|
ٹیکسٹائلز کی وزارت
پارلیمانی امور کے سوال: این ایچ ڈی پی کے تحت حصولیابیاں
Posted On:
21 MAR 2025 12:56PM by PIB Delhi
گزشتہ پانچ برسوں کے دوران نیشنل ہینڈی کرافٹ ڈیولپمنٹ پروگرام (این ایچ ڈی پی) اور کمپری ہینسیو ہینڈی کرافٹ کلسٹر ڈیولپمنٹ اسکیم (سی ایچ سی ڈی ایس) کے تحت طے شدہ اہداف اور حصولیابیوں کی تفصیلات ، بشمول تقسیم شدہ ٹول کٹ کی تعداد ، منظور شدہ اور مکمل ہونے والے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے ، کاریگروں کو شرح سود میں فراہم کرائی گئی رعایت اور سال کے لحاظ سے قائم کیے گئے میگا کلسٹر ذیل میں درج ہیں ۔
گزشتہ پانچ سالوں کے دوران نیشنل ہینڈلوم ڈیولپمنٹ پروگرام(این ایچ ڈی پی) اور ( سی ایچ سی ڈی اس) کے تحت ریاست وار اور سالانہ بنیادوں پر منظور شدہ اور جاری کردہ فنڈز کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں۔اس اسکیم کے مختلف اجزاء کے تحت منظور شدہ رقم کا 50 سے 75 فیصد فنڈ کے طور پر جاری کیا جاتا ہے، لہٰذا ہر سال جاری کی گئی رقم منظور شدہ رقم سے کم ہوتی ہے۔
ڈی سی (دستکاری) کے دفتر نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران آندھرا پردیش کے تروپتی میں این ایچ ڈی پی اسکیم کے تحت شہری ہاٹ کو مضبوط بنانے کے ایک پروجیکٹ کو منظوری دی ہے اور اس کی موجودہ حیثیت مکمل ہو چکی ہے ۔ اس کے علاوہ اس دفتر نے سی ایچ سی ڈی ایس اسکیم کے تحت ریاست آندھرا پردیش کو پروجیکٹوں کی منظوری بھی دی ہے اور موجودہ صورتحال سمیت تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:
|
نمبر شمار
|
بنیادی ڈھانچے کے جزو کا نام
|
منظوری کا سال
|
ضلع
|
موجودہ صورتحال
|
|
1
|
کامن فیسلٹی سینٹر
|
2022-23
|
ایلورو
|
پروجیکٹ جاری
|
|
2
|
م کامن فیسلٹی سینٹر
|
2022-23
|
پالناڈو
|
پروجیکٹ جاری
|
|
3
|
کامن فیسلٹی سینٹر
|
2022-23
|
این ٹی آر
|
شروع کیا جائےگا
|
|
4
|
کامن فیسلٹی سینٹر
|
2022-23
|
ایلورو
|
شروع کیا جائےگا
|
|
5
|
کامن فیسلٹی سینٹر
|
2022-23
|
پاروتی پورم مانیم
|
شروع کیا جائےگا
|
|
6
|
خام مال کا بینک
|
2022-23
|
این ٹی آر
|
شروع کیا جائےگا۔
|
گزشتہ تین سالوں کے دوران نیشنل ہینڈلوم ڈیولپمنٹ پروگرام( این ایچ ڈی پی) کے تحت آندھرا پردیش میں ضلع وار مستفید ہونے والے دستکاروں کی تعداد ذیل میں دی گئی ہے۔
وزارتِ ٹیکسٹائل کے تحت ڈیولپمنٹ کمشنر (ہینڈی کرافٹس)کا دفتر دستکاروں، غیر منافع بخش تنظیموں، اور ریاستی سرکاری ایجنسیوں کی جانب سے پیش کی گئی ضروریات کی بنیاد پر، اس شعبے کے لیے ضرورت پر مبنی پروگرامز اور مداخلتوں کی منصوبہ بندی کرتا ہے۔ یہ عمل این ایچ ڈ پی کے لیے ای ایف سی اور سی ایچ سی ڈی ایس اسکیم کے لیےایس ایف اسی میں منظور شدہ مالی اہداف کے مطابق کیا جاتا ہے۔
لوک سبھا کے ان اسٹارڈسوال نمبر2978 کے حصہ (a) کے 18.03.2025 کو دیے گئے جواب کا حوالہ۔
نیشنل ہینڈی کرافٹ ڈیولپمنٹ پروگرام ( این ایچ ڈی پی) اور جامع دستکاری کلسٹر ڈیولپمنٹ اسکیم(سی ایچ سی ڈی ایس) کے تحت گزشتہ پانچ سالوں کے دوران طے کیے گئے اہداف اور حصولیابیوں کی تفصیلات حسب ذیل ہیں۔
|
نمبر شمار
|
اسکیم کا نام
|
مالی سال 20-2019
|
مالی سال 2020-21
|
|
ہدف
|
کامیابیاں
|
ہدف
|
کامیابیاں
|
|
1
|
قومی دستکاری ترقیاتی پروگرام (این ایچ ڈی پی)
|
382 گھریلو اور بین الاقوامی مارکیٹنگ ایونٹ
|
213 گھریلو اور بین الاقوامی مارکیٹنگ ایونٹ
|
433 گھریلو اور بین الاقوامی مارکیٹنگ ایونٹ
|
91 ملکی اور بین الاقوامی مارکیٹنگ ایونٹ
|
|
404 ہنر اور ڈیزائن کی ترقی کی تربیت
|
527 ہنر اور ڈیزائن کی ترقی کی تربیت
|
574 ہنر اور ڈیزائن کی ترقی کی تربیت
|
331 ہنر اور ڈیزائن کی ترقی کی تربیت
|
|
3,750 ٹول کٹس کی تقسیم
|
2,935 ٹول کٹس کی تقسیم
|
3,750 ٹول کٹس کی تقسیم
|
4,250 ٹول کٹس کی تقسیم
|
|
65 کلسٹرز کی تشکیل
|
65 کلسٹرز کی تشکیل
|
40 پروڈیوسر کمپنیوں کی تشکیل
|
45 پروڈیوسر کمپنیوں کی تشکیل
|
|
05 بنیادی ڈھانچے کے منصوبے
|
08 بنیادی ڈھانچے کے منصوبے
|
13 بنیادی ڈھانچے کے منصوبے
|
08 بنیادی ڈھانچے کے منصوبے
|
|
غریب حالات میں 300 کاریگروں کو مالی امداد
|
غریب حالات میں 302 کاریگروں کو مالی امداد
|
غریب حالات میں 300 کاریگروں کو مالی امداد
|
غریب حالات میں 302 کاریگروں کو مالی امداد
|
|
50,000 کاریگروں کو سود میں رعایت
|
0
|
50,000 کاریگروں کو سود میں رعایت
|
0
|
|
بیما یوجناس کے تحت 2.00 لاکھ کاریگروں کی کوریج
|
بیما یوجناس کے تحت 2,346 کاریگروں کی کوریج
|
بیما یوجناس کے تحت 2.00 لاکھ کاریگروں کی کوریج
|
0
|
|
3.50 لاکھ کاریگروں کے شناختی کارڈ کا اجراء
|
2.50 لاکھ کاریگروں کے شناختی کارڈ کا اجراء
|
3000 کاریگروں کو مارجن منی
|
3,000 کاریگروں کو مارجن منی
|
|
3.50 لاکھ کاریگروں کے شناختی کارڈ کا اجراء
|
2.50 لاکھ کاریگروں کے شناختی کارڈ کا اجراء
|
|
15 سروے/مطالعہ
|
15 سروے/مطالعہ
|
13 سروے/مطالعہ
|
13 سروے/مطالعہ
|
|
44 سیمینار/ ورکشاپس
|
45 سیمینار/ ورکشاپس
|
40 سیمینار/ ورکشاپس
|
40 سیمینار/ ورکشاپس
|
|
2
|
جامع دستکاری کلسٹر ڈیولپمنٹ اسکیم (سی ایچ سی ڈی ایس)
|
09 میگا کلسٹر پروجیکٹس، 10 آئی ڈی پی ایچ پروجیکٹس کی تکمیل
|
اعلیٰ سطح پر منصوبوں کی تکمیل
|
09 میگا کلسٹر پروجیکٹس، 10 آئی پی ڈی ایچ پروجیکٹس کی تکمیل اور 2 نئے آئی پی ڈی ایچ پروجیکٹس کا قیام
|
تمام منصوبوں کی تکمیل آخری مرحلے میں اور 2 نئے آئی پی ڈی ایچ منصوبوں کی منظوری
|
|
S. نمبر
|
اسکیم کا نام
|
مالی سال 2021-22
|
مالی سال 2022-23
|
|
ہدف
|
کامیابیاں
|
ہدف
|
کامیابیاں
|
|
1
|
قومی دستکاری ترقیاتی پروگرام
(آئی پی ڈی ایچ)
|
149 گھریلو اور بین الاقوامی مارکیٹنگ ایونٹ
|
286 گھریلو اور بین الاقوامی مارکیٹنگ ایونٹ
|
165 گھریلو اور بین الاقوامی مارکیٹنگ ایونٹ
|
338 گھریلو اور بین الاقوامی مارکیٹنگ ایونٹ
|
|
366 ہنر اور ڈیزائن کی ترقی کی تربیت
|
584 ہنر اور ڈیزائن کی ترقی کی تربیت
|
375 ہنر اور ڈیزائن کی ترقی کی تربیت
|
315 ہنر اور ڈیزائن کی ترقی کی تربیت
|
|
8,000 ٹول کٹس کی تقسیم
|
13,267 ٹول کٹس کی تقسیم
|
10,000 ٹول کٹس کی تقسیم
|
9,750 ٹول کٹس کی تقسیم
|
|
60 اپنائے ہوئے اور ایکسپورٹ اورینٹڈ کلسٹرز کی شناخت
|
73 اپنائے ہوئے اور ایکسپورٹ اورینٹڈ کلسٹرز کی شناخت
|
60 اپنائے ہوئے اور ایکسپورٹ اورینٹڈ کلسٹرز کی شناخت
|
0
|
|
40 پروڈیوسر کمپنیوں کی تشکیل
|
16 پروڈیوسر کمپنیوں کی تشکیل
|
40 پروڈیوسر کمپنیوں کی تشکیل
|
90 پروڈیوسر کمپنیوں کی تشکیل
|
|
08 بنیادی ڈھانچے کے منصوبے
|
10 بنیادی ڈھانچے کے منصوبے
|
07 بنیادی ڈھانچے کے منصوبے
|
28 بنیادی ڈھانچے کے منصوبے
|
|
غریب حالات میں 365 کاریگروں کو مالی امداد
|
غریب حالات میں 365 کاریگروں کو مالی امداد
|
غریب حالات میں 410 کاریگروں کو مالی امداد
|
غریب حالات میں 339 کاریگروں کو مالی امداد
|
|
4,000 کاریگروں کو سود میں رعایت
|
25 کاریگروں کو سود کی امداد
|
4,000 کاریگروں کو سود میں رعایت
|
130 کاریگروں کو سود میں رعایت
|
|
1,500 کاریگروں کو مارجن منی
|
25 کاریگروں کو مارجن منی
|
1,500 کاریگروں کو مارجن منی
|
212 کاریگروں کو مارجن منی
|
|
2.0 لاکھ کاریگروں کے شناختی کارڈ کا اجراء
|
1.70 لاکھ کاریگروں کے شناختی کارڈ کا اجراء
|
1.5 لاکھ کاریگروں کے شناختی کارڈ کا اجراء
|
1.82 لاکھ کاریگروں کے شناختی کارڈ کا اجراء
|
|
80 آگاہی پروگرام
|
06 کرافٹ آگاہی پروگرام، 08 ورکشاپس اور 670 چوپال کا انعقاد
|
125 آگاہی پروگرام
|
14 ورکشاپس اور 670 چوپال
|
|
17 سروے/مطالعہ
|
20 سروے/مطالعہ
|
20 سروے/مطالعہ
|
04 سروے/مطالعہ
|
|
55 سیمینار/ ورکشاپس
|
212 سیمینار/ ورکشاپس
|
55 سیمینار/ ورکشاپس
|
231 سیمینار/ ورکشاپس
|
|
2
|
جامع دستکاری کلسٹر ڈیولپمنٹ اسکیم (CHCDS)
|
3 میگا کلسٹرز کا قیام
|
4 میگا کلسٹرز کا قیام
|
7 میگا کلسٹرز کا قیام
|
8 میگا کلسٹرز کا قیام
|
|
S. نمبر
|
اسکیم کا نام
|
2023-24
|
|
ہدف
|
کامیابیاں
|
|
1
|
قومی دستکاری ترقیاتی پروگرام (NHDP)
|
181 گھریلو اور بین الاقوامی مارکیٹنگ ایونٹ
|
208 گھریلو اور بین الاقوامی مارکیٹنگ ایونٹ
|
|
378 ہنر اور ڈیزائن کی ترقی کی تربیت
|
452 ہنر اور ڈیزائن کی ترقی کی تربیت
|
|
10,000 ٹول کٹس کی تقسیم
|
9,050 ٹول کٹس کی تقسیم
|
|
60 اپنائے ہوئے اور ایکسپورٹ اورینٹڈ کلسٹرز کی شناخت
|
22 اپنائے ہوئے اور ایکسپورٹ اورینٹڈ کلسٹرز کی شناخت
|
|
40 پروڈیوسر کمپنیوں کی تشکیل
|
49 پروڈیوسر کمپنیوں کی تشکیل
|
|
08 بنیادی ڈھانچے کے منصوبے
|
21 بنیادی ڈھانچے کے منصوبے
|
|
غریب حالات میں 465 کاریگروں کو مالی امداد
|
غریب حالات میں 538 کاریگروں کو مالی امداد
|
|
4,000 کاریگروں کو سود میں رعایت
|
1,144 کاریگروں کو سود میں رعایت
|
|
1,500 کاریگروں کو مارجن منی
|
299 کاریگروں کو مارجن منی
|
|
1.5 لاکھ کاریگروں کے شناختی کارڈ کا اجراء
|
1.53 لاکھ کاریگروں کے شناختی کارڈ کا اجراء
|
|
125 آگاہی پروگرام
|
670 آگاہی پروگرام
|
|
22 سروے/مطالعہ
|
10 سروے/مطالعہ
|
|
60 سیمینار/ ورکشاپس
|
137 سیمینار/ ورکشاپس
|
|
2
|
جامع دستکاری کلسٹر ڈیولپمنٹ اسکیم(سی ایچ سی ڈی ایس)
|
5 میگا کلسٹرز/ آئی ڈی پی ایچ کا قیام
|
1 میگا کلسٹرز کا قیام
|
لوک سبھا کے حصہ (ب) کے جواب میں مذکور بیان غیر ستارہ سوال نمبر ۔ 2978 پر 18.03.2024 کو دیے گئے جواب.
مالی سال 20-2019سے24-2023 کے دوران نیشنل ہینڈی کرافٹ ڈیولپمنٹ پروگرام (این ایچ ڈی پی) کے تحت منظور شدہ اور جاری کردہ فنڈ کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
(روپے لاکھ میں)
|
نمبر
نہیں
|
ریاستیں/UTs
|
20-2019
|
21-2020
|
22-2021
|
2022-23
|
2023-24
|
|
|
فنڈز کی منظوری دی گئی۔
|
فنڈز جاری کئے
|
فنڈز کی منظوری دی گئی۔
|
فنڈز جاری کئے
|
فنڈز کی منظوری دی گئی۔
|
فنڈز جاری کئے
|
فنڈز کی منظوری دی گئی۔
|
فنڈز جاری کئے
|
فنڈز کی منظوری دی گئی۔
|
فنڈز جاری کئے
|
-
|
انڈمان و نکوبار جزائر
|
93.37
|
46.68
|
53.84
|
29.41
|
31.19
|
26.73
|
20.28
|
20.28
|
17.45
|
17.45
|
-
|
آندھرا پردیش
|
353.13
|
183.57
|
526.02
|
312.55
|
1,528.20
|
807.19
|
548.52
|
323.49
|
391.57
|
321.18
|
-
|
اروناچل پردیش
|
38.97
|
31.37
|
23.89
|
17.01
|
149.64
|
124.19
|
23.44
|
23.44
|
59.77
|
44.74
|
-
|
آسام
|
315.78
|
195.64
|
691.64
|
396.73
|
717.84
|
494.30
|
728.57
|
536.59
|
326.11
|
247.76
|
-
|
بہار
|
495.81
|
223.41
|
397.38
|
193.42
|
220.77
|
128.12
|
717.73
|
481.05
|
451.44
|
248.84
|
-
|
چندی گڑھ
|
98.68
|
53.81
|
0.00
|
0.00
|
50.25
|
20.25
|
72.91
|
44.18
|
27.84
|
20.88
|
-
|
چھتیس گڑھ
|
203.94
|
131.19
|
146.81
|
110.47
|
139.44
|
99.49
|
118.93
|
94.98
|
56.34
|
47.03
|
-
|
دامن اور اوس
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
8.94
|
6.71
|
0.00
|
0.00
|
-
|
دہلی
|
2,234.11
|
2,105.66
|
2,965.05
|
2,901.15
|
3,011.61
|
2,759.39
|
947.53
|
785.52
|
1,332.61
|
816.59
|
-
|
گوا
|
25.50
|
12.75
|
0.00
|
0.00
|
49.35
|
43.39
|
53.09
|
44.92
|
45.28
|
31.36
|
-
|
گجرات
|
310.57
|
165.79
|
503.50
|
265.76
|
1,654.40
|
1,018.29
|
1,430.52
|
840.22
|
999.29
|
592.58
|
-
|
ہریانہ
|
286.53
|
149.32
|
163.88
|
81.94
|
287.71
|
164.84
|
291.30
|
210.47
|
291.17
|
195.46
|
-
|
ہماچل پردیش
|
513.15
|
292.86
|
289.63
|
192.62
|
300.70
|
198.05
|
121.32
|
91.51
|
106.64
|
79.68
|
-
|
جموں و کشمیر
|
51.95
|
25.98
|
373.07
|
170.22
|
584.62
|
431.71
|
1,172.36
|
796.56
|
1,076.91
|
686.72
|
-
|
جھارکھنڈ
|
290.81
|
190.00
|
443.68
|
266.64
|
191.40
|
133.37
|
256.22
|
190.83
|
251.51
|
156.83
|
-
|
کرناٹک
|
195.74
|
123.54
|
149.70
|
86.63
|
433.44
|
273.18
|
441.08
|
333.41
|
361.34
|
282.69
|
-
|
کیرالہ
|
209.84
|
130.92
|
241.80
|
121.18
|
307.67
|
184.76
|
275.81
|
234.46
|
202.80
|
168.35
|
-
|
لداخ
|
29.70
|
23.76
|
5.94
|
3.97
|
45.44
|
31.29
|
35.55
|
29.84
|
112.04
|
24.40
|
-
|
مدھیہ پردیش
|
726.01
|
429.62
|
680.29
|
390.84
|
531.76
|
331.13
|
588.77
|
437.32
|
452.77
|
311.09
|
-
|
مہاراشٹر
|
337.99
|
204.88
|
278.36
|
150.34
|
390.35
|
266.95
|
326.58
|
265.78
|
919.61
|
423.06
|
-
|
منی پور
|
76.68
|
59.63
|
249.81
|
140.03
|
1,198.22
|
768.81
|
1,169.90
|
656.12
|
266.11
|
194.89
|
-
|
میگھالیہ
|
86.52
|
56.73
|
15.50
|
15.50
|
242.99
|
184.01
|
89.71
|
76.92
|
100.84
|
53.93
|
-
|
میزورم
|
19.97
|
19.97
|
11.50
|
11.48
|
131.55
|
98.93
|
48.89
|
45.09
|
38.59
|
22.60
|
-
|
ناگالینڈ
|
226.85
|
131.78
|
70.61
|
41.56
|
238.20
|
144.66
|
408.72
|
239.08
|
279.36
|
220.03
|
-
|
اوڈیشہ
|
155.32
|
83.62
|
194.87
|
112.91
|
888.00
|
687.15
|
462.47
|
358.49
|
475.47
|
341.27
|
-
|
پڈوچیری
|
33.25
|
16.62
|
124.74
|
76.16
|
234.97
|
153.61
|
142.42
|
100.62
|
71.77
|
42.96
|
-
|
پنجاب
|
483.47
|
281.05
|
402.06
|
236.66
|
565.55
|
345.88
|
413.11
|
318.18
|
96.13
|
74.53
|
-
|
راجستھان
|
412.33
|
293.46
|
622.25
|
337.29
|
1,127.93
|
698.82
|
1,715.64
|
997.32
|
2,163.86
|
611.77
|
-
|
سکم
|
181.00
|
114.39
|
12.50
|
12.50
|
43.48
|
34.49
|
89.97
|
77.11
|
38.92
|
30.07
|
-
|
تمل ناڈو
|
109.94
|
68.34
|
652.90
|
130.08
|
417.52
|
242.89
|
333.62
|
264.64
|
401.68
|
282.88
|
-
|
تلنگانہ
|
261.21
|
152.09
|
287.26
|
172.52
|
219.63
|
152.25
|
299.31
|
226.03
|
339.06
|
223.04
|
-
|
تریپورہ
|
75.51
|
53.73
|
136.63
|
86.42
|
94.22
|
58.80
|
103.57
|
86.10
|
97.61
|
66.32
|
-
|
اتر پردیش
|
1,283.77
|
663.25
|
2,141.73
|
1,179.84
|
3,241.81
|
2,506.53
|
5,524.95
|
3,120.76
|
3,251.86
|
1,990.44
|
-
|
اتراکھنڈ
|
230.70
|
116.04
|
313.78
|
203.30
|
333.68
|
199.95
|
222.59
|
176.29
|
91.12
|
76.71
|
-
|
مغربی بنگال
|
208.79
|
121.86
|
242.13
|
132.13
|
416.66
|
250.92
|
741.98
|
527.28
|
571.09
|
391.84
|
-
|
آل انڈیا (غیر ریاستی مخصوص)
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
211.14
|
67.67
|
1,083.01
|
1,079.26
|
|
|
بین الاقوامی مارکیٹنگ
|
1,195.13
|
0.00
|
371.29
|
0.00
|
737.02
|
0.00
|
2,136.10
|
0.00
|
674.12
|
500.03
|
|
|
کل
|
11,852.02
|
6,953.29
|
13,866.02
|
8,600.75
|
20,757.22
|
14,064.34
|
22,293.52
|
13,129.25
|
17,523.09
|
10,919.25
|
20-2019 سے 24-2023کے دوران جامع دستکاری کلسٹر ڈیولپمنٹ اسکیم (سی ایچ سی ڈی ایس) کے تحت فنڈ مختص اور جاری کیا گیا
(روپے لاکھ میں)
|
نمبر
نہیں
|
ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
20-2019
|
21-2020
|
22-2021
|
2022-23
|
2023-24
|
| |
|
فنڈز کی منظوری
|
فنڈز جاری
|
فنڈز کی منظوری
|
فنڈز جاری
|
فنڈز کی منظوری
|
فنڈز جاری
|
فنڈز کی منظوری
|
فنڈز جاری
|
فنڈز کی منظوری
|
فنڈز جاری
|
-
|
آندھرا پردیش
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
129.09
|
129.09
|
0.00
|
0.00
|
328.00
|
328.00
|
-
|
بہار
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
2,927.57
|
0.00
|
99.17
|
99.17
|
-
|
گوا
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
2.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
-
|
گجرات
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
687.01
|
0.00
|
244.52
|
196.00
|
0.00
|
0.00
|
-
|
ہماچل پردیش
|
0.00
|
0.00
|
632.82
|
316.41
|
253.13
|
253.13
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
196.90
|
-
|
جموں و کشمیر
|
593.61
|
593.61
|
2.84
|
2.84
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
-
|
لداخ
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
1,754.55
|
60.75
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
-
|
مدھیہ پردیش
|
1,000.58
|
1,000.58
|
0.00
|
0.00
|
51.80
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
612.17
|
612.17
|
-
|
اوڈیشہ
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
2,728.72
|
545.98
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
-
|
راجستھان
|
1,183.35
|
1,167.60
|
1,469.38
|
1,469.38
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
-
|
تلنگانہ
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
171.80
|
163.67
|
8.13
|
8.13
|
150.00
|
150.00
|
-
|
تریپورہ
|
|
|
|
|
|
|
0.00
|
0.00
|
464.00
|
464.00
|
-
|
اتر پردیش
|
450.15
|
450.15
|
281.78
|
141.88
|
13.33
|
13.33
|
1,852.24
|
89.02
|
0.00
|
0.00
|
|
|
کل
|
3,227.69
|
3,211.94
|
2,386.824
|
1,930.517
|
5,789.434
|
1,165.95
|
5,034.46
|
293.1478
|
1,653.34
|
1,850.24
|
لوک سبھا کے غیر اسٹارڈ شدہ سوال نمبر2978کے حصہ (D) کے تحت 18.03.2025 کو دیے گئے جواب کا حوالہ۔
ہنر مندی کی ترقی، تربیت اور مالی امداد سے مستفید ہونے والے کاریگروں کی تعداد
آندھرا پردیش میں این ایچ ڈی پی کے تحت ضلع کے لحاظ سےگزشتہ تین سالوں کے دوران درج ذیل ہیں:
|
نمبر شمار
|
2022-23
|
2023-24
|
2024-25
|
|
|
ضلع
|
کاریگروں کی تعداد
|
ضلع
|
کاریگروں کی تعداد
|
ضلع
|
کاریگروں کی تعداد
|
-
|
کرشنا
|
120
|
گنٹور
|
159
|
کرشنا
|
44
|
-
|
اناکاپلی
|
128
|
اناکاپلی
|
232
|
اناکاپلی
|
66
|
-
|
وشاکھاپٹنم
|
101
|
وشاکھاپٹنم
|
5
|
الوری سیتارماراجو
|
30
|
-
|
مشرقی گوداوری
|
80
|
مشرقی گوداوری
|
40
|
باپٹلا
|
30
|
-
|
ایلورو
|
385
|
ایلورو
|
114
|
مشرقی گوداوری
|
50
|
-
|
گنٹور
|
40
|
کونسیما۔
|
124
|
ایلورو
|
34
|
-
|
کاکیناڈا
|
50
|
کرشنا۔
|
109
|
کونسیما
|
35
|
-
|
این ٹی آر
|
457
|
این ٹی آر
|
325
|
کرشنا
|
44
|
-
|
پالناڈو
|
280
|
پالناڈو
|
34
|
این ٹی آر
|
76
|
-
|
سریکاکولم
|
95
|
پاروتی پورم مانیم
|
144
|
پالناڈو
|
4
|
-
|
مغربی گوداوری
|
545
|
سریکاکولم
|
85
|
پاروتی پورم مانیم
|
34
|
-
|
سری ستھیا سائی
|
150
|
وجے نگرم
|
5
|
سریکاکولم
|
4
|
-
|
تروپتی
|
30
|
مغربی گوداوری
|
161
|
وجے نگرم
|
5
|
-
|
چتور
|
30
|
سری ستھیا سائی۔
|
100
|
مغربی گوداوری
|
75
|
-
|
نیلور
|
1
|
چتور
|
50
|
انامایا
|
30
|
-
|
وجے نگرم
|
1
|
تروپتی
|
30
|
کرنول
|
31
|
-
|
|
|
کرنول
|
01
|
تروپتی
|
3
|
-
|
|
|
|
|
سری ساتھیا سائی۔
|
3
|
-
|
|
|
|
|
وشاکھاپٹنم
|
1
|
|
کل
|
2,493
|
|
1,718
|
|
599
|
*************
ش ح ۔ م ع ن۔ م ض ر
U. No. 8662
(Release ID: 2113690)
|