دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم کے تحت آدھار پر مبنی ادائیگی کا نظام

Posted On: 18 MAR 2025 2:54PM by PIB Delhi

مہاتما گاندھی این آر ای جی ایس کے تحت مستحقین کو اجرتوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے اور مستحقین کے بینک اکاؤنٹ نمبر کو بکثرت تبدیل کرنے اور اس کے بعد اپ ڈیٹ نہ کرنے کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل کو حل کرنے کے لیے، آدھار پیمنٹ برج سسٹم (اے پی بی ایس) کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسے یکم جنوری 2024 سے لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ڈائرکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) کے ذریعے اجرتوں کی ادائیگی سے مستحق افراد کی روزی روٹی پر مثبت اثر پڑا ہے کیونکہ یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ادائیگی براہ راست مطلوبہ مستحقین کے کھاتوں میں پہنچ جائے۔ فی الحال، کل 13.55 کروڑ فعال مزدوروں کے مقابلے میں 99.49 فیصد کی آدھار سیڈنگ پہلے ہی مکمل کی جا چکی ہے۔ این آر ای جی اے سافٹ میں 100فیصد  آدھار سیڈنگ اور اے پی بی ایس میں منتقلی کے حصول کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔ جب بھی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے یا کسی دوسرے فریق کے ذریعے کسی مسئلے کو اٹھایا جاتا ہے، تو اسے ترجیحی بنیاد پر حل کیا جاتا ہے۔

مہاتما گاندھی نریگا کے سیکشن 6 (1) کے مطابق، مرکزی حکومت، نوٹیفکیشن کے ذریعے، مہاتما گاندھی این آر ای جی ایس کے مزدوروں کے غیر ہنر مند کاموں کے لیے اجرت کی شرح متعین کر سکتی ہے۔ اس کے مطابق، دیہی ترقی کی وزارت ہر مالی سال میں مہاتما گاندھی این آر ای جی ایس کے تحت غیر ہنر مند کارکنوں کے لیے اجرت کی شرح کا اعلان کرتی ہے۔ مہنگائی کے سلسلے میں مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (مہاتما گاندھی این آر ای جی ایس) کے مزدوروں کو معاوضہ دینے کے لیے، دیہی ترقی کی وزارت زراعتی مزدوروں کے لیے کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی-اے ایل) کی بنیاد پر ہر مالی سال میں اجرت کی شرحوں میں ترمیم کرتی ہے۔ اجرت کی شرح ہر مالی سال کے یکم اپریل سے نافذ ہوتی ہے۔ مالی سال 24 - 2023 کے مقابلے مالی سال 25 -2024 کے دوران اوسط اعلان ش دہ اجرت کی شرح میں تقریبا 7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ہر ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ کو مرکزی حکومت کی طرف سے مطلع کردہ اجرت کی شرح سے زیادہ اجرت دینے کی اجازت ہے۔ مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (مہاتما گاندھی این آر ای جی ایس) کے نفاذ میں شفافیت اور جواب دہی کو یقینی بنانے کے واسطے وزارت نے فیصلہ کیا ہے کہ ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے این ایم ایم ایس کے ذریعہ یکم جنوری 2023 سے تمام کاموں (انفرادی فائدہ اٹھانے والے کام کے علاوہ) کے لیے کارکنوں کی یومیہ دو بار اسٹیمپڈ، جیو ٹیگ شدہ تصاویر لے کر نیشنل موبائل مانیٹرنگ سسٹم (این ایم ایم ایس) ایپ کے ذریعے کام کے مقام پر حاضری کو نوٹ کرنے کو یقینی بنائیں گے۔

مزید برآں، این ایم ایم ایس کی وجہ سے مزدوروں کو کسی قسم کی تکلیف سے بچانے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگر کوئی ورک سائٹ نیٹ ورک کے احاطہ والے علاقے میں واقع نہیں ہے یا کسی اور نیٹ ورک کے مسئلے کی وجہ سے حاضری اپ لوڈ نہیں کی جا سکی تو حاضری کو آف لائن موڈ میں درج کیا جا سکتا ہے اور ڈیوائس کے نیٹ ورک کے احاطہ والے علاقے میں آنے کے بعد اپ لوڈ کیا جا سکتا ہے۔ غیر معمولی حالات کی صورت میں، جن کی وجہ سے حاضری اپ لوڈ نہیں کی جا سکتی ہو، استثنی کا التزام بھی موجود ہے جسے بلاک انتظامیہ کی سطح تک مزید لامرکزی کر دیا گیا ہے۔

این ایم ایم ایس ایپ کو مزید مضبوط اور صارفین کے موافق بنانے کے لیے، این ایم ایم ایس ایپلی کیشن میں نئے اضافہ کیے گئے ہیں، جیسے آئی بلنک کی سہولت، ہیڈ کاؤنٹ کی سہولت، مسٹر رول کے ساتھ میٹ آئی ڈی میپنگ اور لائنیر قسم کے کمیونٹی کاموں (قابل اجازت) وغیرہ میں قربت کی حد میں مہلت۔ این ایم ایم ایس ایپ کے استعمال سے مزدوروں کو اجرت کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے میں بھی مدد ملی ہے۔

این ایم ایم ایس سے متعلق وزارت کے نوٹس میں لائے گئے کسی بھی مسئلے کو ترجیحی بنیاد پر حل کیا جاتا ہے اور اسے جلد از جلد حل کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں۔ مزید برآں، مزدوروں/اہلکاروں کو این ایم ایم ایس ایپ سے واقف کرانے کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مسلسل آگاہی مہمات اور تربیتی پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں ۔

موجودہ مالی سال 25 - 2024 (13.03.2025 تک) کے دوران مہاتما گاندھی این آر ای جی ایس کے تحت ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے فی کس اوسط اجرت ذیل میں دی گئی ہے:

:

موجودہ مالی سال 2024-25 کے دوران مہاتما گاندھی این آر ای جی ایس کے تحت ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے فی کس اوسط اجرت (13.03.2025 تک)

 

نمبر شمار

ریاستیں  /  مرکز کے زیر انتظام علاقے

اوسط اجرت فی کس دن (روپے میں)

 

 

 

1

آندھرا پردیش

255.52

 

2

اروناچل پردیش

233.88

 

3

آسام

248.43

 

4

بہار

239.03

 

5

چھتیس گڑھ

219.32

 

6

گوا

356

 

7

گجرات

248.16

 

8

ہریانہ

363.55

 

9

ہماچل پردیش

270.89

 

10

جموں و کشمیر

257.61

 

11

جھارکھنڈ

271.79

 

12

کرناٹک

328.57

 

13

کیرالہ

344.23

 

14

لداخ

258.64

 

15

مدھیہ پردیش

228.77

 

16

مہاراشٹر

282.1

 

17

منی پور

271.61

 

18

میگھالیہ

253.9

 

19

میزورم

265.95

 

20

ناگالینڈ

233.97

 

21

اڈیشہ

270.56

 

22

پنجاب

316.86

 

23

راجستھان

206.51

 

24

سکم

249.71

 

25

تمل ناڈو

275.14

 

26

تلنگانہ

213.9

 

27

تریپورہ

218.35

 

28

اتر پردیش

236.33

 

29

اتراکھنڈ

236.89

 

30

مغربی بنگال#

0

 

31

انڈمان اور نکوبار

330.15

 

32

دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو

324

 

33

لکشدیپ@

0

 

34

پڈوچیری

290.7

 

 

کل

252.63

 

 

نریگا سافٹ کے مطابق

#مرکزی حکومت کی ہدایات کی پیروی نہ کرنے کی وجہ سے ایکٹ کی دفعہ 27 کے تحت ریاست مغربی بنگال کو فنڈز کا اجراء 9 مارچ 2022 سے روک دیا گیا ہے۔

@نریگا سافٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق مالی سال 25 - 2024 میں لکشدیپ میں آج تک کوئی مزدوری دن نہیں بنایا گیا ہے۔
یہ معلومات دیہی ترقی کے وزیر مملکت جناب کملیش پاسوان نے آج لوک سبھا میں پوچھے گئے ایک سوال کے تحریری جواب میں دی ہيں۔

****

ش ح ۔  م ش ع۔   م ت                                         

 U - 8438


(Release ID: 2112528) Visitor Counter : 10


Read this release in: English , Hindi , Tamil