کی تحقیق کے لیے راہ ہموار کی ہے۔ انہوں نے کہا -’’جیسا کہ ہندوستان اپنے پہلے خلائی اسٹیشن کی تیاری کر رہا ہے، بایوٹیکنالوجی خلابازوں کی صحت کو یقینی بنانے اور مستقبل کے طبی حل تیار کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔‘‘

وزیر موصوف نے کہا کہ تحقیق اور ترقی پر ہندوستان کے مجموعی اخراجات (جی ای آر ڈی) گزشتہ دہائی میں دگنی سے بھی زیادہ ہو گئے ہیں جو کہ 2013-14 میں 60,196 کروڑ روپے سے 2024 میں ₹1,27,381 کروڑ ہو گئے۔ فنڈنگ میں یہ اضافہ سائنسی تحقیق اور اختراع کو فروغ دینے کے حکومت کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا-’’ہم ایک حیاتیاتی انقلاب کے آغاز کا مشاہدہ کر رہے ہیں جو ہندوستان کے لیے اتنا ہی تبدیلی کا باعث ہوگا جیسا کہ آئی ٹی انقلاب مغرب کے لیے تھا۔ مسلسل کوششوں کے ساتھ، ہندوستان نہ صرف عالمی بایو ٹیکنالوجی انقلاب میں حصہ لے رہا ہے بلکہ ہم اس کی قیادت بھی کر رہا ہے‘‘۔

اس تقریب میں ڈاکٹر راجیش ایس گوکھلے، سکریٹری، محکمہ بایو ٹکنالوجی اور چیئرمین، بی آئی آر اے سی، محترمہ ایکتا وشنوئی، جوائنٹ سکریٹری، بایو ٹکنالوجی ڈپارٹمنٹ، پریس انفارمیشن بیورو کے پرنسپل ڈائرکٹر جناب دھیریندر اوجھا، ڈاکٹر جتیندر کمار، منیجنگ ڈائریکٹر، بی آئی آر اے سی، ایف آئی آر اے سی، فائنانس ڈائریکٹر، بی آئی آر اے سی اور ندھی نے بھی شرکت کی۔
جیسا کہ بی آئی آر اے سی اپنی 13 ویں سالگرہ منا رہا ہے وزیر نے صنعت کے رہنماؤں، محققین اور پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ آنے والے مواقع سے فائدہ اٹھائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ بایو ٹیکنالوجی آنے والے سالوں میں ہندوستان کی اقتصادی ترقی اور عالمی پوزیشن کا کلیدی محرک بن جائے۔
***
ش ح- ظ ا
UR No. 8682
(Release ID: 2113861)
Visitor Counter : 24